ٹھٹھہ کی خبریں 

Published on August 2, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 398)      No Comments

رپورٹ:حمیدچنڈ نمائندہ یواین این پاکستان 
ٹھٹھہ سول ہسپتال شعبہ ایمرجنسی کے ڈاکٹر کا مریضہ خاتون کا علاج سے انکارمریضہ خاتون اور اسکی بیٹی کے ساتھ بدتمیزی ہسپتال سے باہر نکل دیا اغوا اور جان سے مارنے کی دہمکیاں بھی دی یہ بات مریضہ خاتون سماجی ورکر نیلم یاسمین عباسی نے مکلی پریس کلب کے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا نیلم یاسمین عباسی کا کہنا تھا کہ علاج کیلئے رات کے وقت سول ہسپتال کے شعبہ ایمرجنسی میں گئی تو وہاں ڈیوٹی پر موجود مرف این جی اوز کے ڈاکٹر شیر محمد میمن نے میرے اور میری بیٹی کے ساتھ بدتمیزی کی اور نازیبا الفاظ استعمال کئے اور علاج کرنے کے بجائے ہسپتال سے دھکے دیکر باہر نکال دیا اور اغوا اور جان سے مارنے کی دہمکیاں دی مذکورہ ڈاکٹر پیپلز پارٹی کے مقامی بااثر شخص کا عزیز بتایا جاتا ہے اور ڈاکٹر کے نامناسب روئے کے متعلق مرف این جی اوز کے انچارج آدم ملک سے بھی شکایت کی اور دہمکیاں دینے کے متعلق مکلی پولیس تھانے میں رپورٹ بھی درج کرائی گئی تاہم ابتک پولیس نے کوئی کاروائی نہیں کی انہوں نے کہا کہ فوری مذکورہ ڈاکٹرز کے خلاف کاروائی کرکے میرے اور میرے بیٹی سے انصاف کیا جائے بصورت دیگر سخت احتجاج کیا جائیگا دوسری جانب سیاسی سماجی حلقوں نے مریضہ خاتون سے بدتمیزی اور دہمکیاں دینے کی شدیدمذمت کی ہے اور اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹھٹھہ اور اسکے گردنواح کے درجنوں دیہاتوں و شہر وں میں بارش کا پانی نکال نہ ہونے کی جانب سے ملیریا کی وباء پھیل گئی ہے اور بڑی تعداد میں خواتین بچے مرد ملیریا میں مبتلا ہوگئے جبکہ محکمہ صحت اور بلدیاتی ادارے مکمل طور پر خاموش اور بے بس بن ہوئے اور نہ گندہ پانی نیکال کیا جارہا اور نہ ہے ملیریا سے بچاو کا اسپرے کیا جارہا ہے ٹھٹھ کے نواحی شہر چھتو چنڈ اور آس پاس کے علاقوں میں ایک ہزار افراد کے ٹیسٹ میں سے ساڑھے چار سو افراد میں ملیریا میں مبتلا پائیں گے جنہیں مقامی ہیلتھ سینٹر میں ملیریا کے بچاو کی ادویات فراہم کی گئی اس طرح دیگر علاقوں میں بھی بڑی تعداد میں لوگ ملیریا میں مبتلا ہونے کے کیس سامنے آرہے مگر محکمہ صحت ملیریا کنٹرول پروگرام مکمل طور پر ناکام اور بے بس نظر آرہا ہے دوسری جانب ملیریا کے وبا میں اضافے سے عوام میں شدید تشویش کی لہر پائی جاتی ہے شہریوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹھٹھہ ضلع میں تعلیمی اداروں میں کرپشن کے پول کھلنے لگے، ٹھٹھہ کے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں کلرکوں اور ایس ڈی اوز کا یومیہ بھتہ بند ہونے کے خدشات حقیقت کا روپ لے گےْ، ٹھٹھہ ضلع کے تعلیمی اداروں میں بایومیٹرک سسٹم آنے کے بعدکئ سرکاری اسکولز بند ہونا شروع ہوگےْ، تفصیلات کے مطابق 1989 میں گجو شہر میں قاےْم گورنمنٹ گرلز پراےْمری اسکول میں حالیہ دو ماہ کی چھٹیوں کے بعد اسکول کے کھلتے ہی بایومیٹرک سسٹم چیک کرنے پر معلوم ہوا کے67محصوم بچیوں کے اس اسکول میں سواء ایک استاد کے باقی تمام استاتذہ ویزہ پر ہیں، جبکے بایومیٹرک ٹیم نے فوری ایکشن اٹھاتے ہوےْ ڈیوٹی پر موجود ایک ہیڈ ٹیچر کو فور ی نزدیکی اسکول میں ٹرنسفر کرکے اسکول کو بند کردیا گیا،جبکے تعلیمی ادارے کی جانب سے متعارف کراےْ گےْ مانیٹرنگ اور بایومیٹرک سسٹم کے رکارڈ میں گورنمنٹ گرلز پراےْمری اسکول گجو موجود ہی نہیں ہے، انکے رکارڈ میں گجو اسکول کا اسٹاف ڈیوٹی سے مسلسل غیر حاضر رہنے کی وجہ سے یونین کونسل گجو کے 67 محصوم بچیوں کا واحد پراےْمری اسکول بند ہوگیا ، یاد رہے کے گورنمنٹ گرلز پراےْمری اسکول گجو کو سیمس کوڈ بھی الاٹ کیا گیا تھا ،اس موقعے پرگجو شہر کے لوگوں کا کہنا تھا کے مانیٹرنگ ٹیم کو ڈیوٹی پر نہ آنے والی استاتذہ کے اوپر قانونی قدم اٹھانا چایےْ تھا ، اسکول کے بند ہونے سے گجو شہر اور اس کے نزدیکی گاوں دیہات کی 67 بچیوں کی تعلیم متاثر ہوگی ، تعلیمی اداروں میں ایس ڈی اوز اور کلرکوں کی جانب سے شروع کیے گےْ ویزہ سسٹم کے بعد ٹھٹھہ کے کئ اسکول بندہونے کے خدشات حقیقت میں تبدیل ہورہے ہیں، اسی ضمن میں باخبر ذراےْع سے معلوم ہوا ہے کے گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول گجو میں بھی بے قاےْدگیاں ہورہیں ہیں ، اسکول کی ہےْڈ مسٹریس کو ملنے والی غیر محروف این جی او کی جانب سے اسکول کی بچیوں کی سہولیات کے لیے واٹر کولر، اسکول فرنیچر بھی اپنے گھر لیکر گےْں ہیں اور اسکول میں ہفتے میں صرف تین دن اسکول آتی ہے ، جبکے کئ بار چھاپے لگنے کے باوجود ہےْڈ مسٹریس کی تعلیمی ادارے میں اوپر تک اثر رسوخ ہونے کی وجہ سے آج تک ہےْڈ مسٹریس کے اوپر کوئ بھی قدم نہیں اٹھایا جاسکا ہے،یاد رہے کے ٹھٹھہ ضلع میں ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں حالیہ اسکولوں کے لیے سولر سسٹم بھی دیے گےْ ہیں جو اسٹاف اور افسران آپس میں مل بھانٹ کر کھانے کے پروگرام بنانے میں مصروف ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محکمہ بہبود آبادی سندھ کے سیکریڑی لئیق احمد ،ایڈیشنل سیکریڑی آپا عظمت وسیم ،اشفاق احمد شاہ،وحید احمد شیخ اور دیگر نے ٹھٹھ کا دورہ کیا اور سینٹروں ن کا معائنہ کیا گیا اس موقع پر انہیں عوام کو خاندانی منصوبہ بندی کی بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی اور گھر گھر جاکر عوام کو خاندانی منصوبہ بندی کے متعلق آگاہی دی جائے اور ماں بچے کی صحت کیلئے وقفے کا اہم قرار دیا ہے اور افسران اور ملازمین بڑھتی ہوئی آبادی پر کنٹرول کے متعلق عوام کو آگاہی دی جائے اس موقع پر دیگر موجود تھے 

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Free WordPress Theme