زرعی شعبہ کی ترقی کےلئے 57 ارب روپے کے پیکج کی منظوری دی ہے واصف خورشید

Published on May 31, 2020 by    ·(TOTAL VIEWS 409)      No Comments

مقامی سطح پر تیار ہونے والے ٹریکٹرز پر بھی 2.5 ارب روپے سبسڈی دی جائے گی
اوکاڑہ (یو این پی) سیکرٹری زراعت پنجاب واصف خورشید نے کہاہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے زرعی شعبہ کی ترقی کےلئے قریباً 57 ارب روپے کے پیکج کی منظوری دی ہے۔ اس زرعی پیکج کو وفاقی کابینہ نے بھی منظور کرلیا ہے۔ اس زرعی پیکج کے تحت کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی کےلئے کھادوں کی خریداری پر 37 ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے جس کے نتیجہ میں کاشتکاروں کو ڈ ی اے پی اور فاسفیٹ کھاد پر 925 روپے فی بوری جبکہ یوریا اور نائٹروجنی کھاد پر 243 روپے فی بوری کے حساب سے سبسڈی فراہم کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ زرعی پیکج کے تحت کاٹن سیڈ کےلئے 2.3 ارب روپے اور سفید مکھی سے کپاس کی فصل کے تحفظ کےلئے 2.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ زرعی قرضوں کے سود پر 9 ارب روپے کی سبسڈی کے علاوہ مقامی سطح پر تیار ہونے والے ٹریکٹرز پر بھی 2.5 ارب روپے سبسڈی دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے کپاس پیدا کرنے والے مرکزی و ثانوی علاقہ جات کی 54 تحصیلوں کے ترقی پسند کاشتکاروں کو پی بی روپس سبسڈی پر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیا جاسکے۔ علاوہ ازیں کپاس کے علاقوں میں پی بی روپس کے نمائشی پلاٹس لگائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کی طرف سے زرعی ترقی اور کاشتکاروں کی خوشحالی کےلئے اقدامات اولین ترجیح ہے۔ گزشتہ دو سالوں کے دوران زرعی ترقی کےلئے حکومت کے مثالی اقدامات حکومت کی کسان دوست پالیسی کے عکاس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ میں وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت 300 ارب روپے کے مختلف منصوبوں پر عملدرآمد جاری ہے جبکہ قریباً 57 ارب روپے کے اضافی مالی وسائل کی فراہمی بھی زرعی شعبہ کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔ صوبہ میں مشینی زراعت کو فروغ اور پیداواری لاگت میں کمی سے کاشتکاروں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے ساتھ ان کے منافع میں بھی اضافہ ہوگا جس سے نہ صرف کاشتکار خوشحال ہوں گے بلکہ ملکی معیشت بھی مستحکم ہوگی۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Blog