وزیر اعظم میں ہمت ہے تو چیف جسٹس سے وضاحت طلب کرکے دیکھ لیں ،شاہ محمو قریشی

Published on March 31, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 280)      No Comments


ملتان (یوا ین پی) اوسی پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے وزیراعظم کے لئے ” فریادی ” کا لفظ استعمال نہیں کیا ، چیف جسٹس آف پاکستان سے کوئی وضاحت طلب نہیں کر سکتا ، اگر وزیراعظم خاقان عباسی میں اتنی جرات ہے تو چیف جسٹس آف پاکستان سے وضاحت طلب کر لیں ،عدلیہ سے محاذ آرائی کو کسی نے پسند نہیں کیا،شاہد خاقان نے چیف جسٹس کے پاس جا کرکشیدگی کم کی یہ اچھا عمل ہے ،سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن نے صاف شفاف الیکشن کرانے کی بات کی ہے ،الیکشن سے پہلے پنجاب کی جانب دار انتظامیہ کو ملک بدر کی جائے،وزیر اعظم نے چیئرمین سینیٹ سے متعلق بات کر کے وفاق پر حملہ ،57سینیٹرز کا استحقا ق مجروح کیا،بیان واپس لیں ،کوئی اعتراض ہے تو عدالت جائیں۔ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عدلیہ پر جو محاذ آرائی کی گئی اسے کسی نے پسند نہیں کیا ، عدلیہ پر محاذ آرائی سے اداروں کا ٹکراو ہوا اور جمہوریت کی ساکھ متاثر ہوئی ، پاکستان مسلم لیگ نواز نے عدلیہ پر تنقید کرنے کی پالیسی تبدیل کر کے اچھا کیا ، انہوں نے کہا وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات کے چرچے ہیں ، اچھا کیا وزیراعظم نے خود جا کر چیف جسٹس سے مل کر کشیدگی ختم کی ۔ امریکہ میں وزیراعظم کے ساتھ سیکورٹی چیکنگ کرنے پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مخالفت کے باوجود میں اس واقعہ کی مذمت کرتا ہوں ، وہ ہمارے ملک کے منتخب وزیراعظم ہیں ، بھارت ، اس واقعہ پر پراپیگنڈہ کر رہا ہے ، ہمیں یہ سلوک ہرگز پسند نہیں آیا ، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ الیکشن کمشین آف پاکستان برملا کہہ رہا ہے،عام انتخاب شفاف الیکشن کروائے گا ، چیف جسٹس آف پاکستان بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ فری انیڈ فئیر الیکشن کروائیں گے ، سول ایڈمنسٹریشن کو سیاست سے بالاتر ہو کر اپنی ڈیوٹی سرانجام دینی ہے ، پنجاب میں خاص طور پر سول ایڈمنسٹریشن انتخاب میں جانبدارانہ کردار ادا کرتی ہے ، ہم چاہیں گے پنجاب سے ایسے افسروں کو الیکشن کے دنوں میں صوبہ بدر کیا جائے ، انہوں نے کہا وزیراعظم چئیرمین سینٹ کو قبول کریں ، اگر سینٹ کے انتخاب میں خرید و فروخت ہوئی تو ثبوت پیش کئے جائیں ، حکومت یہ دعوی کر رہی ہے فالتو بجلی پیدا کر کے لوڈ شیڈنگ ختم کر دی ہے ،حکومت اپنے اس بیان پر نظر ثانی کرے ، اسحاق ڈار بھی کہتے رہے ملکی معشیت مستحکم ہو رہی ہے اور ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے ، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں ملالہ یوسفزئی پر فخر ہے ، ملالہ کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں ۔انھوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے 2013 کے انتخابات سے سیکھا ہے اور مناسب تیاری بھی کررہے ہیں، امید ہے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر ایسے نگران وزیراعظم کا انتخاب کریں گے جس پر سب کواعتماد ہو اور ان میں شفاف الیکشن کرانے کا جذبہ ہو۔شاہ محمود قریشی نے چیئرمین سینیٹ سے متعلق وزیراعظم کے بیان کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو اپنا بیان واپس لینا چاہیے، چیئرمین سینیٹ منتخب ہیں، وزیراعظم نے بیان دے کر مختلف صوبوں سے سینیٹر منتخب ہونے والے 57 سینیٹرز کا استحقاق مجروح کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے وفاق کی علامت ایوان پر حملہ کیا ہے، انہیں اپنا بیان واپس لینا چاہیے، اس بیان سے بلوچستان کے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو چیئرمین سینیٹ پر اعتراض ہے تو سینیٹ کے انتخابات کو چیلنج کریں، وہ کہہ رہے ہیں خریدو فروخت ہوئی ہے، اس پر الیکشن کمیشن دعوت دے رہا ہے تو پھر اسے ثبوت فراہم کیے جائیں۔وزیراعظم کے دورہ امریکا سے متعلق انہوں نے کہا کہ شاہدخاقان عباسی ملک کے منتخب وزیراعظم ہیں، ان کی امریکا میں سیکیورٹی چیکنگ کی مذمت کرتا ہوں۔شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ملک دیوالیہ کے قریب ہے اور اسحاق ڈار کہتے رہے ملکی معشیت مستحکم ہو رہی ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Themes