سعودی عرب کے ساتھ 6ارب ڈالر کے پیکج پر اتفاق ہوا ہے،وزیر خزانہ اسد عمر

Published on December 15, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 211)      No Comments

اسلام آباد/جدہ ( یواین پی ) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس جانے کی کوئی جلدی نہیں،سعودی عرب جلد پاکستان میں تاریخی سرمایہ کاری کا اعلان کرے گا، پاک-چین اقتصادی راہداری(سی پیک)منصوبے پر امریکا اور آئی ایم ایف کے خدشات دور کردیئے ہیں ۔ عرب ٹی وی کو انٹر ویو میں وزیر خزانہ نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ روپے کی قدر میں کمی آئی ایم ایف کے کہنے پر کی گئی۔انھوں نے کہا کہ حکومت کو آئی ایم ایف کے پروگرام میں جانے کی کوئی جلدی نہیں ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں رکاوٹ کی بنیادی وجہ اصلاحات کی رفتار تھی ۔ اگر آپ بہت تیزی سے اصلاحات اور ایڈجسٹمنٹ کرنے کی کوشش کریں تو آپ معیشت کو تباہ کردیں گے اور یہ پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کا مقصد یہ ہے کہ جب ہمیں اس بات کا یقین ہو کہ پاکستان کے بہترین مفاد میں کسی پروگرام کا خاکہ طے پاگیا ہے تو آئی ایم ایف کے پروگرام پر دستخط کردیں گے۔وزیر خزانہ اسد عمر نے بتایا کہ دوست ممالک کی طرف سے رقم کی فراہمی اور ابتدائی 100 دنوں کے معاشی اقدمات کی وجہ سے ہمیں کچھ بچت ہوئی جس سے رواں مالی سال کے دوران معیشت چلانے میں مدد ملے گی۔ساتھ ہی انھوں نے دعوی کیا کہ حکومت کے معاشی اقدامات کا نتیجہ 6 سے 7 ارب ڈالر کی بچت کی صورت میں نکلا ہے،جس سے ملک کے فارن ایکسچینج ریزرو میں اضافہ ہوگا جو اس وقت گزشتہ 4 سال کے مقابلے میں کم ترین سطح 7.3 ارب ڈالر پر آگئے ہیں۔ اس کے علاوہ اکتوبر میں سعودی عرب کے ساتھ 6 ارب ڈالر کے پیکج پر بھی اتفاق ہوا ہے جبکہ چین اور متحدہ عرب امارات سے بھی امداد ملنے کی توقع ہے، تاہم انھوں نے چین اور امارات سے متوقع پیکیجز کی تفصیل نہیں بتائی۔پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبے(سی پیک) سے متعلق سوال پر وزیر خزانہ نے کہا کہ سی پیک معاہدوں میں تبدیلی خارج از امکان نہیں ہے، لیکن اگر شفافیت کا سوال ہے تو شفافیت موجود ہے اور چین کے ساتھ معاہدوں پر بہت دیکھ بھال کر وضع کیے گئے قواعد و ضوابط کے مطابق دستخط کیے گئے تھے۔اسد عمر نے بتایا کہ پاکستان نے امریکا اور آئی ایم ایف کو سی پیک سے متعلق خدشات پر پریزینٹیشن دی، ان کا ساتھ ڈیٹا شیئر کیا اور انھیں مطمئن کردیا ہے۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سی پیک پورٹ فولیو میں نئے منصوبے شامل کیے جائیں گے جن میں کراچی سے پشاور تک ریلوے لائن کی تنصیب اور خصوصی صنعتی زونز کے قیام کے منصوبے بھی شامل ہیں۔ورلڈ بینک کی ایک حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت کا حجم بہت کم ہے۔ پاکستان بھارت کے ساتھ تعمیری تجارتی مذاکرات کے لیے تیار ہے ، لیکن یہ یک طرف تعلق نہیں ہوسکتا۔دریں اثناء اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نہ اسد عمر نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری کا اعلان ہونے جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گیند ہمارے کورٹ میں ہے اور کابینہ سے مشورہ لینے کے بعد آئندہ ہفتے اس پر اعلان ہوجائے گا، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا دوسرے لوگوں کے ذریعے پیغام پہنچ رہا ہے کہ جلدی کریں۔ان کا کہنا تھا کہ معاشرے میں انصاف کی فراہمی اولین ترجیح ہے اور پاکستان کے عوام کرپٹ لوگوں کا احتساب چاہتے ہیں۔اسد عمر نے کہا کہ عوام کی فلاح کے لیے کام کرنے والوں کی قدر کرتا ہوں اور مجھے صرف اس سے دلچسپی ہے کہ عوام کی بہتری کے لیے کون کام کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی معاشرہ کرپشن کے خاتمے کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا، ملک میں انصاف کا تقاضہ یہ ہے کہ جیب کاٹنے والے کو جیل ہو تو ملک لوٹنے والے کو بھی ہو۔وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ مجھے اس سے کوئی سروکار نہیں کہ کون سا افسر کس کے قریب ہے، مجھے کام کرنے والے کی قدر ہے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Premium WordPress Themes