پنجاب اسنٹیٹیوٹ آف لینگوئج آرٹ اینڈ کلچرکی ڈی جی صغری صدف نے قانون کی دھجیاں بکھیر دیں
سی سی پی اولاہور اور وفاقی وزیر اطلاعات کے نام اسٹیج رائٹر،ایکٹر و ڈائریکٹر ایم اے ٹھاکرکی درخواست
لاہور(یواین پی)پنجاب اسنٹیٹیوٹ آف لینگوئج آرٹ اینڈ کلچر(پلاک)کی ڈی جی میڈم صغری صدف نے قانون کی دھجیاں بکھیر دیں آرٹسٹوں سے پیسہ بٹورنا ان کا شیوہ بن گیا اپنے من پسند افراد کو ہال نمبر 1اور ہال نمبر2میں ڈراموں کی اجازت دینے لگیں جب کوئی آرٹسٹ ان سے بات کرتا ہے تو انہیں اپنے سیاسی اور انتظامی اثر و رسوخ کا بتاکر ذلیل و خوار کیاجاتا ہے ان خیالات کا اظہار اسٹیج رائٹر،ایکٹر و ڈائریکٹر ایم اے ٹھاکر نے اپنی ایک درخواست بنام سی سی پی اولاہورِڈی جی انٹی کرپشن پنجاب اور وفاقی وزیر اطلاعات میں کیا انہوں نے مزید کہا کہ میڈم کے ناروا سلوک کے باعث میرا لاکھوں کا نقصان ہوچکا ہے میں نے اسٹیج ڈرامہ کے لئے کاسٹ کو دس لاکھ سے زائد کی پے منٹ ایڈوانس دی میڈم کی مداخلت سے ہال بند ہونے کے باعث ڈرامہ نہ ہوسکا جس سے کاسٹ نے دوسرے تھیٹر کا رخ کیا اور میری ایڈوانس کی رقم ڈوب گئی علاوہ ازیں میں نےتین لاکھ تیس ہزار روپے لینے ہیں جو وہ دینے میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہیں صوبائی وزیر ثقافت فیض الحسن چوہان،وفاقی وزیر اطلاعات ،وزیر اعظم اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ پاکستان کے فنکاروں کاجومعاشی قتل عام کیا جارہا ہے اسے روکا جائے اور میڈم سمیت جو بھی ملوث ہیں انہیں قانون کے شکنجہ میں لایا جائے ۔