صوبہ پنجاب میں گزشتہ 2 سال کے دوران 24 خواجہ سرا قتل

Published on October 12, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 947)      No Comments

لاہور(یو این پی) صوبائی دارالحکومت سمیت دیگر اضلاع میں دو سال کے دوران مختلف وجوہات پر 24 خواجہ سرا قتل، 121 کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پولیس نے صرف 3 کیس ٹریس کئے۔ انصاف کے منتظر قتل کے 6 مقدمات کے مدعی بھی چل بسے۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لاہور، سیالکوٹ، فیصل آباد، ساہیوال، چنیوٹ، ملتان، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ سمیت دیگر شہروں میں رقم کے لین دین، پرانی عداوت اور جائیداد کی تقسیم کی بنا پر خواجہ سراﺅں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا۔ اکثر قتل کے مقدمات کے مدعی خواجہ سرا کے ساتھی یا گرو تھے۔صوبائی دار الحکومت میں گزشتہ 2 سال کے دوران 8 خواجہ سرا قتل ہوئے۔ نولکھا میں واقع پاشا بلڈنگ میں ﷲرکھا عرف ثنا کو رقم کے معاملے پر تشدد کے بعد دھکا دے کر قتل کیا گیا۔ شالیمار کے علاقہ میں ممتاز عرف رانی کو جنسی تشدد کے بعد موت کے گھاٹ اتارا گیا۔ گرین ٹاؤن میں خواجہ سرا کی شہ رگ کٹی لاش سڑک کنارے ملی، مقدمہ کا مدعی بیماری کی وجہ سے چل بسا۔ نواں کوٹ میں شادی ہال میں شراب کے نشہ میں دھت نوجوانوں نے دو خواجہ سراﺅں پروین بوبی اور سلیمی کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پستول کے بٹ مار کر ز خمی کر دیا، کیس ابھی تک زیر التوا ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Premium WordPress Themes