ٹھٹھہ پولیس نے عدالتی وارنٹ کے باوجود ملزمان کی گرفتاری سے گریزاں

Published on January 2, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 284)      No Comments

ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ)ایک ماہ قبل دھابیجی غریب آباد مارکیٹ سے اغوا ہونے والے مغوی فیض غوری اور محمد وزیر خان کو کراچی پولیس کی جانب سے حراساں کرنے کا سلسلہ جاری، اغوا کاروں کی جا نب سے مقدمات کا اندراج، مغوی کے مقدمے میں مفرور،اغوا کاربااثر ہونے کی وجہ سے سرے عام دھمکیاں دینے لگے، ٹھٹھہ پولیس نے عدالتی وارنٹ کے باوجود ملزمان کی گرفتاری سے گریزاں،مغوی فیض غوری اور محمد وزیرخان کی تحفظ کے لیئے پریس کلب مکلی پر پریس کانفرنس، تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ ضلع کے دھابیجی غریب آباد مارکیٹ سے ایک ماہ قبل غوثیہ پیٹرول پمپ سے مسلح افراد نے فیض غوری اور محمد وزیر خان کو اغوا کیا جس کی ایف آئی آر 31/17 محمد وزیر کے والد محمد نظیر خان ولد امیر خان کی مدعیت میں دھابیجی غریب آباد تھانے پر درج ہوئی ،جس کے بعد ایس ایس پی ٹھٹھہ حسیب افضل بیگ کے احکامات پرسی آئی اے ٹھٹھہ اور دھابیجی پولیس نے مشرکہ کاروائی کرکے اٹک پمپ ٹھٹھہ کے قریب سے مغویوں کو بازیاب کروا لیا،تاہم اس ضمن میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی جبکے اغوا کاروں کی تصدیق ہونے کے باوجود ٹھٹھہ پولیس بااثر افراد کے خلاف کاروائی کرنے سے گریزاں ہے،جبکے اغوا کنندگان کی جانب سے ایف آئی آر سے دست بردار ہونے کی دھمکیوں میں نا آنے پر کراچی کے علائقے شرافی گوٹھ کے تھانے میں مغویوں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج ہونے کے بعد کراچی پولیس نے چھاپہ مار کاروایاں شروع کردیں ہیں جس کے باعث علائقے میں خوف و حراس چھاگیا ہے،جبکے مغوی تحفظ کے لیئے پریس کلب مکلی پہنچ کر انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکشاف کیا کے ایس ایس پی ٹھٹھہ بھی اغوا کاروں کی گرفتاری میں دلچسپی نہیں لے رہے ،جبکے انکی جانب سے دائر مقدمہ کا سنکر ایس ایس پی ٹھٹھہ حسیب افضل بیگ نے متاثرہ مغویوں کو کہاکے آپ لوگ کراچی نا جائیں ،جبکے عدالت کی جانب سے اغواکاروں کے وارنٹ بھی جاری ہوچکے ہیں لیکن تاحال انکے خلاف کوئی بھی کاروائی نہیں ہوپارہی ہے ، انہوں نے آئی جی سندھ جناب اے ڈی خواجہ اور چیف جسٹس ہائے کورٹ کو جھوٹے مقدمے کی انکوائیری کرکے اغواکاروں کے ہتھکنڈوں سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اور پولیس کی جانب سے حراساں کرنے کا سلسلہ بند کرواکر اغواکاروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا تاکے ہم بہتر زندگی گزار سکیں۔ 
بیوہ خاتون زہرہ بی بی کی 9 ایکڑ زرعی زمین پر قبضہ کے خلاف خاتون کا اپنے رشتہ داروں کے ہمراہ دھابیجی نیشنل ہاء وے پر علامتی بھوک ہڑتالی، کیمپ
ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ) عباس گوٹھ فلٹر پلانٹ گھارو کے قریب صدر پاکستان ممنون حسین کے بیٹے ارسلان اور اسکے سسر نسیم کی جانب سے بیوہ خاتون زہرہ بی بی کی 9 ایکڑ زرعی زمین پر قبضہ کے خلاف خاتون کا اپنے رشتہ داروں کے ہمراہ دھابیجی نیشنل ہاء وے پر علامتی بھوک ہڑتالی، کیمپ جسمیں سیاسی سماجی رہنماوں کی شرکت جاری کیمپ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے زہراہ بی بی نے کہا کہ ہماری یہ زمین گذشتہ 58 سالوں سے ہمارے پاس ہے اور ہم وقتاً فوقتاً اس زرعی زمین کے سرکاری کوائف بھی پورے کرتے رہیں ہیں ،یہ زمین ہماری واحد ذریعہ معاش ہے، پچھلے تین سالوں سے ہماری اس زمین پر صدر پاکستان ممنون حسین کے بیٹے ارسلان اور اسکے سسر نسیم نے سرکاری اثر رسوخ کے ذریعے قبضہ کر رکھا ہے ،ہماری فصلیں ضبط کرلیں ہیں ،درخت کاٹ دئیے ہیں مزید کہ ہمیں ہر طرح کے برے انجام سے دوچار کرنے کی دھمکیاں دیں جارہیں ہیں،میں بیوہ اور غریب ہوں، میرا اور میرے بیٹے کا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں ہے ہم نے قانون کا سہارا لے رکھا ہے، ہم چیف آف آرمی اسٹاف سمیت ملکی اداروں اور وزیر اعظم پاکستان و وزیراعلی سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف دلایا جائے،ہمیں ہماری زمین بااثر افراد سے خالی کراکرواپس کی جائے،اس موقعے پر بھوک ہڑتال میں پیپلز بیورو کے خادم پنھور مزدور لیڈر مصطفے ساریو سندھ ترقی پسندھ پارٹی کے اللہ بچایو کلمتی مقامی کونسلر فیاض خان و دیگر نے آکر زہرہ بی بی کو انصاف ملنے تک انکے ساتھ دینے کی یقین دہانی کروائی، یاد رہے کے بیوہ زہرہ بی بی پچھلے کئی ماہ سے محکمہ روینیو ٹھٹھہ کے آفیسس کے چکر کاٹنے اور بالا افسران کو بار بار شکایت درج کرانے کے بعد بھی انہیں کوئی بھی سرکاری سطح پر انصاف نہیں کیا گیا۔
گنے نرخ مقرر کرکے شگر ملیں نہ چلانے کے خلاف جماعت اسلامی ٹھٹھہ کی جانب سے ریلی
ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ) سندھ میں گنے نرخ مقرر کرکے شگر ملیں نہ چلانے کے خلاف جماعت اسلامی ٹھٹھہ کی جانب سے ریلی نکال کر سخت نہرے بازی کی گئی اور احتجاج کرتے ہوئے مکلی پریس کلب کے آگے دھرنا دیا گیا ،اس موقعے پر جماعت اسلامی ٹھٹھہ کے رہنماہ الطاف احمد ملاح ،عبداللہ آدم گندرو، عبدالحمید سموں ، محمد علی خٹک ، عبدالحمید شورو،محمد عثمان شیخ اور دیگر نے سخت نہرے بازی کرتے ہوئے غلام اللہ روڈ پر مکلی پریس کلب کے آگے دھرنا دیکر بیٹھ گئے ، اس موقعے پر مقررین کا کہنا تھا کے زراعت ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ، حکومت اور شگر ملز مالکان آبادگاروں کا احتساب کرکے عوام اور ملک کا نقصان کررہے ہیں ، حکومت ہائے کورٹ سندھ کے احکامات پر بھی عمل درآمد نہیں کروارہی ،گنے کی کھری فصل خشک ہورہی ہے ،شگر مل مالکان کی ہٹ دہرمی کے باعث مقامی لیبر فاقہ کشی کا شکار ہوگیا ہے ، روٹی کپڑہ اور مکان کا نہرے لگانے والے عوام کے منہ سے نوالا تک چھین لیا ہے ، جماعت اسلامی آبادگاروں کی جدوجہد کی حمایت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کے گنے کے مقررہ نرخ دیکر شگر ملز میں کریشن کا آغاز کیا جائے بصورت دیگر جماعت اسلامی ملک بھر میں تحریک چلائیگی،اس موقعے پر مقامی آبادگاروں اور جماعت اسلامی کے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
نیشنل بینک مین برانچ ٹھٹھہ پر سرکاری ملازمین کو تنخواؤں کی عدم ادائیگی پر سرکاری ملازمین کا قومی شاہراہ پر دھرنا اور احتجاج
ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ) نیشنل بینک مین برانچ ٹھٹھہ پر سرکاری ملازمین کو تنخواؤں کی عدم ادائیگی پر سرکاری ملازمین کا قومی شاہراہ پر دھرنا اور احتجاج،تین گھنٹے ٹریفک معطل ہوگئی، ملازمین نے بینک مینجر اور عملے کی غلط روش کے خلاف سخت احتجاج ، تفصیلات کے ،مطابق ضلع ٹھٹھہ کے مختلف سرکاری محکموں ، محکمہ تعلیم، محکمہ صحت ، محکمہ جنگلات، محکمہ پولیس اور دیگر محکموں کے ملازمین اور پینشنرز کو نیشنل بینک مین برانچ ٹھٹھہ کی جانب سے چیک لیکر ٹوکن کے اجراء کے باوجود حکم کی ادائیگی نا کرنے پر ملازمین قومی شاہراہ پر دھرنا دیکر بیٹھ گئے اور سخت احتجاج کیا جسکے باعث تین گھنٹے ٹریفک معطل ہوکر رہے گئی ، اس دوران ٹریفک بند ہونے کے باعث رکشہ ڈرائیور، سوزکی اور دیگر گاڑیوں کی آمد رفت کا سلسلہ بند ہوگیا اور مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنہ کرنا پرا، اس موقعے پر محکمہ پولیس کے افسران نے ملازمین اور بئینک عملے کے درمیان تصفیہ کرواکر ٹریفک کو بحال کروادیا، اس ضمن میں نیشنل بینک عملے کا کہنا تھا کے سسٹم میں خرابی کے باعث ادائیگی میں تاخیر ہوئی ہے، بینک عملے نے ملازمین کو تنخواؤں کی ادائیگی کرتے ہوئے دوبارہ کام کا آغاز کردیا۔ 

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress主题