ایک تلخ حقیقت

Published on November 13, 2013 by    ·(TOTAL VIEWS 315)      No Comments

\"Yaseen\"
  مجھ جیسے کند ذہن کو حکومت ،عدلیہ،فوج کے بیانات ،بہت کچھ سوچنے پر مجبور کرتے رہتے تھے ایک بے چینی بے بسی ،معصوم افراد کا قتل عام پریشان رکھتا ،،اس پر ہمارے سیاست دانوں کی ذومعنی گفتگو۔پھر وکی لیکس،اور امریکہ کے عہدے داروں کا بیان کہ ڈرون حملے پاکستان کی اجازت سے ہو رہے ہیں ۔ڈرون حملوں میں تو صرف دہشت گرد مارے جاتے ہیں اس کا اب پتہ چلا ۔اب تک اس میں کوئی معصوم بچہ ہلاک نہیں ہوا ۔ ہمارے ہاں عمومی دستور یہی ہے کہ کسی دہشت گردانہ واقعے کے بعد کبھی یہ نہیں کہا جاتا کہ اس واقعے میں 10 افراد ہلاک ہو گئے۔ ہمیشہ ہلاکتوں کے ساتھ بتایا جاتا ہے کہ (غم نہ کریں) ہلاک ہونے والے شیعہ تھے یا واقعے میں احمدی مارے گئے ہیں یا جو دھماکے سے اڑا دی گئی ہے وہ ایک سنی مسجد تھی یا جو مندر گرا ہے وہ ہندوؤں کاتھا یا خاکستر ہونے والی بستی مسیحیوں کی تھی۔جو افراد قتل ہوئے وہ گستاخ رسول تھے ۔وہابی تھے ،دیوبند تھے۔اور اگر اور کچھ نہ تھے تو دہشت گرد تھے۔ ۔ اب دکھ کرے تو کون کرے۔  ۔ پاکستان میں زندہ رہنے کے لیے سب سے ضروری شرط یہ ہے کہ آپ اپنے بھائیوںٗ بہنوں ٗ ماؤں اور بیٹیوں کے جنازے اٹھائیں، اپنے بیٹوں اور باپ کو اپنے ہاتھیوں سے لحد میں اتاریں ، کسی دہشت گرد کی مذمت نہ کریں نہ ڈروں حملہ سے مرنے والوں کا سوگ کریں خاموش رہیں اور اور اپنی باری کا انتظار کریں۔ تو صاحب میں اپنے آپ کو پیش کرتا ہوں۔میرا قصور صرف یہ ہے کہ میں جیتا جاگتا انسان ہوں جو سوچتا بھی ہے ، محسسوس بھی کرتا ہے ، درد بھی رکھتاہے، اپنے اردگرد کی تمام جاندار کا خیال کرتا ہے …….وہ صرف اپنے سامنے کی آنکھیں ہی کھلی نہیں رکھتا بلکہ اسکے شعور کی بھی سا ر ی آنکھیں وا ہیں .  مجھ کو ڈرون حملے سے معصوم بچوں کا قتل،بے گناہوں کا قتل عام دیکھا نہیں جاتا . مجھے معصوم لوگوں ، عورتوں ، بچوں اور بوڑھوں کے مسجدوں ، امام بارگاہوں، عید گاہوں، بازاروں اور سڑکوں پر بکھرے گوشت کے لوتھڑے سوچنے پر مجبور کر دیتے ہیں.وہ قتل چاہے کسی نے بھی کیا ہو۔ برے اعظم افریقہ میں بھوک کی موت کا ننگا رقص مجھ کو سونے نہیں دیتا.کشمیر ،فلسطین،افغانستان۔شام،برما،بھارت،میں مذہب کے نام پر دنیا کے کونے کونے میں بکھرا نفرت کا زہر سوچنے پرمجبور کردیتا ہے . میرا قصور صرف اتنا ہے کہ میں ایک سوچنے والا دماغ رکھتا ہوں ۔قتل ہونے والوں کو انسان سمجھتا ہوں ۔ کوئی ایسا اسم عظیم ہو ،،،،،مجھے تیرے دکھ سے نجات دے

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Themes