ماحولیات، توانائی اور پائیدار ترقی‘‘ کے موضوع پر پانچویں عالمی کانفرنس شروع

Published on November 15, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 513)      No Comments

حیدرآباد(رپورٹ*جنید علی گوندل) مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو میں ’’ماحولیات، توانائی اور پائیدار ترقی‘‘ کے موضوع پر پانچویں عالمی کانفرنس شروع ‘ ملکی و غیر ملکی ماہرین نے پانی، خوراک اور توانائی کے مسئلے کو تیسری عالمی جنگ سے جوڑ دیا پانچویں عالمی کانفرنس میں امریکا، برطانیہ، ملائیشیا، آسٹریلیا، جرمنی اور چین سمیت دیگر ممالک کے غیر ملکی محقیقین اور صنعتی ماہرین نے شرکت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے کہا کہ جامعہ مہران میں عالمی کانفرنسز اب معمول کا حصہ ہیں، صرف توانائی، ماحولیات اور ترقی کے موضوع پر یہ پانچویں عالمی کانفرنس ہے جوہر دوسرے سال تواتر سے ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ اس تین روزہ کانفرنس کے لئے پوری دنیا سے لگ بھگ 200 تحقیقی مقالے پیش ہونگے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ عالمی ماہرین ماحولیات اور توانائی کے معاملات کو کتنی سنجیدگی سے لیتے ہیں انہوں نے کہا کہ دنیا تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے اور روایتی تدریسی اور تحقیقی شعبا جات ختم ہو رہے ہیں اور نئے ابھر رہے ہیں ڈاکٹر اسلم عقیلی نے کہا کہ آگے چل کر انجینئر نگ کے شعبہ جات سکڑ جائیں گے ماحولیات، توانائی اور ترقی کے مختلف تصورات اور مضاہر رونما ہونگے اور اکیڈمی کو اس کے لئے اب سے ہی آنکھیں کھولنی چاہیں انہوں نے کہا کہ تحقیق ہر صورت میں ’’پر امید‘‘ ہونی چاہیے اور امید ہر گز نہیں چھوڑنی چاہیے انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے اختتام پر سفارشات ترتیب دی جائیں گی جو پالیسی ساز اداروں کو بھیجی جائینگیں؛ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمارے حکومتی ادارے ماہرین کی تجاویزات اور مسائل کے حل کو اہمیت دیتے ہوئے ان کو لاگو کریں انہوں نے کہا کہ ماحولیات کا معاملہ عالمی سطح پر سب سے زیادہ موثر انداز میں ابھر کر سامنے آیا ہے اور پاکستان پانی، ماحولیات اور توانائی کے سنگین بحران سے گزر رہا ہے صنعتی اداروں اور تدریسی ماہرین اور محققین کو ملکر ان مسائل کا حل ڈھونڈنا پڑیگا۔ وکٹوریا یونیورسٹی میلبورن آسٹریلیا سے آئے ہوئے ڈاکٹر اختر کلام نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ دنیا کو تیسری عالمی جنگ کا اگر خطرہ ہے تو وہ پانی، ماحولیات اور توانائی کے ایشو پر ہے اس حوالے سے اکیڈمیا کا کردار اور بڑھ جاتا ہے انہوں نے کہا کہ مسئلے کی ہیت تبدیل ہو رہی ہے اور اسی طرح سے تدریسی شعباجات کی اہمیت بھی تبدیل ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ کسی بھی ذہین اسکالر یا فرد کو کوئی بھی نوکری تین سالوں سے زیادہ نہیں کرنی چاہیے اور ہر تین سالوں بعد نوکری تبدیل کرنی چاہیے انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں تبدیلی اب روز کا معمول ہے، اس لئے روایتی تدریسی شعبہ جات اور ماہرین مشکلات کا شکار ہیںیاد رہے اختر کلام نے کانفرنس میں اپنا ’’21ویں صدی میں سمارٹ پاور گرڈ‘‘ کے موضوع پر تحقیقی مقالہ پیش کیا اٹلی سے آئی ہوئی مس ارویا میرینی نے کہا کہ پلاسٹک کی بنی اشیا ترقی یافتہ ممالک میں رد ہو چکی ہیں، ان کے استعمال پر پابندی ہے پلاسٹک کی وجہ سے آلودگی میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے ماحول متاثر ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ ماحول کا سیدھا تعلق معاشیات سے ہے عالمی کانفرنس کے متعلق ڈاکٹر شاہین عزیز اور کانفرنس کے سیکریٹری ڈاکٹر شیراز نے تفصیلی آگہی دی کانفرنس میں مختلف فیکلٹیز کے ڈین، پرو وائس چانسلر ڈاکٹر طحہٰ حسین علی، مختلف شعبہ جات کے سربراہان اور اساتذہ نے بھرپور انداز میں شرکت کی 
سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں دوسرے محکموں سے آئے ہوئے 50سے زائد ملازمین کو سکبدوش کرنے کی شفارش 
حیدرآباد(رپورٹ*علی رضا رانا)میونسپل کمشنر بلدیہ نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں دوسرے محکموں سے آئے ہوئے 50سے زائد ملازمین کو سکبدوش کرنے کی شفارش کردی ۔میونسپل کمشنر کی نوٹ شیٹ مسترد کردی، اطلاع ملتے ہی ایم کیوایم کے زونل کمیٹی اراکین ،رہنماؤں اورذمے داروں کی بڑی تعداد میئر کے دفتر پہنچ گئی،سابق میونسپل کمشنر نے بھی دوسرے محکموں سے آئے ہوئے 47ملازمین کو سبکدوش کرنے کے احکامات جاری کئے تھے جیسے میئرسید طیب حسین نے مسترد کرتے ہوئے ان ملازمین کو پی پی کے تحت تنخواہیں ادا کرنے کا حکم دیاتھا، اہم تحقیقاتی ادارے نے میئر کی دوہری شہریت اورسنگین بدعنوانیوں اوراختیارات کے غیرقانونی استعمال کے حوالے سے تحقیقات تیز کردی ہیں ،تفصیلات کے مطابق میونسپل کمشنر نصراللہ عباسی نے سپریم کورٹ کے آؤٹ آف ٹرن پرموشن ،ڈیپوٹیشن ،نان کیڈر سے متعلق احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے دوسرے محکموں سے بلدیہ میں آئے ہوئے اہم عہدوں پرتعینات 50سے زائد ملازمین کو سبکدوش کرنے کے بعد نوٹ شیٹمیئرسیدطیب حسین کو بھیج دی ،سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کی اطلاع ملتے ہی بلدیہ اعلی حیدرآباد میں کھلبلی مچ گئی ،اورایم کیوایم پاکستان کے جوائنٹ زونل آرگنائزورابطہ کمیٹی رکن راشد خان اورجاوید جبارسمیت زون کے تقریبا تمام ذمے داران ،رہنماء میئرسیدطیب حسین کے دفتر پہنچ گئے،جس کے بعد میئر نے میونسپل کمشنر کی جانب سے بھیجی گئی ان ملازمین کو سبکدوش کرنے سے متعلق نوٹ شیٹ مسترد کردی،اس سے قبل بھی سابق میونسپل کمشنر شاہد علی خان نے عدالت عالیہ کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے دوسرے محکموں سے آئے ہوئے 47ملازمین کو بلدیہ اعلی حیدرآباد سے ریلیف کردیا تھا مگر میئرسید طیب حسین نے اختیارات کا غیرقانونی استعمال کرتے ہوئے میونسپل کمشنر کے مذکورہ حکم نامے کو منسوخ کرکے ان ملازمین کو پی پی کے تحت تنخواہیں ادا کرنے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے
پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور جس کی آبادی کا 65 فیصد حصہ زراعت اور لائیو اسٹاک سے منسلک ہے عبدالباری پتافی
حیدرآباد(بیورو رپورٹ) صوبائی وزیر لائیو اسٹاک و فشریز عبدالباری پتافی نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور جس کی آبادی کا 65 فیصد حصہ زراعت اور لائیو اسٹاک سے منسلک ہے ہمیں مل کر لائیو اسٹاک کی ترقی کیلئے کام کرنا ہو گا ۔ دنیا میں جس طرح دیگر شعبوں نے ترقی کی ہے اسی طرح لائیو اسٹاک کے شعبے نے بھی ترقی کی ہے ۔ ہمیں بھی لائیو اسٹا ک کے شعبے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے ۔ یہ بات انہوں نے آج ڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک اینڈ اینیمل سائنس کمپلیکس حیدرآباد میں میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ لائیو اسٹاک سندھ کی بہتری کیلئے ضروری ہے کہ تمام فریقین کو مل کر سندھ میں موجود مویشیوں کے نسلوں کی حفاخت کی جائے کیوں کہ ہماری مقامی جانوروں کی نسل بہت ہی نایاب ہوتی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ لائیو اسٹاک کی جانب سے فروری 2019 میں مویشیوں کی مختلف اقسام کی نسلوں کے حوالے سے ایک تین روزہ گرینڈ نمائش کا اہتمام کیا جائیگا ۔ جس میں سندھ بھر کے مویشی مالکان کو مدعو کیا جائیگا کہ وہ سندھ میں موجود موشیوں کی مختلف اقسام اور نسلوں کو نمائش میں پیش کریں ۔ اس نمائش کا مقصد مویشی مالکان اور عوام کو مویشیوں کے مقامی اقسام اور ان کی خوبیوں کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہے اس نمائش میں جانوروں کی غذا بنانے والی کمپنیوں اور لائیو اسٹاک کی جدید مشینری بنانے والی کمپنیز کو بھی مدعو کیا جائیگا تاکہ ہمارے مویشی مالکان جدید دور کے تقاضوں پر پورا اتر سکیں ۔ کراچی میں ماہی گیروں کی ہڑتال کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماہی گیری پر پابندی وفاقی حکومت کی جانب سے لگائی گئی ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان سیاست میں بہت ناتجربے کار ہیں اور وہ حکومت سندھ کے اختیارات میں مداخلت کر رہے ہیں اور ہم اس معاملے میں سندھ کے ماہی گیر طبقے کے ساتھ ہیں اور ہم انہیں بیروزگار نہیں ہونے دیں گے، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تھر کے اندر قحط زدہ علاقوں میں محکمہ لائیو اسٹاک نے ایک ویکسی نیشن مہم کا آغاز کر دیا ہے جس کے تحت 13 لاکھ جانوروں کو بیماریوں سے بچایو کے ٹیکے لگائے گئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے قحط زدہ علاقوں میں موجود مویشیوں کیلئے سبسڈی پر غذا کی فراہمی کی سمری منظور کر لی ہے جس کے تحت ان علاقوں میں مویشی مالکان کو مویشیوں کے لیے غذا بھی حکومت کی جانب سے دی جارہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ لائیو اسٹاک تحقیق کے شعبے میں بھی کام کر رہا ہے تاکہ ہم خود ویکسین تیار کر سکیں ۔ انہوں نے بتایا کہ تین روزہ نمائش کے بعد دوسری ڈویژنز اور ضلعی سطح پر بھی ایسی نمائشوں کا آغاز کیا جائیگا تاکہ سندھ کے ہر علاقے میں بسنے والے مویشی مالکان مستفید ہو سکیں بعد اں صو بائی وزیر نے سندھ بھر سے آنے والے مویشی مالکان سے ملاقات کی اور ان کے مسائل اور تجاویز سنی تاکہ اس نمائش کے انعقاد کے اصل مقاصد حاصل کیے جاسکیں ۔ مویشی مالکان سے خطاب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ مویشی مالکان کی کیا مشکلات ہیں اس لیے وہ ذاتی طور پران سے ملاقات کیلئے حیدرآباد آئے ہیں۔ انہوں نے مویشی مالکان کو یقین دلایا کہ محکمے میں موجود خامیاں جلد سے جلد ختم کی جائیں گی اور وہ سب کو ساتھ لے کر چلیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جی ڈی پی کا ایک بہت بڑا حصہ لائیو اسٹاک اور زراعت سے ملتا ہے اس لیے یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ بجٹ ان شعبوں کیلئے مختص کریں ۔ اس موقع پر سیکریٹری لائیو اسٹاک اعجاز احمد مہیسر ، ڈائریکٹر جنرل عبدالقادر جونیجو اور سندھ بھر سے آنے والے مویشی مالکان موجود تھے ۔ 
حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس (دستور) کی طرف سے پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ اور علامتی بھوک ہڑتال 
حیدرآباد(بیورو رپورٹ) کراچی پریس کلب پر سرکاری اہلکاروں کے دھاوے ،کلب کے تقدس کی پامالی اورصحافیوں کو ہراساں کرنے اورسینئر صحافی اور رکن کراچی پریس کلب نصراللہ خان چوہدری کی غیرقانونی حراست کے خلاف حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس (دستور) کی طرف سے پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ اور علامتی بھوک ہڑتال کی گئی جس میں بڑی تعداد میں صحافیوں اور سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (دستور) کی اپیل پر حیدرآباد پریس کلب پر منعقدہ احتجاجی مظاہرے کی قیادت ایچ یو جے (دستور) کے جنرل سیکریٹری تجمل حسین خان، سینئر نائب صدر ساجد علی خان، اشتیاق احمد خان، مرزا خان، شاہد حفیظ، وحید خان، وسیم شیروانی، راشد رضا، کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل کامریڈ امداد قاضی اور صوبائی جنرل سیکریٹری کامریڈ اقبال اور دیگر نے شرکت کی، اس موقع پر مظاہرین “کراچی پریس کلب پر حملہ نامنظور، نصراللہ خان چوہدری کو رہا کرو، ظلم کے ضابطے ہم نہیں مانتے” اور دیگر نعرے لگاتے رہے۔صحافی رہنماؤں نے کہا کہ کراچی پریس کلب پر مسلح سرکاری اہلکاروں کے دھاوے اور پریس کلب کے تقدس کو پامال کرنے کے شرمناک واقعہ پر احتجاج کرنے کرنے والے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں اور صحافیوں کے احتجاج کو دبانے کے لئے کراچی پریس کلب کے رکن و سینئر صحافی نصر اللہ خان چوہدری کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں غیرقانونی حراست میں لے لیا گیا اور صحافیوں کو چپ رہنے کا پیغام دیا گیا، انہوں نے کہا کہ صحافی اپنے اتحاد کو قائم رکھیں لیکن آ ج جمہوری قوتیں صحافیوں کے معاملے پر خاموش تماشائی کا کردار اداکررہی ہیں،انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کے دور میں غریب صحافی کی فریاد سننے والا کوئی نہیں ہے، پاکستان کے معتبر ادارے اور جمہوریت کی علامت سمجھنے والے کراچی پریس کلب کے تقدس کو پامال کیاگیا ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ سینئر صحافی نصراللہ چوہدری کی فور رہا کیا جائے اور صحافیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
جامعہ سندھ کے اسکالر شجاع ایم جلال الدین کھاوڑ کا فائنل پی ایچ ڈی سیمینار 16 نومبرکو ہوگا
حیدرآباد(بیورو رپورٹ)جامعہ سندھ جامشورو کے ڈین، فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر نغمہ منگریو کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق شعبہ سوشیالوجی کے اسکالر شجاع ایم جلال الدین کھاوڑ کا فائنل پی ایچ ڈی سیمینار بروز جمعہ 16 نومبر 2018ء کو صبح11:00بجے انٹرینشنل ریلیشن شعبے کے نیلسن منڈیلا ہال میں منعقد ہوگا۔ اس موقع پر اسکالر کے سپروائیزر پروفیسر ڈاکٹر حماداللہ کاکیپوٹو بھی موجود ہونگے۔ ڈین، فیکلٹی آف سوشل سائنسز کی جانب سے تمام اساتذہ اور ریسرچ اسکالرز کو سیمینار میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
حیدرآباد میں22لاکھ ڈکیتی کا ملزم زخمی حالت میں گرفتار ، دریائے سندھ کے قریب پولیس مقابلہ
حیدرآباد(بیورو رپورٹ)حیدرآباد میں22لاکھ ڈکیتی کا ملزم زخمی حالت میں گرفتار ، دریائے سندھ کے قریب پولیس مقابلہ ،8نومبر کو نسیم نگر قاسم آباد کے مقام ایک کنسٹریکشن کمپنی کے دفتر سے 22لاکھ روپے لوٹنے والے ڈاکوؤں کا مہران پل کے نیچے پولیس سے آمنا سامنا ہو گیا نسیم نگر پولیس کو دیکھ کر ڈاکوؤں نے مبینہ طور پر فائرنگ کردی پولیس کی فائرنگ سے ایک ڈاکو اکبر علی خاص خیلی ولد حاجی خان خاصخیلی زخمی ہو گیا پولیس نے دونوں ڈاکوؤں زخمی اکبر خاص خیلی اورگل حسن ولد حکیم راجڑ کو گرفتار کرلیا ہے ڈاکوؤں کے قبضہ سے دو پسٹل مع گولیاں اور لوٹی گئی رقم میں سے 339,000روپے برآمد ہو ئے ہیں ۔
محکمہ واسا کی نااہلی اور لاپروائی نے شہر حیدر آباد کو گندے پانی کا تالاب بنا دیا راشد خلجی 
حیدرآباد(بیورو رپورٹ)محکمہ واسا کی نااہلی اور لاپروائی نے شہر حیدر آباد کو گندے پانی کا تالاب بنا دیا ہے ان خیالات کا اظہار حق پرست رکن صوبائی اسمبلی راشد خلجی نے مکی شاہ ،تلسی داس اور قدم گاہ مولا علی سمیت شہر کے دیگر علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے علاقے معززین اور ایم کیوایم کے ذمہ دارن سے گفتگو کرتے ہوئے کیاانہوں نے مزید کہاکہ سندھ حکومت کے منظور نظر افسران نے محکمہ واسا کو تباہ کردیا ہے وہ دن رات کرپشن کی دولت جمع کرنے میں مصروف ہیں اور شہر کی میں شاہرائیں گندے پانی کی جھیل کا منظر پیش کررہی ہیں انہوں نے کہاکہ حیدر آباد شہر میں فراہمی و نکاسی آب کی ابتر صورتحال پروزیر بلدیات کی خاموشی کرپٹ افسران کی پشت پناہی کے مترادف ہے انہوں نے کہاکہ سیوریج نظام کی خراب صورتحال کی وجہ سے شہر میں ٹریفک کی روانی میں مشکلات پیش آرہی ہے مگر واسا افسران چین کی بانسری بجارہے ہیں انہوں نے کہاکہ وزیر بلدیات اور کمشنر حیدر آباد محکمہ واسا کی ناقص کارکردگی کا نوٹس لیں اور عوام کو فراہمی و نکاسی آبد کے مسائل سے نجات دلوائیں ورنہ حیدر آباد کی حق پرست عوام محکمہ واسا کے افسران کا محاسبہ کریں گی اور حق پرست قیادت انکے ساتھ ہوگی ۔ 

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Free WordPress Themes