برصغیر کی تقسیم دو قومی نظریہ پر ہوئی تھی، ڈاکڑ علی الغامدی 

Published on February 4, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 456)      No Comments

جدہ ( زکیر احمد بھٹی) مجلس محصورین پاکستان (پی آر سی) کے تحت یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ایک سمپوزییم” مسئلہ کشمیر اور امت مسلمہ کی ذمہ داری منعقد ہوا. جس کی صدارت معروف سعودی دانشور اور سابق سفارت کار ڈاکٹر علی الغامدی نے کی. جبکہ جموں و کشمیر کمیونٹی اوورسیز کے جنرل سیکرٹری چوہدری خورشید احمد متیال مہمان خصوصی تھے. ڈاکٹر الغامدی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ بر صغیر کی تقسیم دو قومی نظریہ پر ہوءی تھی. جس کے تحت پورے کشمیر کو پاکستان کا حصہ ہونا چاہئے تھا. کیونکہ وہاں 90%مسلمان تھے. انھوں نے کہا وہاں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق رائے شماری سے فیصلہ ہونا چاہئے تھا مگر 70سال سے اس پر عمل درآمد نہیں ہوا. انھوں نے کہا کہ مسئلہ محصورین کے حل کے لیے بھی حکومت کو اقدامات کرنے ہونگے. مہمان خصوصی چوہدری خورشید متیال نے ہوم یکجہتی کشمیرپرسمپوزییم منعقد کرنے پر پی آر سی کاشکریہ اداکیا. انھوں نے کہا کے تمام تنظیموں کو مل کر یکجہتی کا اظہار کرنا چاہیے تھا. ان کا مزید کہنا تھا کہ نوجوانوں آزادی کی تحریک میں زیادہ سے زیادہ آگے آنا چاہئے. تقریب سے انجینئر نیاز احمد، فیصل طاہر خان، پاک سرزمین مڈل ایسٹ کے ڈپٹی کنونیر ڈاکٹر محمد نعیم قائم خانی، امانت علی، شیخ لقمان، شمس الدین الطاف اور آغا محمد اکرم نے بھی خطاب کیا. پی آر سی کے کنوینر سید احسان الحق نے مہمانوں کا شکر یہ ادا کیا اور قرارداد پیش کی کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق کشمیر میں جلد از جلد رائے شماری کرائی جائے اور فوری طور پر ہندوستان کشمیر سے اپنی فوجیں واپس بلانے. حکومت پاکستان محصورین کو پاسپورٹ جاری کرے اور ان کی وطن واپسی کے لیے اقدامات کرے. تقریب کی نظامت سید مسرت خلیل نے. تلاوت شمس الطاف اور نعت رسول مقبول احمد رضا ہاشمی نےپیش کی. زمرد سیفی نے شہدائے کشمیر کو منظوم خراج عقیدت پیش کیا. تقریب میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی.

Readers Comments (0)




Weboy

Free WordPress Theme