اسحاق ڈار کی بجٹ اڈاریاں

Published on June 11, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 695)      No Comments

تحریر۔۔۔ مقصود انجم کمبوہ
وفاقی بجٹ کا چاند نظر آچکا ہے سرکاری ملازمین اور ریٹائرڈ ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنوں میں 10فیصد کا اضافہ ہوچکا ہے افواج کے لئے سپیشل الاؤنس بھی اناؤنس ہوچکاہے مزدوروں کی کم از کم اجرت 15ہزار روپے مقرر کی گئی دفاعی بجٹ میں اضافہ پان ، چھالیہ پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 10سے25فیصد کرنے ، الیکٹرک سیگریٹ پر 20فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز صاف پانی کے لئے 38ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ریلوے کے لئے 29ارب روپے اور ایجوکیشن کمیشن کے لئے 367ارب روپے مختص کئے گئے ہیں بے نظیر انکم سپورٹ اسکیم پروگرام سے 68لاکھ روپے مستحق افراد کو ملیں گے اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ 2013میں ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا اسحاق ڈار جو کہتے وہ سچ سمجھیں کیونکہ وہ بجٹ پیش کرتے وقت بالکل ہوش و حواس میں ہوتے ہیں بات صرف اتنی ہے کہ لوڈشیڈنگ نے ان کا سر گھما کے رکھ دیا جس پر وہ بہت برہم نظر آئے اور بے تکیاں مارنے لگے اسحاق ڈار کی معصومانہ اڈاریاں عوام کے فائدے میں ہوا کرتی ہیں وہ کہتے ہیں کہ کوئی خفیہ ٹیکس نہیں لگایا ، مہنگائی کرنیوالوں سے نمٹیں گے کم از کم اجرت میں اضافے پر غور کریں گے عام آدمی پر براہِ راست کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا نان فائلر کی زندگی تنگ کردی ہے دودھ سمیت کوئی چیز مہنگی نہیں کی دکاندار قیمتیں نہ بڑھائیں نئے ٹیکس صرف 87ارب روپے کے ہیں ترقیاتی بجٹ خسارے کو کم کرے گا 120ارب کے ٹیکس لگائے ہیں اور 33ارب روپے کی مراعات دی ہیں دھرنے نے معشیت کو 100ارب روپے کا نقصان پہنچایا انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ چھٹا بجٹ بھی پیش کریں گے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں بھی اونچی لمبی اڈاریاں مارتے نظر آئے مگر لوڈشیڈنگ نے جلتی پر پانی چھڑکا وزیر خزانہ اسحاق ڈار جی جتنی مرضی تڑیاں لگالیں مہنگائی کر نے والے طاغوتی عناصر کبھی باز نہ آئیں گے اور ایسے لوگوں کا بے لگام جمہوریت میں کچھ نہیں بگڑے گا کیونکہ پاکستان میں کسی حکمران کی جمہوریت ہو وہ بڑے لوگوں کا کچھ نہیں بگاڑتی ہمیشہ چھوٹے لوگوں کے گلے دباتی ہے میثاق جمہوریت کے بعد میثاق معشیت سامنے آیا ہے دیکھئے یہ کیا رنگ لاتا ہے اور کس کے رنگ اُڑاتا ہے اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ آئیندہ ٹیکس چوری ہو کر ملک سے باہرنہیں جاسکے گا نہ جانے اسحاق ڈار کو یہ کہنے کی ضرورت کیوں پڑ گئی اس بے لگام جمہوری دور میں سب کچھ جائز ہے ایان علی ماڈل گرل اپنے تفتیشی آفیسر کو مروا کر باہر جاچکی ہیں ڈاکٹر عاصم ضمانت پر رہا ہوچکے ہیں اس جمہوری دور میں ہر چیز ممکن ہے کیونکہ یہ بے لگام جمہوریت ہے اور جس دن بجٹ اناؤنس ہورہا تھا اس روز اسلام آباد میں بے چارے کسانوں پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ ہورہی تھی یہ ہے حکمرانوں کی جمہوریت ایسی جماعت کی جمہوریت جس کا دعویٰ تھا کہ وہ کسانوں کو ایسی مراعات دیں گے جس سے ملک میں ہر طرف ہریالی ہوگی یہ دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اب تم لوگ کسانوں کی گود ڈالروں سے بھر دو انکے ذہنوں سے ڈی چوک میں ہونے والا ظلم کبھی نہیں نکلے گا یہ لوگ اپنے مطالبات جائز مطالبات لے کر سڑکوں پر نکلے تھے لیکن کسانوں کا دم بھرنے والی اور شاندار کسان پیکج کا اعلان کرنے والی گورنمنٹ کسانوں پر تا بڑ توڑ حملے کر تی ہوئی نظر آئی بجٹ کے اعلان پر کسانوں پر ظلم و تشدد کسی مہذب معاشرے کا خاصا نہیں ہوا کرتا اسحاق ڈار جو مرضی کہہ لیں اس بجٹ کی کامیابی کے لئے وہ کچھ نہیں کر سکتے اور نہ ہی وزیر خزانہ کے ایسا کچھ بس میں ہوتا ہے بجٹ پر عملدرآمد کرانے والے سب ادارے میاں نواز شریف کی زیر نگرانی ہیں اسحاق ڈار یہ بھی سوچ لیں کہ یہ جمہوری دورہے جہا ں وہ ہوتا ہے جو کہیں نہیں ہوتا اس ملک میں ابھی تک تو ایسی جمہوریت پنپ نہیں سکی جس سے ملک کی ترقی و خوشحالی کا دور دورہ ہو آسان اور سستے انصاف کی فراہمی ہو غریب بھی یہ سمجھیں کہ یہ انکی اپنی حکومت ہے جہاں مہنگائی اور بے روز گاری سے لوگ خود کشیاں اور خود سوزیوں پر مجبور ہوں ایسے حالات میں غریب حکمرانوں کے لئے صرف یہ ہی کہہ سکتا ہے کہ “گو نوازگو”یہ کیسی جمہویت ہے کہ بجٹ پیش کر تے وقت اپوزیشن ارکان بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھے ہوں اور احتجاجی موڈ میں وزیر اعظم کی موجودگی میں “گو نواز گو”کے نعرے لگارہے ہوں جبکہ میاں نواز شریف بجٹ کو عوامی امنگوں اور آرزؤں کا عکاس تاریخی بجٹ قرار دے رہے ہوں بلا شبہ یہ پہلی حکومت ہے جس میں ایک ہی وزیر خزانہ نے پانچوں بار بجٹ پیش کیا ہو اور چھٹی بار بجٹ پیش کرنے کا دعویٰ بھی کیا جارہا ہو اللہ کرے عوام کی امنگیں اور آرزؤئیں پوری ہوں یا نہ ہوں ن لیگیوں کی ہوں یہ ہم پر 100سال تک حکومت کریں اور جتنے بھی ظلم انکے ایجنڈے پر ہیں کرلیں ملازمین کو ہر سال 10فیصد ہی دیتے ہیں یہ لوگ حکومت کے ہیں اور اسی کے ہو کر رہیں گے اپوزیشن روتی رہی ہے روتی ہے اور روتی رہے گی کیونکہ انکی قسمت میں رونا ہی لکھا ہو اہے اپوزیشن کے سیاسی باواعامل کی سب کی سب پیش گوئیاں ٹھس ہو چکی ہیں طوطا فال بھی د م توڑ چکی ہے اب کے بار بھی وہ ڈھیٹھوں کی طرح پیش گوئی کرتے ہیں کہ اسی سال میں یہ حکومت اپنے انجام کو پہنچ کر رہے گی اللہ نہ کرے میرے دوستو !اب۱ 2کالے بکروں کی قربانی دے دو اسحاق ڈار کی بجٹ اڈاریاں بھی کامیاب ہونگی اور ن لیگ کی بے لگام جمہوریت کو بھی کسی نوع کی زک نہیں پہنچے گی ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Blog