اسٹیبلشمینٹ کی جانب سے جمہوریت کے راستے میں رکاوٹیں ڈالنے کی باتیں بھی گردش کر رہی ہیں افتخار چوپدری

Published on April 23, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 239)      No Comments

ٹھٹھہ (حمید چنڈ) سابقہ چیف جسٹس اور پاکستان جسٹس ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ رٹائرڈ جسٹس افتخار محمد چودری نے ٹھٹھہ کے دورے کے دوران کہا کے ملک میں سینٹ انتخابات کے بعد آنے والے عام انتخابات شفاف ہونے کے بارے میں تحفظات بڑھ ر ہے ہیں، اسٹیبلشمینٹ کی جانب سے جمہوریت کے راستے میں رکاوٹیں ڈالنے کی باتیں بھی گردش کر رہی ہیں، انہوں نے کہا کے میری سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو اپیل ہے کے آئین اور جمہوریت پر حاکمیت ہونے کی صورت میں چیف جسٹس صاحبان کے ساتھ گھر جانے کے بجائے میری طرح ہمت کا مظاہرہ کرے ، عوام اور سول سوسائٹی انکا ساتھ دیگی، ان باتوں کا اظہار ٹھٹھہ کے وریب مکلی بائے پاس کے پر پاکستان جسٹس ڈیموکریٹ پارٹی کے صوبائی رہنماہ عبداللہ کاکا میمن کی جانب سے منعقد کیئے جانے والی تقریب خطاب کرتے اور صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کیا، انہوں نے مزید کہا کے ایک ذمیوار سیاستدان سراج الحق کے بیان سمیت عمران خان کی جانب سے سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ ذریعے انکے لوگ خرید کرنے جیسے معاملات سامنے آنے کے بارے میں الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر کتنے ہی سوالات اٹھ رہے ہیں ،کیونکہ سینٹ انتخابات والے معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا ہے،ایسی صورتحال میں آنے والے عام انتخابات شفاف ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے ہیں ،ایک سوال کے جواب می۹ں انہوں نے کہا کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو سینٹ کے انتخابات والے معاملے پر فوری نوٹس لینا چاہئے تاکہ آنے والے عام انتخابات کے بارے میں خدشات دور ہوسکیں ، انہوں نے مزید کہا کے میرے دور میں ہونے والے اہم عدالتی اور پالیمینٹ کے فیصلوں کے بعد قانون میں کسی بھی قسم کی جمہوریت سے ہٹکر کوئی بھی فیصلا کرنا ممکن نہیں رہا ہے،ایک سول کے جواب میں انہون نے مزید کہا کے سپریم کورٹ کے جیف جسٹس کو اپیل کرتا ہوں کے مارشلا لگنے کی صورت میں انکے 17 ججوں سمیت گھر جانے کا فیصلا کرنے کے بجائے وہیں بیٹھ کر ایسے غلط آئنی اور غیر قانونی فیصلوں کا دفعہ کرے، سارے ملک کی عوام اور سول سوسائٹی انکا بھرپور ساتھ دیگی، انہون نے کہا کے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث ملکی عوام بدترین غربت والی صورتحال میں مبتلا ہوگئی ہے،اسکولی عمارتوں پر بااثر لوگوں کا قبضے ہیں، سندھ معدنی وسائل سے مالامال ہونے کے باوجود مقامی آبادی اور سندھ کو نکی رائلٹی کا حصہ اور بنیادی حقوق بھی نہیں ملتے ،سندھ کا تعلیمی نظام مکمل طور پر ناقص بنا ہوا ہے،اور اسکا سارا قصور حکومتی نمائندوں اور غلط نظام کا ہے، تقریب میں خطاب کے بعد سابقہ چیف جسٹس افتخار چوددری نے سیشن کورٹ مکلی میں بار کے عہدیداران سے بھی ملاقات کی۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Themes