اسلام آباد میں سیکورٹی کے نام پر سڑکوں کی بندش کی اجازت نہیں دی جا سکتی،چیف جسٹس آف پاکستان

Published on March 15, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 184)      No Comments

اسلام آباد (یواین پی) چیف جسٹس ثاقب نثار نے کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اسلام آباد میں مختلف شاہراوں کی بندش اور تجاوزات کے خلاف درخواست کی سماعت کی جس دوران انہوں نے وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کو آبپارہ میں آئی ایس آئی اور جی نائن میں ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر اور دیگر اداروں کے سامنے موجود رکاوٹیں کھڑی کرنے پر جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں سیکورٹی کے نام پر سڑکوں کی بندش کی اجازت نہیں دی جا سکتی، رپورٹ آئی ہے کہ آبپارہ میں سڑک بند ہے،بتایا جائے سڑک کس نے اور کیوں بند کی؟ قانون سب کیلئے برابر ہے، سیکیورٹی کے نام پر سڑکیں بند کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
تفصیلات کے مطابق درخواست کی سماعت کے دوران عدالت میں وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کے چیئرمین پیش ہوئے اور بتایا کہ گزشتہ روز دیئے گئے حکم پر عمل کرتے ہوئے بڑے ہوٹلوں کے سامنے رکھی گئی رکاوٹیں ہٹا کر سڑکیں کھول دی گئی ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ راولپنڈی کی بند سڑکیں بھی کھولیں گے۔ سپریم کورٹ نے آبپارہ میں سڑک بند کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے سی ڈی اے سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔اسلام آباد کے پانچ ستارہ ہوٹل کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت کو بتایا کہ ہوٹل انتظامیہ کو سنے بغیر رکاوٹیں ہٹائی گئیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سڑکوں پر موجود رکاوٹیں ہٹانے کیلئے سننے کی ضرورت نہیں، بخاری صاحب ہم تو سڑکیں کھلوانے آبپارہ تک پہنچ گئے۔
نعیم بخاری نے کہا کہ دہشتگردی ابھی ختم نہیں ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ خیر کرے گا دہشتگردی بھی ختم ہو رہی ہے، جہاں ضرورت ہو وہاں سکیورٹی میں اضافہ کر دیں، سکیورٹی کے نام پر بند تمام سڑکیں کھلوائیں گے۔عدالت نے ہدایت کی کہ ہوٹل کی حدود کے اندر قواعد کی خلاف ورزی پر سی ڈی اے متعلقہ فریقن کو سن کر فیصلہ کرے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Free WordPress Theme