گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کی ہائی کورٹ بار کی رکنیت منسوخ ،داخلے پر پابندی ،اجلاس عام میں قرارداد منظور

Published on May 26, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 262)      No Comments


لاہور(یوا ین پی) لاہورہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے آل پاکستان وکلاءکنونشن پر حملہ کا ذمہ دار قرار دے کر گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کی ہائی کورٹ بار رکنیت منسوخ اوران کی ہائی کورٹ بار میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے ۔ہائی کورٹ بار نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے استعفیٰ کے مطالبہ کا اعادہ کیا ہے جبکہ گورنر پنجاب سے لاہور ہائیکورٹ بار اور وکلاءنمائندگان سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔ہائی کورٹ بار کے اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چودھری ذوالفقار علی نے 20مئی 2017ءکو بار پر حملہ کے حوالہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے گماشتوں نے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پر حملہ کیا ۔ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کو خریدنے کی کوشش کی گئی، آمرانہ دور میں بھی ایسی شرمناک حرکت نہیں کی گئی۔ اس تمام سازش کو گورنر ہاﺅس سے کنٹرول کیا جا تا رہا ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاءنے پاکستان بنایا، پاکستان بچایا اور اسکی حفاظت کا ذمہ بھی وکلاءپر ہے۔ وکلاءنہ پہلے بکے ہیں اور نہ اب بکیں گے۔ انہوں نے اپنے ساتھی عہدیداروں کو ثابت قدم اور متحد رہنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا ہم جمہوری روایات کے علمبردار ہیں اور جے آئی ٹی کی شفاف تفتیش کے لئے وزیر اعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے رہیں گے۔ وکلاءکے ساتھ ملک بھر کے باشعور عوام بھی ہمنوا ہیں اور پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا پر ہماری آواز بلند ہوتی رہے گے۔ اجلاس سے ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری عامر سعید راں،نائب صدر راشد جاوید لودھی ،عبدالرشید قریشی ، جواد اشرف ، گوہر نواز سندھواورجی اے خان طارق ایڈوکیٹس نے بھی خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ 20مئی 2017ءکو آل پاکستان نمائندہ وکلاءکنونشن میں شرکت کے لئے ملک بھر کی 156بارایسوسی ایشنز کے نمائندے آئے تھے لیکن سرکاری وکلاءنے گورنر پنجاب اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصیر احمد بھٹہ کے ایماءپر ڈاکٹر جاوید اقبال آڈیٹوریم میں توڑ پھوڑ کی اور بار کی املاک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کے علاوہ وکلاءاتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی مذموم کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ آمریت کے ادوار میں کسی آمر کو جرات نہ ہوئی کہ بار کی طرف میلی آنکھ سے دیکھتا لیکن آمریت کی گود میں پروان چڑھنے والے حکمرانوںنے اس سے پہلے سپریم کورٹ پاکستان اور حال ہی میں لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پر حملہ کر کے ثابت کر دیا کہ ان کی سرشت میں جمہوری روایات کے پنپنے کی کوئی گنجائش نہیںیہ جمہوریت کے لبادے میں چھپے ہوئے فاشسٹ ہیں۔ گورنر پنجاب اس تمام مذموم سازش کا منبع تھے اور انکے احکامات پر معصوم اور نوکریوں کے متلاشی کچھ وکلاءاور باقی وکلاءکی یونیفارم کے اندر سرکاری اور پرائیویٹ لوگ بار پر حملہ آورہوئے ۔جنرل ہاﺅس میں سیکرٹری ہائی کورٹ بار کی طرف سے قرار داد پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ۔قرار داد میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ بار کی رکنیت فی الفور منسوخ کر کے ان کابار میں داخلہ بند کیا جاتا ہے۔ قرار داد کے دوسرے حصہ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کی شفاف اور دباﺅ کے بغیر انکوائری یقینی بنانے کے لئے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف فی الفور مستعفی ہوں۔ اجلاس کے بعد شرکاءنے وزیر اعظم پاکستان کے استعفیٰ اور حکومتی وکلاءکی بار میں توڑ پھوڑ کے خلاف قائم احتجاجی کیمپ میں دھرنا دیا۔ اجلاس میں شہدائے ڈسکہ کی ارواح کو ایصال ثواب کے لئے دعا کروائی گئی اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ہم تمام وکلاءان کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Themes