سیاستدانوں کی جیل یاترا

Published on May 15, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 66)      No Comments

تحریر۔۔۔ محمد شہزاد محمدی
شاید اب جموریت جموریت کا راگ الاپنے کے دعویدار اسٹیبلشمنٹ کے لیے قابلِ اعتبار نہیں رہے عین ممکن ہے کہ جلد یا بادیر وطنِ عزیز میں صدارتی نظام نافز کردیا جائے پیارا پاکستان پاک سرزمین وطنِ عزیز بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح اور قائد ملت لیاقت علی کے بعد توز بروز پستی کی جانب گامزن رہا ہے جب وطنِ عزیز کو ایک آزاد مملکت کے نام سے دنیا کے نقشے پر ابھرا تو امریکی ڈالر اور پاکستانی رویپہ برابر مطلب ایک روپے کا ایک ڈالر تھا پھر ہمارے دو عظیم محسنوں قائد اعظم اور قائد ملت کے بعد ہماری بدقسمتی کہ جو بھی لیڈر قوم پر مسلط کیا گیا یا لانچ کیا گیا اسے ایک نیا نعرہ دیکر میدان میں اتارا جاتا رہا تاکہ یہ بھولی بھالی قوم پرانا نعرہ بھول کر اس نئے نعرے والے کو اپنا نجات دہندہ اپنا محسن اپنا مسیحا سمجھ کر اس کے لیے جھومریاں ،بھنگڑے ہوجمالو اور ڈھول و ڈیک کی تھاپ پر ناچتی مکٹتی ہوئی موجودہ لیڈر کو نجات دھندہ ہی سمجھے اور یہی اسٹیبلشمنٹ کی کامیابی ہے کا زینہ ہے عمران خان کو بھی اسٹیبلشمنٹ نے نیا نعرہ دیا کہ نیا پاکستان بنانا ہے جسے پہلے پہل تو کرکٹ کے شیدائی نوجوان لڑکے اور لڑکیوں نے ہی جو عمران خان کے فالورز ہی تھے اور اسے اچھا کرکٹر اچھا کھلاڑی ہونے پر اس کے گرویدہ تھے نے لبیک کہا اور یوں پی ٹی آئی لولی لنگڑی قدم قدم چلتی رہی دوسری جانب اسٹیبلشمنٹ کے نواز شریف کیساتھ تعلقات متعدد بار خراب ہوئے جو کسی مصلحت کی بنا پر چلتے رہے کیوں کہ میاں صاحب بھی بھٹو کیطرح خود کو عوامی لیڈر اور عوام کا نمائندہ سمجھنے لگے تھے جو بات اسٹیبلشمنٹ کو قطعی گوارہ نہیں تھی کہ ان کا سلیکٹ کیا ہوا انہی کو آنکھیں دیکھائے یوں میاں صاحب کا ہر سطح پر گھیراٶ کیا گیا انہیں چور ڈاکو غدار تک ثابت کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ انہیں معزز عدالت سے نااہل کروایا گیا یہ تمام حربے استعمال کرنے کے بعد انہیں اقامہ پر نااہل کروایا گیا یوں میاں نواز شریف سے جان چھڑوائی گئی اور نئی سلیکشن عمران خان کو میدان میں اتارا گیا کہ جن کے دعوے کینٹنر پر زمین و آسمان ملادینے میں کوئی کسر نہیں رکھتے تھے 22 سالہ جدوجہد ماہرین معاشیات کی ٹیم حلف لیتے ہی دو سو ارب ڈالر کی پاکستان آمد سو ارب آئی ایم ایف کے منہ پر مارنے تھے اور سو ارب سے نٸے پاکستان کی تعمیر و ترقی کی بنیادیں رکھی جانی تھیں مگر شاید اسٹیبلشمنٹ بھی پہلی بار اس جھانسے میں آئی کہ کرکٹ کی دنیا کا کھلاڑی سچ میں پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کرکے اسے نیا پاکستان بنادے گا اور عمران خان کو تختِ نشین کرنے سے امریکہ برطانیہ یورپ سے جس طرح شوکت خانم اسپتال کو فنڈنگ ہوتی ہے اسی طرح ملک میں بیرون ممالک سے ڈالروں کی بارش شروع ہوجائے گی ملک میں ڈالروں کی ریپل پیل ہوگی تو ڈالر گزشتہ حکومت کے مقابلے میں مزید سستا ہوگا ملک میں خوشحالی آئے گی مگر افسوس کہ یہ ایک خواب ہی رہا وطن عزیز کی حالت دن بدن بگڑتی رہی عمران خان کی پارٹی کا وزیر خزانہ اور فاٶنڈر ممبر اسد عمر جو اپوزیشن میں ہوتے ہوئے قومی اسمبلی میں روز گورنمنٹ کو نئے نئے فارمولے بتاتا تھا کہ ن لیگ حکومت کس طرح عوام کو لوٹ رہی ہے چالیس روپے لیٹر ملنے والا پیٹرول 70 روپے میں لیٹر دے کر وہ ہی اسد عمر اپنی قائم شدہ حکومت میں مشکل سے ایک سال بھی پورا نا کرسکا اور عمران خان کو اپنی حکومت چلانے کے لیے اپوزیشن پارٹیوں سے نکالے ہوئے وزیر خزانہ رکھنے پڑے وہ بھی معیشت کی ترقی کے لیے کوئی خاطر خواہ کارنامہ انجام نا دے سکے اور یوں پاکستانی معشیت کی حالت روز بروز بگڑتی رہی ان پے در پے ناکامیوں نے اسٹیبلشمنٹ کو سوچنے پر مجبور کردیا کہ جسے بڑے خواب سجا کر تخت پر بیٹھایا گیا تھا وہ دعوے صرف تقریروں تک ہی محدود تھے یوں پھر سے پرانے مہروں کو حرکت میں لاکر ایک اتحاد بنایا گیا جس نے عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لاکر ان کو گھر چلتا کیا اور حکومتی ڈور اتحادیوں کے بنے گٹھ جوڑ کے حوالے کردی کہ شاٸد وطنِ عزیز کی معاشی حالت بہتری کی جانب رواں دواں ہو مگر اس وینٹیلیٹر پر پڑی معشیت کی حالت اللہ پاک ہی ہے جو کوئی کرشمہ یا معجزا رونما کردے تو بہتر ہو ورنہ موجودہ حکومتی وزیر بھی کوئی کارنامہ انجام نہیں دے پائیں گے کیونکہ ایک طرف تباہ شدہ معشیت اور دوسری طرف عمران خان کے جلسے اور نئے انتخابات کا مطالبہ روز بروز بڑھتا جارہا ہے اس طرح کے حالات میں اسٹیبلشمنٹ کے لیے سیاستداں سر درد بن گئے ہیں اور لگ رہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اب سیاستدانوں سے مکمل طور ہر مایوس ہوگئی اب سیاستدان ان کے لیے قابل بھروسہ بھی نہیں رہے ہیں شنید ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ان سیاسی بازیگروں سے کسی بھی وقت جان چھڑوالے گی اور ملک میں صدارتی نظام نافز کردیا جائے گا اور کرپٹ سیاستدانوں اور قومی ادارے کیخلاف مہم جوئی کرنے والے بڑے بڑے سیاستدانوں کو جیل یاترا کروائی جائے گی خدشہ ہے کہ عنقریب ایسے حالات بھی ملک میں ہوسکتے ہیں۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Weboy