وہ عرب ملک جہاں خواتین کے لئے ہزاروں مردوں کی فوری اشد ضرورت

Published on February 23, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 235)      No Comments

دمشق (یو این پی) گزشتہ سات سال سے جاری قتل و غارت نے ملک شام کو برباد کر کے رکھ دیا ہے۔ اس بربادی کے کئی پہلو ہیں، جن میں سے ایک کا تعلق ان بے شمار شامی خواتین سے ہے جو شادی کی تمنا دل میں لئے بیٹھی ہیں لیکن اب ان کے ساتھ شادی کرنے والا کوئی نہیں بچا ۔ گلف نیوز کے مطابق ایک طالبہ نور نے شامی خواتین کے اس المیے کےمتعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے دمشق یونیورسٹی میں اپنے ساتھی طلبا وطالبات کے بارے میں سوشل میڈیا پر سرچ کی تو خواتین کا ایک سمندر نظر آیا لیکن دور دور تک کسی نوجوان کا ذکر تک نہیں تھا۔ نور کا کہنا ہے کہ ان کی عمر 30 سال ہوچکی ہے اور وہ شادی کرنا چاہتی ہیں لیکن کسی مناسب نوجوان کی تلاش ان کے لئے تقریباً ناممکن بن چکی ہے۔ شامی نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد جنگ میں اپنی جان گنوا بیٹھی ہے اور جو باقی بچے وہ شام کو چھوڑ کر دوسرے ممالک چلے گئے ہیں۔ نور نے اس افسوسناک صورتحال کے متعلق مزید کہا ”مجھے امید ہے کہ ایک دن شادی کی انگوٹھی میری انگلی کی زینت بنے گی، لیکن اب یہاں نوجوان نہ ہونے کے برابر ہیں۔ ان کی بڑی تعداد کئی سال پہلے ہی یہاں سے جاچکی ہے اور ہرگزرتے دن کے ساتھ ان کی تعداد مزید کم ہوتی جارہی ہے۔“ جب 2011ءمیں جنگ کا آغاز ہوا تو نور یونیورسٹی کی طالبہ تھیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ ان دنوں آئے روز ان کے لئے کسی کا پرپوزل آیا ہوتا تھا۔ اب ادھیڑ عمر اور پہلے سے شادہ شدہ مردوں کے سوا کسی کو ڈھونڈنا مشکل ہوچکا ہے۔ نور کا کہنا ہے کہ انہوں نے وقت گزاری کے لئے پھر سے یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا ہے اور ادب کے مضمون میں مزید تعلیم کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا ”میرے کوئی دوست نہیں ہیں، کوئی محبوب نہیں ہے، شوہر نہیں ہے، تو میں اپنا وقت گزارنے کے لئے او رکیا کرسکتی ہوں۔ اب تو مجھے ڈر لگنے لگا ہے کہ شادی کے انتظار میں میری جوانی گزرجائے گی اور بال سفید ہوجائیں گے۔ شاید کسی موقع پر میری امید بھی دم توڑ دے گی۔“

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Themes