فلڈ اور انسانی نظریہ

Published on August 20, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 154)      No Comments

تحریر۔۔۔عشر ت فا طمہ
ایک استاد جی تھے جو ہمیں کہا کرتے تھے کہ تصویر کے ایک نئی دو نہیں تین رخ ہوتے ہیں عام طور پر جب ہمیں کوئی تصویر دکھائی جاتی ہے تو جب ہم اس تصویر کو دیکھتے ہیں تو ہم یہ جانتے ہیں کہ تصویر کا نا رخ ایک ہوتا ہے یا پھر دو جو تصویر میں نظر آرہا ہے اور ہمارے استاد ہمیں یہ کہتے تھے تصویر کے تین رخ ہیں تو اس کا کیا مطلب ہے کہ ایک تصویر کے تین رخ ہوتے ہیں یہ بات اس سے بات سے ریلیٹڈ کرتی ہے کہ اس وقت پاکستان میں جو سچویشن چل رہی ہے فلڈ سے ریلیٹڈ اور اس پر ہر انسان کا اپنا نظریہ اپنے سوچ قوم کے بارے میں اپنے ملک کے بارے میں اور خاص طور پر اللہ کے بارے میں جب تک انسان کو کوئی نعمت ملتی رہتی ہے اس کو لگتا ہے سب کچھ ٹھیک ہے کیونکہ وہ تصویر کا صرف ایک رخ دیکھنا چاہتا ہے جس نظریے سے وہ اس نظر کو دیکھنا چاہتا ہے
تصویر کا دوسرا رخ کبھی کسی کو پہلے تو نظر نہیں آتا دوسرا نظر بھی آ جائے تو سمجھ نہیں آتا اور تصویر کا جو اصل روخ ہے وہ تو کوئی جانتا ہی نہیں ہے نا اور نہ جاننے اور نہ سمجھنے کی کوشش کی جاتی ہے ہمارے معاشرے میں کیونکہ ہمارے معاشرے کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہم جو چیز دیکھ لیتے ہیں ہمیں زبان مل گئی ہے تو ہمارا حق بنتا ہے کہ ہم سارے لوگ مل کے اس کو دھونا شروع کرتے اسی جون جولائی اور اگست کے مہینے جب اتنی گرمی پڑتی ہے کہ لوگ مرنے پر آجاتے ہیں اور کئی لوگ مر جاتے ہیں تب بھی ہم یہ کہتے ہیں کہ اللہ نے عذاب دے دیا اور اسی جولائی اور اگست کے مہینے میں جب بارش ہو رہی ہے تب بھی ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ اللہ نے عذاب دے دیا ہے پوری دنیا میں ہر طرح کی سچویشن آتی ہے اس طرح کے حلات دنیا کے ہر جگہ پر ہوتے ہیں زلزلے بھی آتے ہی تباہی بھی ہوتی ہیں اور اس سے زیادہ خوفناک آتی ہیں پوری دنیا کوشش کرتی ہے اس سے لڑائی کرتی ہے یہ کوئی انہونی بات نہیں ہے جو پاکستان میں ہوتی اور ہر انسان شرکیہ لفظ اور غلط الفاظ اللہ کے بارے میں بولنا شروع کر دیتا ہے اللہ سے زیادہ انسان کا نہ کوئی ہمدرد ہے اور نہ زیادہ انسان کو کوئی پیار کر سکتا ہے اور نہ اللہ سے زیادہ انسان کی کوئی بات سنتا ہے ہر انسان کو یہاں پے مطلب کی گھٹی لگی ہوئی ہے کوئی کسی کا بھی نہیں ہے یہ تب آپ کو پتا چلتا ہے جب آپ مشکل وقت میں ہوں اور آپ کسی کو آواز دے سوائے اللہ کے کوئی آپ کی طرف دیکھتا تک نہیں آواز سنا تو بہت دور کی بات ہے کبھی اکیلے رہ کے اکیلے اکسپیرئینس کریں نہ تو اللہ کے علاوہ کوئی بھی نہیں ہے جو انسان کا ساتھ دیتا ہوں مشکل وقت میں آزمائشی برے حالات برا وقت ہر دور میں آتا رہا ہے اور ہر طریقے سے اللہ ان چیزوں کو دکھا کے انسان کو اپنی طرف بلاتا ہے تاکہ کبھی تو انسان یہ دیکھنے کی کوشش کرے کہ یہ دنیا ایک عارضی جگہ ہے اور جب کسی غریب کے اوپر ایسا برا وقت آتا ہے تو اس ٹائم جو امیر لوگ ہیں ان کے لیے یہ آزمائش ہے کہ وہ سوشل میڈیا کرنے سے بہتر ہے کہ ایک دوسرے کی جاکے مدد کی جائے جن لوگوں کے پاس وسائل ہیں ان کو چاہئے کہ وہ لوگوں کی مدد کریں جو مشکل میں ہے بنسبت یے کہ آپ میسج کرو اسٹیٹس لگا کے صرف شکوہ شکایت کرتے رہو اور یہ کام کرنے سے زیادہ ضروری ہے کہ آپ مدد کرو تب بھی اللہ کو پتہ چلے گا کہ آپ انسان ہے آزمائش ہوتی ہے کہ یہ ان کی مدد کرتے ہیں کہ نہیں کرتے اور اس آزمائش کے وقت میں وہ غریب خود کیا کرتا ہے اللہ کے لیے اللہ کے بارے میں اور اپنے لئے کیا کرتا ہے پھر شکوے شکایت لے کے بیٹھ جانا زندگی کا نام نہیں ہے کہ اللہ نے یہ کر دیا اللہ نے وہ کر دیا اللہ میں اور انسان کو نہ دنیا میں بھیجا گیا تھا کہ سارے لوگ مل کے ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں یا نہیں دیتے بیٹھ کے سوشل میڈیا پوسٹ کرنے سے کسی کی مدد نہیں ہوگی اور تنقید کرنے سے کہا یا اللہ یہ ہوگیا اس سے کچھ بھی نہیں ہوتا جو بھی ہوتا ہے نا وہ مدد کرنے سے ہوتا ہے انسان اور انسانیت سے ہوتا ہے

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Weboy