محکمہ زراعت پنجاب کی موسمی مکئی کی بہتر نگہداشت کے لئے سفارشات جاری

Published on September 16, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 595)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی)محکمہ زراعت کے مطابق مکئی زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل اور تیزی سے بڑھوتری کرنے والی غلہ کی اہم فصل ہے۔موسمی مکئی تقریباً 100سے110 دنوں میں پک کر تیار ہونے، تیز وبھرپور بڑھنے ،اونچے قد اور چوڑے پتوں والیحساس فصل ہے۔یہ ایک بھرپور پیداواری صلاحیت کی حامل فصل ہے اور اس سے بھرپور پیداوار لینے کے لیے جہاں اچھے اور ترقی دادہ بیج ضروری ہے وہاں اس فصل کی مرحلہ وار اور فصل کی ضرورت کے مطابق دیکھ بھال نہایت اہم ہے۔ وقت پر کاشت کی گئی فصل پر ماہ ستمبر/اکتوبر میں بُور نکلنا شروع ہو جاتا ہے یعنی مکئی کا پودا اپنی بڑھوتری مکمل کر کے پیدا واری مرحلے میں داخل ہو جاتا ہے۔پیداواری مرحلہ میں عمل زیرگی اور بارآوری جیسے انتہائی کلیدی عوامل وقوع پذیر ہوتے ہیں۔مکئی کی بڑھوتری میں یہ مرحلہ سب سے اہم ہے کیونکہ اسی مرحلہ میں چھلی میں بننے والے دانوں کا تعین ہونا ہے جس کا دارومدار اس مرحلہ کی کامیابی پر ہے۔ لہذا اس مرحلہ پر فصل کو کسی بھی قسم کے دباﺅ سے بچانا اور پودوں کی کھاد پانی کی ضرورت کو پورا کرنا نہایت اہم ہے۔ اس مرحلہ کے شروع میںپودے کے اوپر پہلے سٹہ ّ (Tassel)نمودار ہوتا ہے ۔ اس مرحلہ پر پانی کی کمی سے پیداوار 50 فیصد تک کم ہو سکتی ہے۔ اگر پودے اس مرحلہ میں درجہ حرارت زیادہ رہے یا کھاد پانی کی مسلسل کمی رہے تو چھلی کی نوک کی طرف والے عمل بارآوری کے نتیجے میں بننے والے دانے دس سے پندرہ دنوں میں ہی ساقط ہو جاتے ہیں۔ نوک کی طرف والے دانے عموماً بعد میں بارآور اور کمزور ہو تے ہیں۔لہٰذا اس وقت فصل کو پانی کی کمی نہیں آنی چاہیے اگر درجہ حرارت زیادہ ہو تو دو آبپاشیوں کے دوران وقفہ کم کردیں۔ جس سے نہ صرف کھیتوں کا درجہ حرارت دو تین ڈگری کم ہو جاتا ہے بلکہ پودے کے اوپر بور اور چھلّی کے بال نکلنے میں یکسانیت پیدا ہوتی ہے اور عمل زیرگی بہتر انداز میں مکمل ہوتا ہے جس سے پیداور میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے بعد چونکہ موسم میں گرمی کی شدت میں کمی آتی جاتی ہے لہذا موسمی حا لا ت کو مدِّنظر رکھتے ہوئے اور فصل کی ضرورت کے مطابق آبپاشی کا دورانیہ بڑھایا جاسکتا ہے۔ مکئی کی فصل کو نائٹروجنی کھاد کی آخری قسط پھول نکلنے سے ایک دو روز پہلے ڈالنے کی سفارش کی جاتی ہے کیونکہ اس سے نہ صرف پودے کی غذائی ضرورت پوری ہوتی ہے بلکہ نائٹروجن کھاد دانہ بننے کے عمل میں بھی کار گر ثابت ہوتی ہے۔ اس لیے اس وقت کھاد ڈال کر پانی لگادیا جائے۔ موسم خریف میں دیر سے کاشت کی گئی مکئی کی فصل پر سُست تیلے(Aphid) کا حملہ ہوسکتا ہے۔ یہ حملہ زیادہ تر پودوں کے اوپر والے حصّے خصوصاً نرحصّہ پر ہوتا ہے اوربعض اوقات اس قدر شدید ہوتا ہے کہ عملِ زیرگی بُری طرح متاثر ہوتا ہے جس سے چھلیوں پر بہت کم دانے بنتے ہیں ۔اس لیے اس وقت کاشت کار حضرات کو چاہیے کہ محکمہ زراعت کے ماہرین سے مشورہ کر کے کوئی مناسب زہر سپرے کر کے اپنی فصل کو سُست تیلہ کے حملہ سے بچائیں تاکہ پیداوار کی کوالٹی اور مقدار متا ثر نہ ہو ۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Premium WordPress Themes