عمرانی فتنے نے ہمیشہ تکبر اور نفرت کی سیاست کی؛رانا ثنااللہ

Published on May 28, 2023 by    ·(TOTAL VIEWS 51)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی)وفاقی وزیر داخلہ وصوبائی صدر پاکستان مسلم لیگ (ن)پنجاب رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ عمرانی فتنے نے ہمیشہ تکبر اور نفرت کی سیاست کی جس کے باعث آج وہ اللہ کی پکڑ میں ہے،کل تک خود کو فرعون اور بہت بڑی طاقت سمجھنے والا آج اکیلا لاچار اور مذاکرات کی بھیک مانگ رہا ہے لیکن اب اس سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، وہ ہفتہ کی رات گئے گلالی پور فیصل آباد میں عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر سابق ایم پی اے میاں اجمل آصف، دیگر لیگی رہنما اور کارکنان بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو جو کچھ کیا عمران خان کو اس کا حساب دینا ہوگا، کل تک جو اس کی نفرت اور رعونت کے ساتھی اور کہتے تھے کہ ہم مخالفین کی شکل نہیں دیکھنا چاہتے وہ آج روزانہ ٹی وی چینلز پر آکرقوم سے معافیاں اور اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے عمران خان کو اللہ حافظ اورپی ٹی آئی کو خدا حافظ کہہ رہے ہیں جن پر کسی بھی قسم کا کوئی دباؤ نہیں لیکن بات صرف یہ ہے کہ اب انہیں نظر آرہا ہے کہ انہوں نے ملک و قوم کے شہدا کے ساتھ جو حرکت کی ہے اس پر اب وہ اللہ کی پکڑ اور قانون کی گرفت میں آچکے ہیں لہٰذا اب کوئی کہتا ہے کہ میں نے دس دن قید تنہائی کاٹی ہے، کوئی کہتا ہے کہ میں بارہ دن جیل میں رہا ہوں، کوئی کہتا ہے کہ اس کا ضمیر اس کو ملامت کررہا ہے اسلئے وہ فتنے اور پارٹی کو نہ صرف خیر باد بلکہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے سیاست چھوڑنے کا بھی اعلان کرتے ہیں، ہمیں پہلے ہی خدشہ تھا اور ہم بار بار یہ بات کہہ بھی رہے تھے کہ یہ ایک فتنہ ہے اسلئے اگر قوم نے اس کا ادراک نہ کیا تو یہ ملک و قوم کو کسی بڑے حادثے کا شکار کردے گا لیکن اللہ کا شکر ہے کہ قوم اس سے بچ گئی اور اس نے خود اور اپنی پارٹی کو اس حادثے کا شکار کردیا جس کے نتائج اب اسے بھگتنے ہوں گے، جن لوگوں نے شہدائے قوم کی فیملیز کا دل دکھایا انہیں اس کی سزا بھگتنا ہوگی، اب یہ اتنا خوف زدہ ہے کہ بار بار کہتا ہے کہ میں مذاکرات کیلئے تیار ہوں جبکہ پہلے یہ مذاکرات کے نام پر کہتا تھا کہ میں اپنے سیاسی مخالفین کی شکل نہیں دیکھنا چاہتا اسلئے اب ہم یہ کہتے ہیں کہ اگر اب ہم اس سے مذاکرات کریں تو ہم ان شہدا کے خاندانوں کو کیا منہ دکھائیں گے جن کے جوانوں نے ملک وقوم کیلئے اپنی قیمتی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ نفرت کی سیاست کی،اس نے اپنے مخالفین کو چور کہا،جب عمران خان نے ہم پر جھوٹے مقدمات کئے تب بھی اس کو شرم نہیں آئی کہ وہ کس قسم کے مقدمے بنارہا ہے حتیٰ کہ ان پر منشیات کا ایسا مقدمہ بنایا گیا جس کی سزا موت تھی اور انہیں گرفتاری کے بعد ایک ماہ تک عدالت میں پیش نہیں کیا گیا لیکن جس دن انہیں عدالت میں پیش کیا گیا انہوں نے کہا کہ پہلے میں اپنے قائدین کے ساتھ سو فیصد کھڑا تھا لیکن اب ایک ہزار فیصد اپنے قائدین کے ساتھ ہوں یہ سیاست ہوتی ہے، یہ سیاست نہیں ہوتی کہ جو کل تک سندھ کا گورنر رہا ہو، وفاقی و صوبائی وزیر رہا ہو، ممبر اسمبلی رہا ہو وہ ایک ہفتے میں ہی رو رو کر ٹی وی پر آکر کہے کہ اس کی جیل میں ایک ہفتہ میں ہی بس ہوگئی ہے اسلئے وہ توبہ کرتے ہوئے فتنے سے علیحدگی، پارٹی چھوڑنے اور ہمیشہ کیلئے سیاست کو خیر باد کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کی حکومت کی جانب سے پاکستان کی حکومت کو واپس کیا گیا پاکستانی قوم کا لوٹا ہوا60 ارب روپے جو حکومت کو ملنا اور عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ ہونے تھے وہ اس نے بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کو واپس کردیئے اور اس کے بدلے سوہاوہ میں 458 کنال اور بنی گالہ میں 225 کنال زمین لی جس کی مالیت 6 سے8 ارب روپے بنتی ہے اس طرح اس نے ملک ریاض سے بھاری فائدہ لیا۔انہوں نے کہا کہ جب یہ ہمیں چور ڈاکو کہہ کر ہم پر کرپشن کے الزامات لگا رہا تھا عین اس وقت اس کی فرنٹ مین فرح گوگی اربوں روپیہ لوٹ کر ملک سے باہر منتقل کررہی تھی جس کے تمام ثبوت موجود ہیں اور ان سب کو اس کا حساب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب اسے القادر ٹرسٹ کیس میں انکوائری کیلئے طلب کیا گیا تو اس نے کہنا شروع کردیا کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے یعنی اس سے کرپشن کا حساب نہ مانگا جا ئے ورنہ یہ ملک میں تباہی مچادے گا اور اس نے حقیقت میں 9مئی کو یہ سب کچھ کردکھایا۔انہوں نے کہا کہ وزیر آباد میں جب عمران پر حملہ ہوا تب اس نے شہباز شریف، ان پر اور ایک اعلیٰ فوجی افسر پر الزام لگایا،اس نے نوجوانوں میں نفرت کا بیج بویا،اس نے نوجوانوں کو سکھایا کہ دوسری پارٹی کو چور کہو۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ اس نے ہر طرف نفرت ہی نفرت پھیلائی حالانکہ نفرت پھیلتی نہیں بلکہ تباہی کرتی ہے،جس معاشرے میں نفرت پھیلے وہ تباہ ہو جاتا ہے،جس گاؤں میں نفرت پھیلے وہ گاؤں تباہ ہوجاتا ہے حتیٰ کہ جس گھر میں نفرت پھیلے وہ گھر بھی تباہ ہوجاتا ہے لیکن اس نے نفرت پھیلاکر خود اور اپنی پارٹی کو تباہ کرلیا،عمران خان نے پورے ملک میں نفرت پھیلانے کی کوشش کی، اب عمران خان کی حالت یہ ہے کہ اکیلا بیٹھا مذاکرات کی پیش کش کررہا ہے،جو نو مئی کو حرکت کی گئی وہ کبھی دشمن نے نہیں کی،اس نے چار سالوں میں کبھی اپوزیشن سے بات نہیں کی،جب انڈیا نے حملہ کیا تو ساری اپوزیشن ایک ہال میں جمع تھی،آرمی چیف ڈیڑھ گھنٹہ تک اسے مناتا رہاکہ آپ پارلیمنٹ آجائیں جو اس کے دفتر سے چند قدم کے فاصلے پر تھی لیکن یہ نہ آیا،اس نے کہا میں اپنے مخالفین اور اپوزیشن کو دیکھنا نہیں چاہتا۔انہوں نے کہا کہ نفرت ترقی نہیں کرتی،نفرت تباہی کا باعث بنتی ہے اورنفرت سے تباہی عمران کی اپنی ہوئی،عمران خان نے جو کیا اس پر پوری قوم متحد ہوئی،انہوں نے شہداکے تقدس کو پامال کیا،انہوں نے کرنل شیر خان کے مجسمے کی بے حرمتی کی،انہوں نے قائداعظم کی رہائش گاہ جناح ہاؤس جسے انہوں نے بعد میں فوج کو گفٹ کردیا تھا اس کی تباہی مچائی،پہلے وہاں توڑ پھوڑ کی، وہاں موجود انتہائی اہم خفیہ و ٹاپ سیکرٹ موادو معلومات پر مبنی لیپ ٹاپ چوری کئے، دوسرا قیمتی سامان اٹھایا اور پھر اس کو آگ لگا دی لیکن اب یہ اپنے انجام کو پہنچ رہے ہیں،اب یہ کہتا ہے کہ جلدی جلدی مجھ سے مذاکرات کریں لیکن اگر ہم اس سے مذاکرات کریں تو ہم شہدا کی فیملیز کا کیسے سامنے کریں گے لہٰذا اب اس سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے اورجن لوگوں نے شہداء کے تقدس کو پامال کیا انہیں سزا ملنی چاہیے،انہوں نے جناح ہاؤس پر حملہ کیا،انہوں نے شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی اسلئے اب یہ انجام کیلئے تیار رہیں۔رانا ثنااللہ نے کہا یہ کہتا تھا میں اسلام آباد پر چڑھائی کروں گا اور رانا ثنااللہ کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی لیکن میں نے کہا تھا کہ تم اسلام آباد آؤ تمھیں بھاگنے کا راستہ نہیں ملے گا۔انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھی جو کل تک فرعون بنے ہوئے تھے آج بھیگی بلیاں بنے ہوئے ہیں اوراب سب سیاست کو چھوڑ رہے ہیں لیکن ہم کہتے ہیں کہ آپ نے نفرت کی آگ لگائی آج مقابلہ کرو،آج بارہ دن اور آٹھ دن جیل گزارنے کے بعد پی ٹی آئی کو خیر باد کہہ رہے ہو،سندھ کاسابق گورنر تیرہ دن جیل رہ کر کہتاہے عمران خان اللہ حافظ پی ٹی آئی خدا حافظ،باقی لوگ بھی تیرہ تیرہ دن بعد کہہ رہے خدا حافظ اللہ حافظ،یہ سیاست ہے اور نہ یہ سیاستدان کیونکہ سیاست قربانی مانگتی ہے لیکن یہ تو سب دودھ پینے والے مجنوں تھے جو روزانہ تتر بتر ہورہے ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ان پرانہوں نے سزائے موت کا مقدمہ چلایااورانہیں ایک مہینے بعد عدالت میں پیش کیا،میں نے تب کہا کہ میں 100 فی صد اپنے قائد اور جماعت کے ساتھ کھڑا ہوں۔انہوں نے کہا کہ یہ چار سال برسر اقتدار رہے لیکن انہوں نے کوئی ایک اچھا کام نہیں کیا نہ کوئی منصوبہ لگایا۔انہوں نے کہا کہ جب بھی الیکشن ہوئے ہم الیکشن میں حصہ لینے کیلئے مکمل طور پر تیا رہیں اور انشااللہ نہ صرف ڈٹ کر الیکشن لڑیں گے بلکہ اپنے قائد میاں نواز شریف کی قیادت میں شاندارکامیابی حاصل کرکے حکومت بھی بنائیں گے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Free WordPress Theme