پشاور(یو این پی )ذرائع کے مطابق، رابطے کرنے والوں کا زیادہ تر تعلق ماضی کے فارورڈ بلاک سے ہے۔ دیگر جماعتوں سے رابطے کرنے والوں میں بعض مشیر اور معاونین بھی شامل ہیں۔ ان ارکان کو عمران خان کی جانب سے بھی سرخ جھنڈی دکھائی جا چکی ہے اور آج کل عمران خان کا زیادہ فوکس بھی پانامہ ایشو پر ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ زیادہ تر ایم پی ایز کے مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی سے رابطے ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے اراکین خیبر پختونخوا اسمبلی کی ناراضگی کا ایک سبب عمران خان کی جانب سے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو آئندہ الیکشن کے لئے بی ٹیم کی تیاری کی ہدایت بھی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں صوبائی کابینہ میں بھی رد و بدل کا امکان ہے۔