غصے کی حالت انفرادی ہو یا اجتماعی انسان کو ر درست قوت فیصلہ سے محروم کر دیتی ہے ڈاکٹر محمد حماد

Published on March 2, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 76)      No Comments

اوکاڑہ (یواین پی /شیخ ندیم شیراز) اوکاڑہ یونیورسٹی کی سیرت چئیر کے زیر اہتمام ” مشتعل ہجوم کی عدالتیں:اسباب اور ان کا حل سیرت طیبہ کی روشنی میں ” کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں پنجاب یونیورسٹی کی فیکلٹی آف اسلامک اسٹڈیز کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر محمد حماد لکھوی نے بالخصوص نوجوان نسل اور بالعموم معاشرے میں پائے جانے والے منفی رویوں کے اسباب اور ان کے حل کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا اشتعال اورغصے کی حالت انفرادی ہو یا اجتماعی انسان کو حکمت،دانائی اور درست قوت فیصلہ سے محروم کر دیتی ہے۔اس سیمینار کے مہتمم سیرت چئیر کے صدر، ڈاکٹر زید لکھوی تھے۔پروفیسر حماد کامزید کہنا تھا کہ اگر اس کیفیت کے ابتدائی بارہ منٹ کو نبی کریم صل اللہ علیہ والہ و سلم کے اسوہ حسنہ اور تعلیمات کے مطابق ضبط نفس کے ساتھ گزار لیا جائے تو اس کے منفی نتائج سے بچا جا سکتا ہے۔ شریعت اسلامی کسی بھی جرم کی سزا کا اختیار اور ذمہ داری کسی فرد کو نہیں دیتی بلکہ یہ صرف ریاست کا دائرہ اختیار ہے۔ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمان، ڈین فیکلٹی آف اسلامک لرننگ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور،نے اپنے خطاب میں کہا کہ انسان کے مزاج پر تاریخی حوادث اور ماحول میں وقوع پذیر ہونے والے مایوس کن واقعات اپنا اثر چھوڑتے ہیں۔اس کیفیت کا تسلسل بالآخر لوگوں کے مزاج کا مستقل حصہ بن جاتا ہے۔ اصل ضرورت ایسی تربیت کی ہے کہ ان نامساعد حالات میں بھی سیرت طیبہ کی پیروی کرتے ہوئے منفی خیالات اور رویوں کو اپنے اوپر حاوی نہ ہونے دیا جائے۔دیگر مقررین میں ممبر سنڈیکیٹ یونیورسٹی آف اوکاڑا، ڈاکٹر زعیم الدین عابد لکھوی، اور ڈاکٹر عبدالغفار، صدر شعبہ اسلامیات اوکاڑہ یونیورسٹی شامل تھے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Themes