سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی پر حکومت کے اعتراضات کو اٹھا کر ایک طرف رکھ دیا ہے،قمر زمان کائرہ

Published on July 18, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 336)      No Comments


کیس کو حکومت جتنا لمبا کرے گی سوائے خجل خواری اور مزید ثبوت کھلنے کے کچھ فائدہ نہیں ہو گا
چوری پکڑی گئی ہے اور بے چاروں کی چیخیں نکل رہی ہیں لیکن اب رونے کے سوا کیا کر سکتے ہیں؟۔
نوازشریف نے اپنے والدین کو شرمندہ اور بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا اور جمہوریت کو داؤ پر لگانے کی کوشش کی
پاکستان پیپلزپارٹی مر کزی رہنما قمر زمان کائرہ نے ندیم افضل چن اور فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد (یو این پی) پاکستان پیپلزپارٹی کے مر کزی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی پر حکومت کے اعتراضات کو اٹھا کر ایک طرف رکھ دیا ہے،کیس کو حکومت جتنا لمبا کرے گی سوائے خجل خواری اور مزید ثبوت کھلنے کے کچھ فائدہ نہیں ہو گا، چوری پکڑی گئی ہے اور بے چاروں کی چیخیں نکل رہی ہیں لیکن اب رونے کے سوا کیا کر سکتے ہیں؟ نوازشریف نے اپنے والدین کو شرمندہ اور بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا اور جمہوریت کو داؤ پر لگانے کی کوشش کی۔یونی ویژن نیوز کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی مر کزی رہنما قمر زمان کائرہ نے ندیم افضل چن اور فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس کے فیصلے کے مطابق پیپلزپارٹی یکجہتی کے لئے سپریم کورٹ میں آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی پر حکومت کے اعتراضات کو اٹھا کر ایک طرف رکھ دیا ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ فیصلہ ہم نے کرنا ہے لازمی نہیں ہم جے آئی ٹی کی رپورٹ سے اتفاق کریں لیکن ان کے شواہد کو دیکھیں گے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ عدالت نے بار بار کہا کہ آپ کو جے آئی ٹی میں 60 دن کا وقت دیا گیا تھا وہاں یہ معاملات کیوں نہ اٹھائے۔ آج بھی آپ کے پاس وقت ہے ثبوت ہے تو لے آئیں یہ کیس یہیں ختم ہو جائے گا۔ حکومتی وکلاء کے پاس کوئی ٹھوس چیز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جے آئی ٹی میں پیشیوں کی ویڈیو جاری کرنے کا کہہ رہے ہیں جس دن ویڈیو جاری ہو گئی یہ منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔ اس کیس کو حکومت جتنا لمبا کرے گی سوائے خجل خواری اور مزید ثبوت کھلنے کے کچھ فائدہ نہیں ہو گا۔ جتنے بھی سوال عدالت نے اٹھائے حکومتی وکلاء کے پاس اس کا جواب نہ تھا۔ اب تو تحریر سامنے لکھی ہے کہ کیا ہونا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی پر ہمیشہ الزامات لگے لیکن کسی سول جج نے بھی ہمارے خلاف فیصلہ نہیں دیا۔ اب بھی حکومت بیٹھی ہے ہمارا احتساب کر لے لیکن اس کیس میں تو دو ججز فیصلہ دے چکے ہیں اور باقی نے جے آئی ٹی بنائی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر متفقہ ٹی او آرز پر بھی حکومت اتفاق کر لیتی تو بھی یہی حالات ہوتے۔ چوری پکڑی گئی ہے اور بے چاروں کی چیخیں نکل رہی ہیں لیکن اب رونے کے سوا کیا کر سکتے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعظم سے اسی استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کا مطالبہ انہوں نے یوسف رضا گیلانی سے کیا تھا۔ مسلم لیگ کے بہت سے وزراء امید سے ہیں کہ شاید ان کی باری لگ جائے۔ مسلم لیگ (ن) کے اندر سے ٹوٹ پھوٹ کے آثار ساری قوم کے سامنے کھل چکے ہیں۔ ہم نظام کے خلاف تھے ہیں اور نہ ہو سکتے ہیں۔ میاں نوازشریف نے اپنے والدین کو بھی شرمندہ کیا اور بچوں کو بھی ڈھال کے طور پر استعمال کیا اور جمہوریت کو داؤ پر لگانے کی کوشش کی اور اب اداروں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Premium WordPress Themes