ملتان قرنطینہ میں قیام پذیر زائرین کی ”انوکھی“فرمائشیں‘ بیویوں کو ساتھ رکھنے کی درخواست

Published on March 23, 2020 by    ·(TOTAL VIEWS 280)      No Comments

وقت گزارنے کیلئے لڈو، کیرم سمیت نرم بسترے کی فرمائش نے انتظامیہ کو چکرا کر رکھ دیا
ملتان (یواین پی) ملتان قرنطینہ میں قیام پذیر زائرین نے انتظامیہ کو چکرا کر رکھ دیا‘ نت نئی فرمائشیں منظر عام پر آنے لگیں, 16 زائرین نے بیویوں کو ساتھ رکھنے کی فرمائش کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملتان قرنطینہ سینٹر میں موجود زائرین کی جانب سے نت نئی فرمائشیں سامنے آنے لگیں ہیں۔ 16زائرین نے مطالبہ کیا ہے کہ بیویوں کو ساتھ رکھنے کی اجازت دی جائے۔جبکہ دیگر زائرین کی بھی منفر دفرمائشیں انتظامیہ کے لئے پریشانی کا باعث بن گئیں ہیں۔ کچھ زائرین کا کہنا ہے کہ قرنطینہ سنٹر میں وقت گزارنا مشکل ہو گیا ہے، وقت گزارنے کیلئے لڈو فراہم کی جائے۔ جبکہ دیگر نے کیرم سمیت نرم بستر کی فراہمی کا مطالبہ بھی کردیا۔ زائرین نے کھانے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے، کچھ کا کہنا ہے کہ سفید آٹے کی روٹیاں فراہم کی جائیں، جبکہ دیگر زائرین برا¶ن آٹا کھانا پسند کرتے ہیں۔ملتان قرنطینہ سنٹر کی انتظامیہ زائرین کی فرمائشوں پر چکرا گئی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ موجودہ وسائل مٰیں تمام تر سہولیات فراہم کی جا رہیں ہی۔ تاہم بیوی کو ساتھ رکھنے کے معاملے پر ابھی تک انتظامیہ کا ردعمل سامنے نہ آسکا۔ یہ زائرین کے اہل خانہ کیلئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ بات بھی قابل غور رہے کہ ایران سے آنے والے زائرین کو ملک کے مختلف شہریوں میں قائم قرنطینہ سنٹر میں رکھا گیا ہے۔اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایران میں موجود 9 ہزار میں سے تین ہزار زائرین کو براہ راست فیصل آباد لانے کا فیصلہ کیا گیا۔جن میں سے 3 ہزار زائرین کو براہ راست فیصل آباد لایا جائے گا۔زائرین کے لیے ہنگامی بنیادوں طور پر پر تیاریاں بھی شروع کردی گئی ہیں۔زرعی یونیورسٹی کے 26 میں سے 20 ہاسٹل قرنطینہ سنٹر کے لیے مختص کر لیے گئے ہیں۔ان زائرین کو فیصل آباد ائیرپورٹ پر مخصوص پروازوں کے ذریعے لایا جائے گا۔وہاں سے مخصوص بسوں کے ذریعے انہیں زرعی یونیورسٹی کے ہاسٹل میں منتقل کیا جائے گا جنہیں قرنطینہ کے لیے مختص کیا گیا ہے۔یہ قرنطینہ سنٹر پاک فوج کے جوانوں کی نگرانی میں بنائے گئے ہیں۔ان زائرین کو 14 دن تک اسی قرنطینہ سینٹر میں رکھا جائے گا۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Weboy