فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کےلئے زرعی سائنسدانوں کو مربوط کاوشیں عمل میں لانی ہونگی رانا تنویر حسین

Published on October 20, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 49)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی)وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ ملکی سطح پر غذائی خود کفالت کے حصول اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کےلئے زرعی سائنسدانوں کو مربوط کاوشیں عمل میں لانی ہونگی۔انہوں نے اس امر کا اظہار زرعی یونیورسٹی کے شعبہ پلانٹ بریڈنگ اینڈ جینٹکس کے زیر اہتمام بین الاقوامی گندم کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سیلاب کے بعد پیدا ہونے والی غذائی صورت حال سے نبردآزما ہونے کےلئے موجودہ حکومت تمام ممکنہ کاوشیں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کےلئے کاشتکاروںتک جدید ٹیکنالوجی کو پہنچانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تغیرات کے تناظر میں زرعی سائنسدانوں کو زیادہ قوت مدافعت کی حامل اقسام متعارف کرانا ہونگی ۔ چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ گندم کی کٹائی کے دوران 20 سے 25 فیصد گندم ضائع ہوجاتی ہے۔ زرعی ماہرین کو کٹائی کے دوران گندم کے ضیاع کو کم کرنے کےلئے جدید رجحانات کو پروان چڑھانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہر چند سال کے بعد ہمیں بد ترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور مستقبل میں ایسی ناگہانی صورت حال سے نپٹنے کےلئے حکمت عملی تیار کرنا ہوگی۔انہوں نے زرعی سائنسدانوں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ ملک کو درپیش زرعی چیلنجز کا سامنا کرنے کےلئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے۔ وائس چانسلرزرعی یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمدخاںنے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے واشنگٹن سٹیٹ یونیورسٹی کے تعاون سے زرعی یونیورسٹی میں گندم کی اعلی کوالٹی کی اقسام پرکام جاری ہے جس سے فی ایکڑ پیداوارمیں اضافہ ہوگا۔ گرمی کی شدت اور پانی کی کمی سے گندم کا دانہ سکڑ جاتا ہے اور پیداوار متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود ہمیں پچھلے سال دس ارب ڈالر کی اشیاءضروریہ درآمد کرنا پڑیں جوکہ ہمارے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کاشتکاروں کے حقیقی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے مقامی حل تلاش کرنا ہوگا۔کانفرنس میں واشنگٹن سٹیٹ یونیورسٹی کے وائس پریزیڈنٹ لنکجز پروگرام آصف چوہدری نے کہا کہ ان کی جامعہ فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانے کےلئے بہترین تحقیقات کر رہی ہے۔بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کے وائس چانسلر ڈاکٹر قمرالزما ن نے ملکی سطح پرمتناسب زراعت کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نا صرف پیداوار میں اضافہ ممکن ہوگا بلکہ دیہی ترقی اور کاشتکار کی معاشی حالت بہتر کرنے میں بھی مدد ملے گی۔واشنگٹن سٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدان کلوندرسنگھ گل نے کہا کہ گرمی برداشت کرنے والے گندم کی نئی متعدد اقسام پر کام جاری ہے ۔اس موقع پرسابق وائس چانسلر بارانی یونیورسٹی اور صدر اکیڈمی آف سائنسز پروفیسرڈاکٹرخالد محمودخاں، سی ای او پارب ڈاکٹر عابد محمود ، چیئرمین پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل ڈاکٹر غلام محمد علی ،ڈین ایگریکلچر زرعی یونیورسٹی ڈاکٹر محمد سرور خاں،ڈاکٹر ذوالفقار علی ،امریکہ سے ایگریکلچر کمرشلائزیشن ایکسپرٹ ڈاکٹر جینی الٹن، سڈنی یونیورسٹی آف آسٹریلیا سے ڈاکٹر ہربنس بریانہ، سمیت دیگر ماہرین نے بھی اظہار خیال کیا۔ کانفرنس میں گندم کی پیداوار میں اضافے، فصل کو لگنے والی بیماریوں سمیت موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

 

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Free WordPress Theme