رمضان المبارک کے لئے دو ارب روپے کے ریلیف پیکج کی منظوری دیدی، اسحاق ڈار کی صدارت میں اجلاس

Published on April 18, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 489)      No Comments
deal-with-imf-on-our-terms-dar-1371158932-3240-600x350
اسلام آباد ۔۔۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 2014ء کے رمضان المبارک کے لئے دو ارب روپے کے ریلیف پیکج کی اصولی طور پر منظوری دیدی جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے سونے کی درآمد پر عائد پابندی اٹھانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو یہاں کمیٹی کے چیئرمین وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی صدارت میں وزیراعظم کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن نے گزشتہ سال کے ریلیف پیکج میں ایک ارب 65 کروڑ روپے کی سبسڈی دی جبکہ اس سال یہ پیکج ایک ارب 62 کروڑ روپے تجویز کیا گیا ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریلیف پیکج کے لئے دو ارب روپے کے ریلیف پیکج کی منظوری کا فیصلہ کیا اور اشیاء ضروریہ کے ریلیف پیکج کی تفصیلات یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کی طرف سے بھیجی جائیں گی جس پر اقتصادی رابطہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں غور کیا جائے گا۔ کمیٹی نے سونے اور سونے کے زیورات کی درآمد پر عائد پابندی اٹھانے کا فیصلہ بھی کیا جس کے تحت درآمد کنندہ ایک ماہ میں دس کلو گرام تک سونا درآمد کر سکے گا۔ ایس آر او 760 کے تحت سونے کی درآمد پر لگائی گئی پابندی ایس آر او 2014ء (1) 53 کے تحت اٹھالی گئی ہے جبکہ سونے کی کمرشل درآمد پر عائد پابندی ایس آر او 52(1)2014 dated 24-1-2014 کے تحت اٹھالی گئی ہے۔ ای سی سی نے کپاس یارن کی درآمد کو پانچ فیصد ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دینے والا ایس آر او 15(1) 2010واپس لنیے کا فیصلہ بھی کیا۔ اس طرح اب کپاس یارن کی ملک میں درآمد پر پانچ فیصد ڈیوٹی ادا کرنا ہوگی۔ ای سی سی نے ایس این جی پی ایل‘ پاور پرچیزرز اور آئی پی پیز یعنی سیف‘ سیفائر اور اورینٹ کے مابین مشترکہ ثالثی ماہر کا میکنزم فراہم کرنے کے حوالے سے اپنے قبل ازیں کئے گئے فیصلے کو بھی واپس لینے کا فیصلہ کیا۔ یاد رہے کہ تینوں آئی پی پیز نے ایس این جی پی ایل کے ساتھ طے پانے والے متعلقہ گیس سپلائی معاہدے کے تحت گیس کی عدم فراہمی پر فورس میجر ایونٹ (ایف ایم ای) کا مطالبہ کیا تھا جس کی وجہ سے سال 2011 ء کے دوران گیس پائپ لائن پر دہشت گردی کے واقعہ کی وجہ سے ان پراجیکٹس کو گیس کی سپلائی عارضی طور پر بند ہوگئی تھی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جب تک آئی پی پیز اجتماعی ثالثی کے دائرے سے باہر فیصلہ قبول کرنے پر راضی نہیں ہوتے اور جس کے وہ پابند ہیں اس مسئلہ کے حل کے لئے متعلقہ پراجیکٹ معاہدوں کے میکنزم کی پیروی کی جائے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات اور قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید‘ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف‘ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال‘ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضی خان جتوئی‘ وفاقی وزیر پٹرولیم اور قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی‘ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی زاہد حامد‘ وزیر مملکت برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام انوشہ رحمن ‘ وفاقی سیکرٹریز اور سینئر حکومتی افسران نے شرکت کی۔
Readers Comments (0)




WordPress Blog

Weboy