اسلام آباد: (یواین پی)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو ایوارڈ دینے پر بل گیٹس فاؤنڈیشن کی اہم رکن مستعفی جبکہ نوبیل انعام یافتہ شخصیات نے احتجاج کیا ہے۔ مودی کو ایوارڈ دینے سے چند گھنٹے پہلے ایک کشمیری خاتون صبا حمید احتجاجاً بل گیٹس فاؤنڈیشن سے مستعفی ہوگئیں۔42سالہ صبا حمید فاؤنڈیشن میں ایک کمیونیکیشن سپیشلسٹ کے طور پر کام کرتی تھیں۔ ان کا کہنا تھا مودی کو نوازنا بالخصوص ایسے وقت پر جب بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں 50روز سے مواصلاتی نظام معطل اورنقل وحرکت پر پابندی عائد کر رکھی ہے ، یہ ایک سنگین غلطی ہے ۔ فاؤنڈیشن مودی کو ایوارڈ دینے کے اپنے موقف پر قائم ہے چونکہ یہ ایک نجی ادارہ ہے اس لئے میں صرف یہ کرسکتی ہوں کہ ادارہ چھوڑدوں۔مودی حکومت ذرائع ابلاغ پر جھوٹ بول کر مسئلے کو مزید پیچیدہ بنارہی ہے اور پورے بیانیے کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کررہی ہے ، بین الاقوامی سطح پر بڑے اجتماعات کا انعقاد اور ایوارڈ سے نوازنا اس عمل کو جائز قراردینے کے مترادف ہے۔ادھر انسانی حقوق کی تنظیموں بلکہ 3 نوبل انعام یافتہ شخصیات نے بھی شدید احتجاج کیا ہے ۔ انسانی حقوق کی انہی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ایشیائی نژاد برطانوی فنکاروں جمیلہ جمیل اور ریز احمد نے اس تقریب میں شرکت سے انکار کر دیا، جس میں مودی کو ایوارڈ دیا جانا تھا۔ نوبل انعام یافتہ خواتین نے مودی کو تنقید کا نشانہ بنانے والی آئرلینڈ کی مائریڈ کوریگن، یمن کی توکل کرمان اور ایران کی شیریں عبادی کا کہنا تھا کہ مودی کی زیر قیادت بھارت میں خطرناک اور مہلک انتشار پیدا ہو رہا ہے جبکہ جمہوریت اور انسانی حقوق کو مسلسل پامال کیا جا رہا ہے ۔