حلقہء فکرو فن کا اشفاق احمد کو خراج عقیدت

Published on September 10, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 351)      No Comments

جدہ ( زکیر احمد بھٹی) اردو افسانہ نگار۔ ڈرامہ نگار ۔ نثر نگار اشفاق احمد کو ہم سے بچھڑے چودہ برس بیت گئے لیکن آج بے پناہ کہانیوں کے ذریعے، وہ ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ ہیں حلقہء فکرو فن نے انکی اردو ادب میں خدمات کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اس موقعہ پر حلقہ فکروفن الریاض کے
صدر ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری نے کہا کہ اشفاق احمد کو ادب کی دنیا میں جو مقام نصیب ہوا وہ افق کےکم ہی ادیبوں کو نصیب ہوتا ہے۔اردو زبان اور لاہور کی لذت سے لبریز پنجابی الفاظ کو ادبی تناظر کے جس قالب میں اشفاق احمد نے ڈھالا اس کی مثال نہیں ملتی۔ جنرل سیکرٹری وقار نسیم وامق نے کہا کہ انہیں کہانی لکھنے پر جتنا عبور تھا اسی طرح بہترین قصہ گو بھی تھے۔ جس کی مثال پروگرام “زاویہ” میں نوجوانوں کی بھرپور تعداد میں شرکت اور آپ کے گھر پر منعقدہ محفلیں ہیں جن میں ہر عمر اور ادب کا متوالا اپنی شرکت کو باعث افتخار سمجھتا تھا۔
ڈاکٹر محمود احمد باجوہ نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اشفاق احمد کی تصانیف میں ایک محبت سو افسانے ، اجلے پھول، سفر در سفر، کھیل کہانی، ایک محبت سو ڈرامے، طوطا کہانی اور زاویہ جیسی بہترین شاہکار شامل ہیں اور ان کا ریڈیو پاکستان لاہور سے نشر ہونے والا پروگرام “تلقین شاہ” آج بھی نئے لکھنے والوں کیلئے مشعل راہ ہے۔ منصور چوہدری نے بتایا آج بھی اہل فہم و فراست بابا اشفاق احمد کو یاد کرتے ہیں کیونکہ ادیب کبھی مرتا نہیں وہ اپنی تحریر کی صورت ہمیشہ زندہ رہتا ہے۔
محمد صابر قشنگ نے اپنا منظوم خراج عقیدت پیش کیا ہےاور بتایا کہ اشفاق احمد کو صدارتی تمغہ برائے حُسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ آخر میں اشفاق احمد کے بلند درجات کے لیے خصوصی دعا کی گئی

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress主题