کیا سویابین سے دمے کی شدت کم ہوسکتی ہے؟

Published on November 3, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 122)      No Comments

خمیر شدہ سویابین فوڈ سپلیمنٹ کے استعمال سے چوہوں میں سانس کی نالی میں الرجی کم ہوتی دیکھی گئی
اوساکا(یو این پی)جاپانی سائنسدانوں نے چوہوں پر تجربات سے معلوم کیا ہے کہ خمیر شدہ سویابین کی غذائی مصنوعات سے دمے کی علامات اور شدت میں کمی آتی ہے، تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ان نتائج کی انسانوں میں تصدیق ہونا باقی ہے۔تجربات کے دوران چوہوں کو خمیری سویابین سے بنا ہوا ایک غذائی سپلیمنٹ کھلایا گیا جو ’’اِمیوبیلنس‘‘ کے نام سے دستیاب ہے۔اس سپلیمنٹ میں ’آئسوفلیوونز‘ کہلانے والے اہم غذائی اجزاء شامل ہوتے ہیں جنہیں نظامِ ہاضمہ کے علاوہ دماغ اور ہڈیوں کےلیے بھی مفید سمجھا ہے جبکہ یہ کینسر کی بعض اقسام کے خلاف بھی مؤثر پایا گیا ہے۔حالیہ برسوں میں کچھ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا تھا کہ سویابین کے استعمال سے دمے کی شدت بھی کم ہوتی ہے، لیکن اس حوالے سے 2015 میں شائع ہونے والی ایک طویل طبّی آزمائش بے نتیجہ ثابت ہوئی۔اسی تسلسل میں ریسرچ جرنل ’’نیوٹریئنٹس‘‘ کے تازہ شمارے میں اوساکا یونیورسٹی کے ماہرین کی تحقیق شائع ہوئی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ سویابین والے فوڈ سپلیمنٹ کے استعمال سے چوہوں میں سانس کی نالی میں الرجی کم ہوتی دیکھی گئی۔اس کے علاوہ، دمے سے متعلق خون کے سفید خلیات (اِیوسینوفلز)، پھیپھڑوں کی رگوں میں سوزش اور بلغم بننے کی مقدار میں بھی کمی کا مشاہدہ ہوا۔بظاہر ایسا لگتا ہے کہ دمہ اور سانس کی دیگر تکالیف میں خمیر شدہ سویابین میں شامل فائبرز کوئی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اس حوالے سے انہوں نے مزید محتاط اور فیصلہ کن انسانی تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ دمے کی صورت میں سویابین کے فوائد کی حتمی طور پر تائید یا تردید ہوسکے۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress主题