فوک گلوکاری میں ملک کا نام روشن کرنا چاہتا ہوں نو عمر فوک گلوکار رضوان سوہنا

Published on September 19, 2013 by    ·(TOTAL VIEWS 868)      No Comments

\"IM\"
مصطفی آباد/للیانی(انٹرویو محمد عمران سلفی)آج میں جس سٹیج پر ہوں اپنے والد کی محنت اور ماں کی دعاؤں سے ہوں۔ میں گزشتہ پانچ سال سے فوک گلوکاری کر رہا ہوں اب تک میرے چار والیم مارکیٹ میں آ چکے ہیں میں نے جو کچھ بھی سیکھا اپنے والد سے سیکھا۔ میرے والد شبو لوہار کے اب تک 16والیم آ چکے ہیں۔ پرستاروں کی محبت میرے جذبات کو تقویتی دیتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار نو عمر فوک گلوکار رضوان سوہنا نے خصوصی انٹرویو کے دوران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے والد عارف لوہار کے شاگرد ہیں جس کی وجہ سے مجھے گلوکاری وراثت میں ملی ہے۔ میں نے نو سال کی عمر میں فوک گلوکاری شروع کی اب میری عمر 14سال ہے ۔ پانچ سالوں میں مجھے جو کامیابیاں ملی ہیں وہ میرے والد شبو لوہار اور والدہ کی دعاؤں کا نتیجہ ہے۔ پرستاروں کی طرف سے مجھے جو محبت اور خلوص مل رہا ہے وہ میرے زندگی کا سرمایہ ہے۔ پرستاروں کی طرف سے منعقد کی گئی محفلوں میں جا کر دلی سکون ملتاہے۔ایک سوال کے جواب میں رضوان سوہنا نے بتایاکہ میرے پسندیدہ گلوکار عارف لوہار اور نصرت فتح علی خاں ہیں۔ اب تک ایس ایم صادق، سرور شاکر، عامر چشتی، زاہد ملک، ودیگر شعرا حضرات کا کلام ریکارڈ کروا چکا ہوں۔ میں فوک گلوکاری میں ملک کا نام روشن کرنا چاہتا ہوں۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Themes