نگراں وزیراعظم کے نام پر سلطنت عباسیہ اور اپوزیشن کااتفاق نہ ہوسکا، ڈیڈ لاک برقرار 

Published on May 22, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 246)      No Comments

اسلام آباد (یوا ین پی ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر کی ملاقات میں نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق رائے نہ ہو سکا،جس کے باعث وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی وزیر اعظم سے پانچویں ملاقات بھی بے نتیجہ رہی اور معاملہ پارلیمنٹ کے ہاتھ سے نکل کر الیکشن کمیشن کے پاس جانے کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں ۔منگل کووزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی ملاقات وزیراعظم آفس اسلام آباد میں ہوئی، جس کے دوران نگراں وزیراعظم کے ناموں پر غور کیا گیا، تاہم نگران وزیر اعظم کے نام پر ڈیڈ لاک برقرار رہا اور یہ ملاقات بے نتیجہ ختم ہوگئی۔یونی ویژن نیوز کے مطابق ملاقات کے بعد خورشید شاہ نے میڈیا سے مختصر گفتگو کی اور بتایا کہ نگراں وزیراعظم کے نام کے انتخاب کے لیے کل یا پرسوں وزیراعظم سے دوبارہ ملاقات ہو گی۔امید ہے اس ملاقات میں کسی ایک نام پر اتفاق ہو جائے گا۔انھوں نے کہا کہ آج کی ملاقات میں بھی تمام ناموں پر غور کیا گیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے تجویز کردہ سارے نام اچھے اور قابل احترام ہیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم سے کہا ہے کہ نوازشریف کہہ چکے ہیں اپوزیشن لیڈر کے ناموں کو ہی لینگے جب کہ حکومت نے اپنے نام بھی دیے ہیں تاہم جو بات پہلے کی ہے اسی پر عمل ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاملہ پر دوبارہ بات کرلیتے ہیں اس کے لیے وقت لیاہے، جو نام حکومت نے دیے تھے ان ناموں میں کوئی نیا نام شامل نہیں کیا تاہم 2 دن ہیں اور مزید نام بھی سامنے آسکتے ہیں۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر میں ملاقات 35 منٹ جاری رہی۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا ملاقات ہوگئی، گیم اب حکومت کے ہاتھ میں ہے۔حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق نہ ہونے کے باعث معاملہ پارلیمنٹ کے ہاتھ سے نکل کر الیکشن کمیشن کے پاس جانے کا خدشہ ہے ۔موجودہ حکومت کی آئینی مدت 31 مئی 2018 کو ختم ہو جائے گی جس کے بعد نگراں حکومت آئندہ انتخابات تک اپنی ذمہ داریاں سنھالے گی۔مروجہ طریقہ کار کے مطابق نگراں وزیراعظم کے انتخاب کے لیے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی طرف سے نام سامنے آتے ہیں اور کسی ایک نام پر اتفاق ہونے پر اسے نگراں وزیراعظم نامزد کردیا جاتا ہے۔پہلے مرحلے میں کسی نام پر اتفاق نہ ہونے کی صورت میں نگراں وزیراعظم کے انتخاب کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس جاتا ہے اور اگر کمیٹی بھی کسی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکے تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جاتا ہے، جس کے بعد الیکشن کمیشن تجویز کردہ ناموں میں سے کسی ایک موزوں شخص کا انتخاب بطور نگراں وزیراعظم کرتا ہے۔ ذرائع کے مطابق نگراں وزیراعظم کے لیے حکومت کے تجویز کردہ 3 ناموں میں جسٹس(ر)ناصر الملک، جسٹس(ر) تصدق حسین جیلانی اور ڈاکٹر شمشاد اختر شامل ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی)کی طرف سے ذکا اشرف اور جلیل عباس جیلانی کے نام سامنے آئے، تاہم تحریک انصاف نے ذکا اشرف کا نام مسترد کردیا۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے بھی جسٹس(ر) تصدق حسین جیلانی کا نام تجویز کیا ہے، پی ٹی آئی کی جانب سے اسٹیٹ بینک کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت حسین اور معروف صنعت کار عبدالرزاق داود کے نام بھی سامنے آچکے ہیں، جماعت اسلامی نے ڈاکٹر عبدالقدیر کا نام تجویز کیا تھا۔امریکا میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نگراں وزیر اعظم کی دوڑ سے باہر ہو گئیں اور حکومت اور اپوزیشن کے تجویز کردہ ناموں میں ان کا نام شامل نہیں ہے۔اس سے قبل 18 مئی کو بھی وزیراعظم کے چیمبر میں ہونے والی ملاقات کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان نگراں وزیراعظم کے نام پر مشاورت کی گئی تھی۔مجموعی طور پر وزیر اعظم اور خورشید شاہ کے درمیان پانچ ملاقاتیں ہو چکی ہیں ۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Themes