ٹھٹھہ،منشیات ،چرس،افیم،ہیروئن،رتنا،جیم،گھٹکا و دیگر نشہ آور اشیاء کی بہتات ،کوئی روک ٹوک والا نہیں 

Published on October 13, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 722)      No Comments

ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ)ٹھٹھہ ضلع میں منشیات ،چرس،آفیم،ہیروئن،رتنا،جیم،گھٹکا اور دوسری کئ قسم کی منشیات بدستور چلنے لگی، ایس ایس پی ٹھٹھہ کے سخت ترین احکامات کے باوجود رشوت خور پولیس اہلکاروں نے ہفتہ وار بھتہ کے عیوض منشیات فروشوں کو تحفظ دینا شروع کردیا، تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ٹھٹھہ حاجی حسیب افضل بیگ کی جانب سے منشیات اورمنشیات فروشوں کے خلاف کیے جانے والے کریک ڈاؤن سے ٹھٹھہ ضلع میں منشیات کے فروخت میں کمی تو آئ ہے مگرحولدار پولیس اہلکاروں کو ہفتہ وار رشوت میں اضافہ ملنے کی لالچ کے باعث کافی منشیات کی چھوٹی چھوٹی فیکٹریاں بدستور چلنے لگیں ہیں، منشیات کی فروخت کے باعث ٹھٹھہ ضلع میں کئ افراد کینسر جیسے خطرناک مرض میں مبتلا ہونے کی وجہ سے اپنی زندگی سے ہاتھ دو بیٹھے ہیں اور پولیس اہلکار وں کو بھاری رشوت کے عیوض آنے والی نسلوں کو تباہ کرنے والی منشیات سے اپنے بچوں کے پیٹ پالنے میں مصروف نظر آتے ہیں ، ذرایع کے مطابق ایس ایس پی ٹھٹھہ کی خصوصی ٹیم کی جانب سے کراچی سے آنے والی چھالیہ کے کئ کنٹینر جس میں کروڑوں کی چھالیہ پکڑی گئ تھی اس پکڑی جانے والی چھالیہ میں سے بھی آدھی چھالیہ کو کورٹ میں پیش کرنے اور آدھی چھالیہ انہی رشوت خور اہلکاروں کے توسط سے گھٹکے کے چھوٹے چھوٹے کارخانوں پر آدھی قیمت میں فروخت کی جانے کا خدشات ہیں،ذرایع کا یہ بھی کہناہے کے ٹھٹھہ ،مکلی اور دہابیجی کے تھانوں پر پڑی ہوئ چھالیہ کی بوریوں میں سے 30سے40کلو چھالیہ نکال کر گھٹکے فروشوں کوفروخت ہوچکی ہے، اس سلسلے میں ایس ایس پی حسیب افضل بیگ کا اپنے ہی ٹیم کے ہاتھوں منشیات کے خلاف کی جانے والے کریک ڈاوں میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں ، پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کا پتا تو گذشتہ دن ہی ہوگیا تھا ، جب ایک عورت کی جانب سے ایس ایس پی آفیس کے سامنے احتجاج کرتے ہو ےْ کہا گیا کے ایس ایس پی آفیس کے ایک عملدار کی جانب سے 2012-13 میں ہونے والی پولیس کانسٹیبل کی نوکریوں کے لیے اس عورت کے شوہر قاسم میمن سے 15 بیروزگار نوجوانوں کو کانسٹیبل کی نوکری دلوانے کے لیے 30 لاکھ کی رشوت لی تھی،جس پر قاسم میمن کی جانب سے نوکریاں نا دلوانے پر رقم کی واپسی کی مطالبے پرالٹا مکلی تھانے پر قاسم میمن پر جھوٹا کیس داخل کرواکر اس کے گھر پر اپنے پٹے بھائ پولیس اہلکاروں سے بار بار چھاپہ لگوایا جارہا ہے، اس سلسلے میں ٹھٹھہ کے سول سوساےْٹی اور شہریوں کا کہنا ہے کے ایس ایس پی حسیب افضل بیگ کو سب سے پہلے ٹھٹھہ پولیس میں موجود ایسی کالی بھیڑوں کے خلاف کریک ڈاون شروع کرنا چاہیے جس کے بعد انکو کسی بھی معاشرے کو خراب کرنے والے افراد کے خلاف ایکشن اٹھانے میں آسانی ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ر سندھ پبلک پروکیورمنٹ رولز 2010ء کے متعلق آگہی کے حوالے سے دو روزہ تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب
ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ)سندھ پبلک پروکیورمنٹ ریگیولیٹری اتھارٹی کی جانب سے ضلع ٹھٹھہ کے مختلف محکموں کے افسران و عملے میں سندھ پبلک پروکیورمنٹ ایکٹ 2009ء اور سندھ پبلک پروکیورمنٹ رولز 2010ء کے متعلق آگہی کے حوالے سے دو روزہ تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب آج دربار ہال مکلی میں منعقد ہوئی۔ دو روزہ سپرا تربیتی ورکشاپ 6 سیشنز پر مشتمل تھا جس دوران مختلف محکموں کے افسران و عملے کو سندھ پبلک پرکیورمنٹ ایکٹ 2009ء اور سندھ پبلک پروکیورمنٹ رولز 2010ء کی اہمیت اور افادیت سے تفصیلی آگاہ کیا گیا۔ اختتامی تقریب کے خاص مہمان سابق صوبائی وزیر صادق علی میمن تھے جبکہ ڈائریکٹر سپرا جاوید صبغت اللہ مہر، ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ایوب خان اور ڈپٹی ڈائریکٹر علی عمران قادری کے علاوہ پ پ ضلع ٹھٹھہ کے سیکریٹری جنرل امتیاز علی قریشی اور پ پ رہنماء حمید پہنور بھی موجود تھے۔ تربیتی ورکشاپ کے دوران تعارف، مراحل، قوانین و ضوابط اور نیلامی کے طریقہ کار، معاہدوں، عوامی حصول کے اصولوں سمیت پروکیورمنٹ کے دیگر موضوعات کے متعلق تربیت دی گئی جبکہ شرکت کرنے والے مختلف محکموں کے افسران نے ورکشاپ کی تمام سرگرمیوں میں گہری دلچسپی لیتے ہوئے پروکیورمنٹ کے حوالے سے اپنے تجربات بھی بتائے اور ورکشاپ کے دوران تمام افسران اور عملے سے پروکیورمنٹ رولز کے متعلق آزمائشی ٹیسٹیں بھی لی گئیں۔ بعد ازاں ڈائریکٹر سپرا جاوید صبغت اللہ مہر نے اپنے خطاب میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپرا کی جانب سے تربیتی ورکشاپ کے انعقاد کا مقصد ضلع ٹھٹھہ کے مختلف محکموں کے افسران کو سندھ پبلک پروکیورمنٹ رولز کے متعلق آگہی دینے کے ساتھ انہیں متعلقہ قوانین کی پاسداری کرانا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تربیتی ورکشاپ سے تربیت حاصل کرنے والے افسران اب سپرا کے قوانین اور ضوابط پر عمل کرتے ہوئے پروکیورمنٹ کے عمل کو بہتر اور شفاف بنا سکتے ہیں۔ دریں اثناء اختتامی تقریب کے خاص مہمان سابق صوبائی وزیر صادق علی میمن کی جانب سے تربیتی ورکشاپ کے دوران بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران و عملے میں سرٹیفکیٹس تقسیم کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر صادق علی میمن نے سپرا افسران کو کامیاب تربیتی ورکشاپ کے انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ تربیت حاصل والے افسران اور عملہ سپرا کے قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے عوامی حصول کے معاملات کے دوران شفافیت کو یقینی بنائیں گے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Premium WordPress Themes