گردوغبار کی کمی سے چین میں فضائی آلودگی میں اضافہ

Published on May 16, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 508)      No Comments


بیجنگ(یواین پی)عام طور پر گردوغبار کو ماحولیات کے لیے مسئلہ تصور کیا جاتا ہے لیکن چین کی فضا میں اس کی کمی کی وجہ سے فضائی آلودگی کا مسئلہ بڑھ گیا ہے۔ ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فضا میں کم گرد وغبار کا مطلب زمین کی سطح پر زیادہ شمسی تابکاری پہنچنا ہے جس سے ہوا کی رفتار کم ہو جاتی ہے۔ ہوا کی کمی کے نتیجے میں چین کے کثیر آبادی والے حصے میں فضائی آلودگی بڑھ جاتی ہے۔ ریسرچ کرنے والوں نے یہ بھی پتہ لگایا ہے کہ فضا میں گرد و غبار کی سطح میں کمی کے سبب خطے میں انسان کی پیدا کردہ آلودگی میں 13 فیصد اضافہ ہوجاتا ہے۔ فیکٹریوں اور کوئلے کے بجلی گھروں سے نکلنے والی فضائی آلودگی سے پورے چین میں لاکھوں افراد متاثر ہو رہے ہیں۔ مختلف مطالعوں سے پتہ چلتا ہے کہ چین میں فضائی آلودگی سے ہر سال 16 لاکھ افراد ہلاک ہو جاتے ہیں جو کہ تمام ہلاکتوں کا 17 فیصد ہے لیکن نئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ گوبی ریگستان سے آنے والے قدرتی گردو غبار سے انسان کی پیدا کردہ آلودگی کے حالات بدتر یا بہتر ہو رہے ہیں۔ خطے میں 150 سال کے ہوا اور گرد وغبار کے پیٹرن کی نقل کے ماڈل کے ذریعے محققین نے یہ دریافت کیا کہ فضا میں موجود دھول یا گرد وغبار سے سورج کی روشنی کی اہم مقدار منتشر ہو جاتی ہے۔ اس کی عدم موجودگی میں سورج سے آنے والی گرمی زمین سے زیادہ مقدار میں ٹکراتی ہے۔ زمین اور سمندر کے درجۂ حرارت میں فرق کے نتیجے میں ہوائیں چلتی ہیں۔ دھول کے بغیر زمین زیادہ گرم ہو جاتی ہے اور اس سے سمندر کے مقابلے میں درجۂ حرارت کے فرق میں تبدیلی آتی ہے اور نتیجتاً ہوا کی رفتار میں کمی آتی ہے اور فضائی آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ امریکی ریاست واشنگٹن میں پیسفک نارتھ ویسٹ نیشنل لیبارٹری سے منسلک اور اس تحقیق کے سربراہ مصنف یانگ یانگ نے کہا ‘گرد و غبار کے دو ذرائع ہیں۔ ایک گوبی اور دوسرا شمال مغربی چین کا سطح مرتفع ہے لیکن ہم نے یہ دیکھا ہے کہ گوبی کے اثرات زیادہ ہیں۔ ‘فضا میں کم دھول کی موجودگی کے نتیجے میں زیادہ شمسی تابکاری زمین کی سطح تک پہنچتی ہے۔ اس سے زمین اور سمندر کے درجۂ حرارت کے فرق میں کمی آتی ہے اور ہوا کا بہاؤ متاثر ہوتا ہے، جس سے مشرقی چین کی فضا میں جمود طاری ہونے لگتا ہے اور اس کے نتیجے میں فضائی آلودگی جمع ہونا شروع ہو جاتی ہے۔’ گردو غبار کے پیدا ہونے میں کافی کمی آئی ہے اور یہ عمل کم و بیش ایک تہائی کم ہو گیا ہے۔ اس کے تناسب میں ہوا کی رفتار پر بہت کم اثرات مرتب ہوئے ہیں یعنی ایک میل فی گھنٹے کے دسویں حصے کی کمی واقع ہوئی ہے۔ بہر حال اس طرح کی چیز جب ایک بڑے خطے میں وسیع پیمانے پر رونما ہوتی ہے تو ہوا کی رفتار میں تھوڑی سی کمی بھی جاڑے کے موسم میں مشرقی چین کی فضائی آلودگی میں 13 فیصد اضافہ کا سبب بن جاتی ہے۔ حال ہی میں ہونے والی ایک دوسری ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ قطب شمالی کی برف میں روز آفزوں کمی چین کی فضائی آلودگی کا اہم سبب ہے اور نئی تحقیق کے مصنفین کا کہنا ہے کہ دونوں نظریات درست ہو سکتے ہیں اور دونوں کے نتیجے میں ہوا کی رفتار میں کمی واقع ہوتی ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Themes