خواجہ سراء اور عورتوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی سماجی تنظیم بلیو وینز کے زیرِ اہتمام تربیتی نشست کا انعقاد 

Published on December 22, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 890)      No Comments

نوشہرہ(یواین پی )خواجہ سراء اور عورتوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی سماجی تنظیم بلیو وینز کے زیرِ اہتمام صحافی برادری کے لیے ایک تربیتی نشست کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں کو خیبر پختونخوا کے خواجہ سراؤں کے مسائل سے آگاہ کرنا تھا اور ان کے حوالے سے رپورٹنگ کے مسائل کا جائزہ لینا اور ان کا حل تجویز کرنا تھا۔پروگرام میں خواجہ سراؤں کے مسائل اور اس کے حل کے لیے میڈیا کے کردار پر بحث کی گئی اور بتایا گیا کہ میڈیا معاشرے کا آئینہ ہے جو معاشرے کی بُری اور بھلی دونوں صورتوں کو عوام اور حکومت کے سامنے پیش کرنے کا واحد ذریعہ ہے ۔ یہ میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ بغیر کسی تعصب مردوں، عورتوں اور خواجہ سراؤں کے مسائل اور اُن کی زندگیوں سے جڑی تلخ حقیقتوں کو اربابِ اختیار کے سامنے پیش کرے۔
خواجہ سراؤں کے حوالے سے رپورٹنگ میں کافی مسائل درپیش آتے ہیں اور اس حوالے سے مناسب لغت اور الفاظ سے ناشناسی اکثرمشکل صورتحال پیدا کرتی ہے۔ لہٰذا خواجہ سراؤں کے حوالے سے رپورٹنگ کے لیے اس قسم کی تربیتی نشستوں اور گائیڈلائن کا ہونانہایت ضروری ہے۔ ساتھ ہی صحافیوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کے میڈیا نے خواجہ سراؤں کے مسائل اور مشکلات پر بھرپور اور بہترین رپورٹنگ کی ہے جس سے نہ صرف خیبر پختونخوا بلکہ پورے پاکستان میں خواجہ سراؤں کے مسائل اور اس کے حل کے لیے اربابِ اختیار کی طرف سے کوششوں کا آغاز کیا گیا ہے۔
تربیتی نشست کے ٹرینرتیمورکمال نے کہا کہ صنفی اور جنسی مساوات پر مبنی ٹریننگ خیبرپختونخوا کے صحافیوں کا خاصہ رہی ہے۔ لہٰذا ہم اُمید کرتے ہیں کہ خواجہ سراؤں کے حوالے سے رپورٹنگ میں بھی صنفی برابری اور مساوات کا اُصول برقرار رکھا جائے گا۔ ہم چاہتے ہیں کہ خواجہ سراؤں کے حوالے سے رپورٹنگ میں جو مسائل ہیں انہیں حل کیا جائے تاکہ صحافیوں کو خواجہ سراؤں تک بروقت رسائی اور معلومات کے حصول میں آسانی پیدا ہو۔بلیو وینز کے پروگرام کوآرڈینیٹر اور وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کی خواجہ سراؤں کے حوالے سے قائم کردہ خصوصی کمیٹی کے ممبر قمر نسیم نے اس موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ پورے پاکستان میں خواجہ سراؤں کے حقوق کے حوالے سے آگہی اور مجوزہ قانون اور پالیسی سازیوں میڈیا کا کلیدی کردار ہے لیکن خواجہ سراؤں کی زندگیوں سے متعلق بہت سارے ایسے حقائق اور مسائل ہیں جو ابتک میڈیا کی نظروں سے اوجھل ہیں اور جن پر لکھا جانا نہایت ضروری ہے۔خواجہ سراؤں کے صوبائی اتحادٹرانس ایکشن کی صوبائی صدر فرزانہ جان نے صحافیوں کو بتایا کہ خیبرپختونخوا کی خواجہ سراء برادری کی میڈیا سے بہت توقعات ہیں اور اس کے ساتھ ہی ہو ان کی شکر گزار بھی ہیں کہ اُنہوں نے ہر مشکل وقت میں خواجہ سراء برادری کا ساتھ دیا۔ٹرانس ایکشن کی جنرل سیکرٹری آرزو خان نے صحافیوں کو بتایا کہ بعض اوقات خواجہ سراؤں کے لیے میڈیا میں شی میل اور لیڈی بوائے جیسے الفاظ استعمال کیے جاتے ہیں جو ناپسندیدہ اور ہتک آمیز ہیں ۔ اگر خواجہ سراؤں کی رپورٹنگ میں الفاظ کا مناسب انتخاب کیا جائے تو اس سے معاشرے میں خواجہ سراؤں کی عزت میں اضافہ ہوگا اور برابری کی شمولیت پر مبنی معاشرہ پروان چڑھ سکے گا۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Themes