دوست،درد اور وفا،خالق کائنات کی انمول نعمت

Published on January 19, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 266)      No Comments

تحریر: ملک سنجیل عباس اعوان
اچھا دوست اور مہربان رفیق اللہ کی عظم نعمتوں میں سے ہے مصیبت میں دوست ہی انسان کی پناہ ہوتا ہے اور قلب ور وح کے آرام کا ذریعہ، مشکلات سے بھر ی اس دنیا میں ایک حقیقی دوست کی موجودگی ہر انسان کی ضرورت ہے جو شخص ایک مہربان دوست کی نعمت ہے محروم ہو وہ وطن سے دور تنہائی کی سی کیفیت میں ہوتا ہے اور کوئی اس کا غم خوار نہیں ہوتا کہ زندگی کی مشکلات میں وہ جس کا سہارا لے سکے حضرت امام موسی بن جعفر سے پوچھا گیا کہ دنیا میں آرام کا بہترین (وسیلہ کیا ہے فرمایا: کھلا گھر اور زیادہ دوست،شیر خدا فرماتے ہیں،کمزورترین شخص وہ ہے جو کسی کو دوست اور بھائی نہ بنا سکے،مخلص دوست، ایسا دوست جو ہماری بات سنتا ہو، جو ہمارے احساسات سمجھتا ہو وہ خالق کائنات کی انمول نعمتوں میں سے ایک ہے،جس قسم کے معاشرے میں ہم رہتے ہیں وہاں یہ رشتہ نسبتاً ہر رشتے سے زیادہ مضبوط نظر آتا ہے، دوست ایک دوسرے کے ایسے راز بھی جانتے ہیں جو کسی تیسرے کو نہیں کہہ سکتے، دوستی کے لیے ہم عقیدہ، ہم طبقہ، ہم زبان، ہم ذات ہونا ضروری نہیں کبھی کبھی ہم خیال ہونا بھی ضروری نہیں،دوستی میں ہمارے پاس گنجائش ہوتی ہے کہ اگر ہمیں کسی ایک دوست سے کسی ایک قسم کے نظرئیے کی بنیاد پہ انسیت ہے تو کسی اور مشغلے، نظرئیے یا عادت کی بنیاد پہ ایک اور دوست ہوسکتا ہے اور اگر خوش قسمتی سے چند ایک ایسے دوست میسر ہوں جن سے ہماری عادات نظریات مشاغل سب ملتے ہوں تو کیا ہی کہنے،دوست نام ہے وفا کا، ایک حسین تحفہ ہے خالق کا ئنات کا، دوست لفظ نہیں جو مٹ جائے، عمر نہیں جو ڈھل جائے، سفر نہیں جو کٹ جائے یہ تو احساس ہے جس کے لئے جیا جائے تو زندگی کم پڑجائے،زندگی اگر ایک باغیچہ ہے تو دوست اس باغیچہ کا ایسا پھول ہے جو بھروسے کے بیج سے اگتا ہے، جسکی سیرابی آنسوؤں کے پانی سے اور قہقہوں کی کھاد سے کرنی پڑتی ہے،تب کہیں جاکر وہ پیار اور وفاداری کی خوشبو بکھیرتا ہے،ایک اچھا دوست اپنے دوست کا ماں کی طرح خیال رکھتا ہے، باپ کی طرح ڈانٹتا ہے، بہن کی طرح چھیڑتا ہے،بھائی کی طرح ستاتا ہے اور محبوب کی طرح زیادہ پیار کرتا ہے،دوست وہ ہوتا ہے جو چلتے وقت ہمارے قدم بن جاتا ہے، کھوجاتے ہیں تو ڈھونڈ لاتا ہے، اداس ہوتے ہیں تو مسکان لاتا ہے اور روتے ہیں تو ٹشو پیپر بن کر ہمارے آنسو بھی پونچھتا ہے، دوست وہ ہے جو ہمارے دکھ کو بانٹ کر اسے آدھا کردیتا ہے، دوست وہ ہوتا ہے جو ہماری خوبیوں، خامیوں سے واقف ہوتے ہوئے بھی ہمیں پسند کرتا ہے، جو ہمارے خراب موڈ کو بھی ہنس کر برداشت کرلیتا ہے،جو ہمارے چھوٹے چھوٹے آنسوؤں کے پیچھے چھپی بڑی بڑی وجوہات کو بنا سنے ہی جان لیتا ہے، دوست جو ہمیں متاثر کرتاہے،ہمیں پڑھتا ہے، ہمیں سمجھتا ہے اور ہمیشہ ہمارے ساتھ رہتا ہے، کچھ دوست تاروں کی طرح بھی ہوتے ہیں، ہم سے بہت دور جو اکثر دکھائی نہیں دیتے لیکن ہمیں ان کے وجود کا احساس رہتا ہے،دوست وہ ہوتا ہے جو اپنے دوست کو مشکل میں گھرا دیکھ کر اس سے کہتا ہے ”میں یہ وعدہ تو نہیں کرتا کہ تمہارے سارے مسائل حل کردوں گا ہاں مگر یہ ضرور کہتا ہوں کہ جب تک تمہیں اس مسئلہ کا حل نہیں ملتا میں تمہارے ساتھ رہوں گا، سایہ بن کر“،ایک کہاوت ہے کہ دماغ نے پوچھا اچھا یہ دوست ہے تو پھر دوستی کیا ہے؟ تو کہا گیا کہ دوستی ایک نشہ ہے، ایک مزہ ہے، دوستی ہی تو جینے کی اصل وجہ ہے، کہی ان کہی باتوں کی ادا ہے دوستی،ہر غم کی صرف ایک دوا ہے دوستی!!دوستی ایک ایسا رشتہ ہے جہاں کچھ مانگا نہیں جاتا، جہاں بس دیا جاتا ہے،سچ ہے دوستی کا رشتہ ایسا ہوتا ہے جو انجانوں کو ملا دیتا ہے، روتوں کو ہنسا دیتا ہے، روٹھوں کو مناتا ہے اور زندگی میں ہر قدم پر ایک نیا موڑ دیتا ہے اور کانچ کو کوہ نور بنادیتا ہے،وقت، دوست اور رشتے یہ وہ چیزیں ہیں جو مقدر سے ملتی ہیں، ان کی قیمت کا پتہ تب چلتا ہے جب یہ کہیں کھوجاتے ہیں،اس لئے انہیں خوبصورتی سے نبھانا چاہئے،دوستی کوئی کھوج نہیں ہوتی ہے، یہ ہر کسی سے ہرروز نہیں ہوتی ہے، سچی دوستی بے زبان ہوتی ہے، یہ تو آنکھوں سے بیان ہوتی ہے، دوستی میں کبھی کبھی درد بھی ملتاہے اور یہی اس دوستی کا حسین امتزاج ہی ہے کیونکہ درد بھی تو پہچان ہی دوستی ہے،
دل سے لکھی بات دل کو چھوجاتی ہے
یہ اکثر ان کہی بات کہہ جاتی ہے
کچھ لوگ دوستی کے معنی بدل دیتے ہیں
کچھ لوگوں کی دوستی سے دنیا بدل جاتی ہے
اس لئے دعا کرنا کہ اے خدا مجھے ایسا دوست دے جو میرے نقص نکال کر مجھے اچھا بناسکے کیونکہ برے دوست کوئلے کی طرح ہوتے ہیں، جب کوئلہ گرم ہوتا ہے تو ہاتھ جلاتا ہے، جب ٹھنڈا ہوتا ہے تو ہاتھ کالا کردیتا ہے، ایک مرتبہ جلتی ہوئی موم بتی کا دھاگا بولا ”میں جلتا ہوں تو توکیوں پگھلتی ہے“، موم بتی بولی ”جس کو دل میں جگہ دی وہ جب اسے دکھ اور درد ملتا ہے تو آنسو نکل ہی آتے ہیں“۔
ایک غبار خاک ہے۔ کل کو بکھر کی جائیں گے۔
مختصر سی زندگی ہے کچھ تو اس میں رنگ بھرلیں۔اللہ تعالی میرے دوستوں کو شاد وآباد رکھے۔(آمین)۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Weboy