غیرقانونی تجاوزات رضاکارانہ طور پرختم کرنے کیلئے قابضین کو دورو ز کی مہلت

Published on December 12, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 382)      No Comments

غیرقانونی تجاوزات رضاکارانہ طور پرختم کرنے کیلئے قابضین کو دورو ز کی مہلت
حیدرآباد(رپورٹ*جنید علی گوندل)بلدیہ اینٹی انکروچمنٹ سیل نے لطیف آبادمحمودآبادکالونی آٹوبھان روڈ پر غیرقانونی تجاوزات رضاکارانہ طور پرختم کرنے کیلئے قابضین کو دورو ز کی مہلت دیدی،عملے نے تجاوزات پر نشانات لگادئیے،قائد پارک آٹوبھان روڈ پرقابضین نے سڑک پر قبضہ کرکے دکانیں اوررہائشی تعمیرات کررکھی ہیں ،سٹی اورلطیف آباد کے علاقوں میں بلدیہ عملے کی کئی مقامات پر کاروائیاں ،لطیف آباد یونٹ نمبر7میں انارکلی سینٹر سے متصل سڑک پر تعمیر کئے گئے بیت الخلاء مسمار کردئیے،تفصیلات کے مطابق بلدیہ اینٹی انکروچمنٹ سیل نے ڈائریکٹرتوحیداحمد کی سرکردگی میں لطیف آباد آٹوبھان روڈ سے متصل کچی آبادی محمودآبادکالونی کے فرنٹ پر سڑک پرقبضہ کرکے تعمیر کی گئی نصف درجن سے زائد دکانیں ،رہائشی تعمیرات اوردیگرتجاوزات قابضین کو رضاکارانہ طور پرختم کرنے کیلئے دوروز کی مہلت دیتے ہوئے تمام تجاوزات پر نشانات لگادئیے،قابضین نے عرصہ دراز سے سڑک پر قبضہ کرکے دکانیں تعمیر کررکھی ہیں جنہیں مسمارکرنے کے لئے کمشنر حیدرآباد اورمیونسپل کمشنر نے کئی باراحکامات دئیے ہیں مگر پولیس اورمشنری کی عدم فراہمی کے باعث کاروائی نہیں کی جاسکی تھی ،جبکہ کچی آبادی کی جانب سے مذکورہ تجاوزات کو غیرقانونی قراردے کر مسمار کرنے کی سفارش کی گئی تھی ،اینٹی انکروچمنٹ سیل کے عملے نے منگل کے روز سٹی کے علاقے مارکیٹ ٹاور،سول اسپتا ل کے اطراف،اسٹیشن روڈ،توپ چورنگی ،رسالہ روڈاورلطیف آباد کے علاقے یونٹ نمبر11-12سمیت کئی علاقوں میں کاروائیاں کرتے ہوئے درجنوں تجاوزات کو تحویل میں لے لیا،اس موقع پر بعض افراد کی جانب سے مہلت طلب کرنے کیلئے مزاحمت اورتحویل میں لئے گئے سامان کو بلدیہ کی گاڑیوں سے اتارنے کی کوشش کی گئی ،عملے لطیف آباد یونٹ نمبر7میں انارکلی سینٹر سے متصل سڑک پر تعمیر کئے گئے 2بیت الخلاء کو بھی مسمار کردیا ،علاقہ مکینوں نے میونسپل کمشنر نصراللہ عباسی کو درخواستیں دی تھیں کہ مذکورہ بیت الخلاء سڑک پر قبضے کے لئے بنائے گئے ہیں اوران کی آڑمیں تجاوزات قائم کی جارہی ہیں جس پر عملے نے کاروائی کی ۔
رشوت ایک ناسور ہے اس کے خلاف جہاد کرنا ہو گا محکمہ انسدادِ رشوت ستانی
حیدرآباد (رپورٹ*علی رضا رانا) رشوت ایک ناسور ہے اس کے خلاف جہاد کرنا ہو گا اس بات کا عزم ضلعی انتظامیہ ، محکمہ انسدادِ رشوت ستانی ، لیبر ڈیپارٹمنٹ ، محکمہ ریونیو ، ڈائریکٹوریٹ آف کالجز ، ورکرز ویلفیئر بورڈ ، یوتھ ویلفیئر سوسائٹی ، سماجی اتحاد ، سونی دھرتی آرگنائزیشن ، سونی دھرتی یوتھ کونسل اور خادم انسانیت کی جانب سے منعقدہ رشوت کے خلاف آگاہی واک کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا واک کا آغاز سندھ یونیورسٹی اولڈ کیمپس سے جبک اختتام حیدرآباد پریس کلب پر ہوا اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنرون اور ٹو ،اینٹی کرپشن کے ڈائریکٹر ، سرکل انچار ج ، ڈائریکٹر آاف کالجز حیدرآباد ریجن اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہو ئے کہاکہ رشوت ایک ناسور ہے اس کے خلاف اجتماعی جدوجہد کرنا ہوگی انہوں نے کہا کہ ہمارے مذہب کی تعلیم ہے کہ رشوت دینے والا اور لینے والا دونوں جہنمی ہیں اس لیے ہمیں عبادت سمجھ کر اسکے خلاف جہاد کرنا ہو گاواک کے شرکاء رشوت ستانی بند کرو کے بینرز اور پلے کارڈ اٹھائے ہو ئے تھے۔
یوم سیاہ اور کئی اداروں میں تدریسی عمل معطل
حیدرآباد(بیورورپورٹ) 12نکاتی مطالبات کے حق میں سندھ کی جامعات میں فپواسا کی جانب سے یوم سیاہ اور کئی اداروں میں تدریسی عمل معطل، ریٹائرڈ اساتذہ و افسران کو ہٹایا جائے ، ڈاکٹر عاصم کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی چیئر مین شپ اور عالیہ شاہد کو سکریٹر ی بورڈ آف یونیورسٹی کے عہدے سے ہٹایا جائے مقررین کا مطالبہ ، فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا ) سندھ چیپٹر کی جانب سے اپنے 12نکاتی مطالبات کے حق میں یوم سیاہ منایا گیا کئی یونیورسٹیز میں تدریسی عمل معطل رہا سندھ یونیورسٹی ، مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ،لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جام شورو اور سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام میں اساتذہ نے احتجاجی ریلی نکالی اور بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھی اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگاتے ہو ئے اعلان کیا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر مطالبات پورے نہ کئے تو جمعہ14دسمبر کو جامعات میں ہڑتال کریں گے سندھ یونیورسٹی میں ڈاکٹر عرفانہ ملاح ، لمس میں ڈاکٹر سہیل عالمانی ، مہران یونیورسٹی میں ڈاکٹر اللہ جڑیو سانگی اور زرعی یونیورسٹی میں ڈاکٹر نعمت اللہ لغاری نے احتجاجی جلسوں سے خطاب کیا ۔مقررین نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن سندھ کی چیئر مین شپ عالیہ شاہد کو سکریٹری بورڈ آف یونیورسٹی کے برطرف کیا جائے سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں اور ریٹائرڈ اساتذہ و افسران کو جامعات کے مناصب سے ہٹایاجائے ،ہارڈ شپ کیسز ، پی ایچ ڈی الاؤنس کا پچاس فیصد کیا جائے ،سندھ بھر کی جامعات میں کراچی یونیورسٹی کے ہاؤس سیلنگ کے رائج طریقہ کار لا گو کیا جائے ،جامعات کے اساتذہ و ملازمین کے لیے ہاؤسنگ سوسائٹی قائم کی جائیں انجینئرنگ فیکلٹی،شعبہ قانون اور فارمیسی کی فیکلٹی کے لیے ٹیکنیکل الاؤنس دیا جائے ، جامعات میں مستقل وائس چانسلر مقرر کئے جائیں ، جامعات کے اساتذہ کے لیے سندھ بھر کی سرکاری ملازمتوں اور مقابلہ کے امتحانات میں عمر کی حد میں رعایت دی جائے اور ریٹائرمنٹ کی حد 65سال مقرر کی جائے ، مقررین نے مطالبہ کیا کہ جامعہ سندھ میں کرپشن کے حوالہ سے تحقیقاتی رپورٹ کا جائزہ لیکر اس رپورٹ پر فوری کاروائی کی جائے ،جامعات کے شعبہ جات کے سربراہوں،انسٹی ٹیوشن کے ڈائریکٹرزاور کلی جات کے سربراہوں کی تعیناتی میں روٹیشن پالیسی لاگو کرنے اور دیگر مطالبات شامل تھے مقررین نے اعلان کیا کہ اگر ہمارے مطالبات فوری طور پر پورے نہ کئے گئے تو آئندہ کا لائعہ عمل طے کریں گے اور جمعہ کو بھی ہڑتال ہو سکتی منگل کو احتجاج کی وجہ سے لیاقت میڈیکل یونیورسٹی اور سندھ یونیورسٹی میں ملتوی ہو نے والے پرچے آج ہو نگے ۔

سندھ کے ثقافتی اظہار کا دن کے زیر عنوان ثقافتی تقریب
حیدرآباد(بیورورپورٹ) جامعہ سندھ جامشورو کے ڈاکٹر این ای بلوچ ماڈل اسکول حیدرآباد کی جانب سے ’’سندھ کے ثقافتی اظہار کا دن‘‘ کے زیر عنوان ثقافتی تقریب منعقد ہوئی، جس کی صدارت شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے کی، جبکہ مہمان خصوصی ڈائریکٹر پرائیویٹ اسکولز حیدرآباد ریجن ڈاکٹر سید عبدالقادر شاہ تھے، جبکہ اعزازی مہمانان میں جامعہ سندھ کے رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم چانڈیو اور فیکلٹی آف ایجوکیشن کی ڈین پروفیسر ڈاکٹر صالحہ پروین شامل تھے، اس ثقافتی تقریب میں اسکول کے طلباء و طالبات نے رنگارنگ ثقافتی ملبوسات میں موضوع کی مناسب سے ٹیبلوز، خاکے اور تقاریر سمیت مختلف ثقافتی رنگ پیش کرکے حاضرین سے خوب داد حاصل کی۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے کہا کہ جامعہ سندھ کا ڈاکٹر این اے بلوچ ماڈل اسکول حیدرآباد کا قدیم اور تاریخی اسکول ہے، جس میں مشہور و معروف شخصیات نے تعلیم حاصل کی ہے، اس اسکول کے بانی دیوان پربھو داس کی تعلیمی خدمات کبھی فراموش نہیں کی جا سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر نبی بخش خان بلوچ جیسی عظیم شخصیت جن کے نام سے یہ اسکول قائم ہے ان کی سندھی زبان، ادب، ثقافت، تعلیم و تحقیق کے میدان میں کی گئی خدمات تاریخ کا روشن باب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں ایسی مثالی شخصیات جیسے جذبے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ثقافت قوموں کی پہچان ہوتی ہے، سندھ کی ثقافت کو پوری دنیا میں انفرادیت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے ہتھیار کے مدد سے ہی دنیا کو فتح کیا جا سکتا ہے، تعلیم کے ذریعے ہی اپنی ثقافت کو محفوظ اور دنیا میں اجاگر کیا جا سکتا ہے، تعلیم کو اول و آخر ترجیح دینا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اس تقریب میں اسکول میں زیر تعلیم بچوں کی صلاحیتوں کو دیکھ کر مجھے بے حد خوشی محسوس ہو رہی ہے، انہوں نے جس اعتماد سے ٹیبلوز، خاکے اور تقاریر وغیرہ پیش کی ہیں، ان کی صلاحیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے، یہ بچے زبردست قابلیت کے مالک ہیں، صرف انہیں مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ دنیا میں اسی قوم نے ترقی کی ہے، جس نے اپنی نئی نسل بالخصوص بچیوں کو تعلیم کے بھرپور مواقع فراہم کیے ہیں۔ کوئی بھی قوم تب تک ترقی نہیں کر سکتی جب تک وہ اپنی بچیوں کو اہمیت نہیں دیتی۔ ہمیں نہ صرف اپنی بچیوں کی قابلیت پر فخر ہونا چاہئے، بلکہ انہیں آگے بڑھنے کا موقع بھی فراہم کرنا چاہئے۔ وائس چانسلر نے بہترین پروگرام کے انعقاد پر اسکول کے پرنسپل سید احسان اللہ شاہ راشدی اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی اور اسکول کی تاریخی خوبصورتی برقرار رکھنے کے لیے رجسٹرار کی سربراہی میں اسکول کے پرنسپل اور ڈی ایف پر مشتمل کمیٹی بنانے کا بھی اعلان کیا جو اسکول کی تزئین و آرائش کے لیے مطلوبہ انتظام کرے گی۔ تقریب کو خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سید عبدالقادر شاہ نے کہا کہ سندھ تہذیبی اور ثقافتی حوالے سے خوشحال صوبہ ہے، یہاں کے لوگوں کی مہمان نوازی اور خلوص پوری دنیا میں مشہور ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ دھرتی کو شاہ عبداللطیف بھٹائی کی دعا ہے اور یہ ہمیشہ شاد و آباد رہے گی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جامعہ سندھ کے رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم چانڈیو نے کہا کہ ثقافت کے مختلف رنگ ہوتے ہیں جن میں لباس کھانا، گھومنا پھرنا، اٹھنا بیٹھنا اور بات چیت سمیت معمول کی تمام سرگرمیاں شامل ہیں جن سے آدمی کی پہچان ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ثقافت چھوٹے بڑوں کا احترام سکھانے کے ساتھ آگے بڑھنے کا راستہ بھی سمجھاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ثقافت صرف ٹوپی اور اجرک پہننے کا نام نہیں ہے، پر یہ ایک وسیع مفہوم کی حامل ہے، جس میں تعلیم کو بھی بنیادی حیثیت ہے۔ اگر ہمیں اپنی ثقافت کو بچانا ہے اور مستقبل کو روشن بنانا ہے تو ہمیں تعلیم کی جانب خصوصی توجہ دینی ہوگی۔ تقریب کی شروعات میں ڈاکٹر این اے بلوچ ماڈل اسکول حیدرآباد کے پرنسپل سید احسان اللہ شاہ راشدی نے اپنے استقبالیہ خطاب میں شریک تمام مہمانان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پروگرام کے مقاصد پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ پروگرام منعقد کرنے کا مقصد اپنی ثقافت سے پیار کے اظہار کے ساتھ بچوں کو صلاحیات کے اظہار کا موقع بھی فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکول کے بچے بہت ذہین ہے جو نا صرف امتحانات میں پوزیشن لیتے ہیں بلکہ ہم نصابی سرگرمیوں میں بھی ان کی صلاحتیں دیکھنے جیسی ہوتی ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کے حوالے سے وائس چانسلر کی مدد اور رہنمائی نے ہماری حوصلہ افزائی میں ہمیشہ اضافہ کیا ہے، انہوں نے پروگرام کے سلسلے میں اسکول کے اساتذہ کی محنت کو بھی سراہا۔ اس تقریب میں جامعہ سندھ کے ڈائریکٹر فنانس ڈاکٹر حاکم علی مہیسر، آئی ایس او سیل کے انچارج ڈاکٹر امیر علی ابڑو، آئی بی اے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سید عبدالستار شاہ، سید پناہ علی شاہ ماڈل اسکول جامشورو کی پرنسپل ڈاکٹر فریدہ شیخ، ٹرانسپورٹ آفیسر سید سجاد حسین شاہ، انسپکٹر کالجز غلام نبی کاکا سمیت اسکول کے اساتذہ، طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض اسکول کے استاد ایاز علی مغل نے سرانجام دیے۔
سکول پرنسپل اورسماجی رہنماء ارشد آرائیں کا دن دہاڑے قتل
حیدرآباد(بیورورپورٹ) اسکول پرنسپل اورسماجی رہنماء ارشد آرائیں کا دن دہاڑے قتل تشویشناک ہے،قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے ،بصورت دیگر برادری سخت احتجاج پر مجبور ہوگی ان خیالات کا اظہار مرکزی تنظیم آرائیا ں حیدر آباد ڈویژن کے صدر انجینئر شاہد محمودآرائیں، سیکریٹری اطلاعات امتیاز علی آرائیں،انجینئر مدد علی آرائیں ،چوہدری محمد جمیل آرائیں نے شہدادکوٹ کے شہر وارہ کے سماجی رہنما مہران پبلک اسکول کے پرنسپل اورنجی اسکولوں کی تنظیم کے مقامی صدر ارشد ناز آرائیں کو انکے اسکول میں دن دہاڑے فائرنگ کر کے بے دردی سے قتل کئے جانے کے واقعے پر دکھ افسوس اور واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہید کے لئے دعائے مغفرت اور ورثا سے اظہار تعزیت کر تے ہوئے کیا انہوں وزیر تعلیم سندھ، آئی جی سندھ ،ایس ایس پی شہداد کوٹ اور دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ارشد آرائیں کے بے دردری سے قتل کئے جانے کے واقعے کا فوری طور پر نوٹس لے کر قاتلوں کی جلد از جلدگرفتاری اور قتل کی وجوہات سامنے لانے میں اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے قاتلوں کو بروقت گرفتار نہ کئے جانے کی صورت میں آرائیں برادری پورے سندھ میں احتجاج پر مجبور ہوگی ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Themes