نواز شریف کی طرح رونے والا نہیں ،سپریم کورٹ میں جمع ایک بھی دستاویز غلط نکلی تو سیاست چھوڑ دوں گا،عمران خان

Published on November 22, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 371)      No Comments

کوہاٹ(یو این پی ) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کی طرح رونے والا نہیں ،’سپریم کورٹ میں جمع ایک بھی دستاویز غلط نکلی تو سیاست چھوڑ دوں گا،نا اہل شخص کو پارٹی سربراہ بنانے والے 160 ارکان پارلیمنٹ شرم سے ڈوب مریں،جمہوریت کا ایسا مذاق کسی ملک میں نہیں اڑایا گیا،امین گنڈا پور شریف انسان ہے اس کا لڑکی کی بے حرمتی کے واقعہ سے تعلق نہیں ، ہم پولیس میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہونے دیتے اور ہمارا کام بہترین آئی جی کو صوبے میں لگانا تھا۔کوہاٹ میں نئے پولیس لائن سی ٹی ڈی کوہاٹ ریجن کے ہیڈکوارٹر کے افتتاح اور مصالحتی کمیٹیوں کے ممبران سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ لندن فلیٹ بیچ کر پیسہ قانونی طور پر ملک میں لایا اور اس کی 60 صفحات کی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہیں تاہم اس میں سے ایک بھی چیز غلط ثابت ہوئی تو خود سیاست چھوڑ دوں گا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف 30 سال سے عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں، انہوں نے 300 ارب ملک سے باہر بھیجے جب کہ سپریم کورٹ میں ان کی جانب سے جمع کرایا گیا قطری خط بھی فراڈ نکلا ہے، نوازشریف کہتے ہیں کہ عوام میرا احتساب کرے گی، جب کہ احتساب کرنا عدالتوں کا کام ہے عوام کا نہیں۔چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا ‘ اگر نواز شریف منی ٹریل دیتے تو کیوں نکالا نہ کہتے پھرتے اور نہ ہی یہ کہتے کہ عوام میرا احتساب کرے گی بلکہ عوام احتساب نہیں کرتی، کارکردگی پر ووٹ دیتی ہے’۔عمران خان نے کہا کہ قوم کا پیسہ چوری کرنے والے نااہل آدمی کو کون اپنا سربراہ بناتا ہے، 160 اراکین پارلیمنٹ شرم سے ڈوب جائیں کیوں کہ دنیا کی کسی جمہوری تاریخ میں کسی نے ملک کا ایسے مذاق نہیں اڑایا۔ قوم کا پیسہ چوری کرنے والے نااہل شخص کو عوامی نمائندے اپنا سربراہ بنا رہے ہیں۔ یوا ین پی کے مطابق انہوں نے کہا اگر یہی جمہوریت ہے تو اس سے عوام کو کیا مل رہا ہے؟، جمہوریت مین ایک ڈاکو کو بچایا جا رہا ہے۔ عمران خان نے دعوی کیا کہ ارکان اسمبلی کو 94 ارب روپے کی رشوت دی گئی، کل اسمبلی میں 94 ارب روپے بول رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہم پولیس میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہونے دیتے اور ہمارا کام بہترین آئی جی کو صوبے میں لگانا تھا۔عمران خان کا کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے جس سے لوگوں کو فائدہ ہو رہا ہے اور رواں سال پچھلے 10 سال میں سب سے پرامن سال رہا ہے۔چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ یہ نیا خیبرپختونخوا ہے جس میں سیاستدان بلٹ پروف شیشے کے بغیر جلسوں سے خطاب کر رہے ہیں، چند سال پہلے تک اس کا تصور تک نہ تھا۔ انہوں نے خبیرپختوں خوا پولیس کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیوں کی بدولت ہی آج نواز شریف بغیر بلٹ پروف کے یہاں جلسے کر رہے ہیں، اسفندیار ولی تو یہاں آ بھی نہیں سکتے تھے۔ اسفند یار ولی تو صوبہ چھوڑ کر چلے گئے تھے اور آج وہ جلسوں سے خطاب کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان واقعے پر سیاسی مخالفین نے بہت بڑا ڈرامہ کیا لیکن کیس میں نامزد 9 میں سے 8 ملزمان کو 24 گھنٹے میں گرفتار کیا گیا جب کہ میں نے خود 24 گھنٹے کے اندر آئی جی پولیس کو کال کی اور واقعے کے بارے میں پوچھا۔انھوں نے کہا کہ امین اللہ گنڈا پور اس وقت بھی یہاں موجود ہیں یہ شریف انسان ہیں ان کا لڑکی کی بے حرمتی کے واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے ،ہمارا کوئی وزیر ملزمان کو تحفظ نہیں دے رہا ۔ہم پولیس میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہونے دیتے اور ہمارا کام بہترین آئی جی کو صوبے میں لگانا تھا۔مشال خان کیس میں 67 ملزمان تھے جن میں سے 58 گرفتارکرلئے گئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ڈسپیوٹ ریزولوشن کے نام سے نیا سسٹم لیکر آئے ہیں جس سے 17 ہزار فیصلے ہوئے ہیں اور لوگوں کو عدالتوں میں نہیں جانا پڑا۔انہوں نے کہا کے پی کے میں تبدیلی آئی یا نہیں، عوام آئندہ انتخابات میں بتا دیں گے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress主题