قومی پیداواری منصوبہ برائے ربیع چارہ جات برسیم، لوسرن،جئی، رائی اوربہاریہ مکئی کی منظوری

Published on August 4, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 386)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی)قومی پیداواری منصوبہ برائے سال23-2022 بابت ربیع چارہ جات برسیم، لوسرن،جئی، رائی اوربہاریہ مکئی کی منظوری دیدی گئی۔اس سلسلہ میں ایک اجلاس ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل زراعت (فارم اینڈ ٹریننگ)پنجاب ڈاکٹر اشتیاق حسین کی زیر صدارت ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں منعقد ہوا جس میں نے ڈپٹی ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ ڈاکٹر عامر رسول، سینئر سائنٹسٹ زرعی تحقیقاتی ادارہ چارہ جات سرگودھا، ڈاکٹر امتیاز نیازی سینئر سائنٹسٹ شعبہ اگرانومی، فہد احسان سینئر سائنٹسٹ شعبہ اگرانومی محمد عاشق، سینئر سائنٹسٹ شعبہ انٹومالوجی شمیم اختر،سینئر سائنٹسٹ شعبہ امراض نباتات جاوید انور شاہ، ماہر شماریات کراپ رپورٹنگ سروس لاہور پنجاب محمد عارف نجمی، نمائندہ پنجاب سیڈ کارپو ریشن فیصل آبادمیاں عبدالغفاراور اسسٹنٹ ڈائریکٹر انفارمیشن اینڈ فلم فیصل آباد اسحاق لاشاری کے علاوہ میڈیا نمائندگان نے بھی شرکت کی۔اس موقع پرڈاکٹر اشتیاق حسین نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے اور زراعت میں تقریباً لائیو سٹاک کا حصہ 55فیصدہے اس طرح دودھ کی پیداوارمیں اضافہ اور جانوروں کو فربہ کرنے میں غذائیت سے بھر پور چارہ جات کی فراہمی بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جانوروں کو ربیع سیزن میں چاروں کی معیاری اقسام کی وافر مقدار میں دستیابی یقینی بنانے کے لیے اعلیٰ پیداواری صلاحیت کی حامل نئی اقسام کے بیجوں کی بروقت فراہمی سمیت دیگر ممکنہ اقدامات کرنا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ربیع سیزن میں سبز چارہ جات میں کمی کی بنیادی وجہ کاشتکاروں کی سبز چارہ کی ترقی دادہ اقسام کے بیج اور جدیدپیداواری ٹیکنالوجی سے عدم مداخلت ہے لہٰذا محکمہ زراعت کے مختلف شعبہ جات جدید ٹیکنالوجی کی کاشتکاروں کو منتقلی یقینی بنانے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کریں اور لائیو سٹاک کے کسانوں کو ضروری سبسڈی فراہم کی جائے تاکہ دیگر ترقی یافتہ ممالک کی طرح چارہ کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ممکن بنایا جا سکے۔ڈاکٹر اشتیاق حسین نے بتایا کہ اڈاپٹیو ریسرچ پنجاب کے فیلڈایریا میں کئے گئے تجربات سے ثابت ہوا کہ اگر ہم زمین کا صحیح انتخاب وتیاری، اچھا بیج، مناسب اور متناسب کھادوں کا استعمال، بروقت کاشت، برداشت اور دیگر زرعی عوامل اور ماہرین کی سفارشات پر عمل کریں تو چارہ جات کی فی ایکڑ پیداوار میں نمایاں اضافہ کرسکتے ہیں۔سینئر سائنٹسٹ زرعی تحقیقاتی ادارہ چارہ جات سرگودھا ڈاکٹر امتیاز نیازی نے شرکا کو بتایا کہ چارہ کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے برسیم، جئی، لوسرن، رائی اور بہاریہ مکئی کی برقت کاشت، ضررساں کیڑوں اور بیماریوں سے تحفظ ضروری ہے جبکہ غذائی اور نقد آور فصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے برسیم اور جئی چارہ جات کی مخلوط کاشت کے فروغ سے اعلیٰ غذائیت سے بھر پور چارہ کی فراہمی سے دودھ اور گوشت پیداوار میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔بعدازاں اجلاس میں چند ضروری ترامیم کے ساتھ برسیم، جئی، لوسرن، رائی اور بہاریہ مکئی کے پیداواری منصوبہ جات برائے ربیع سیزن سال23-2022 کی منظوری دیدی گئی۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Blog