گندم کا جڑی بوٹیوں سے تحفظ

Published on December 1, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 116)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی)گندم میں نشاستہ دارخوراکی اجزا،لحمیات اور روغنی اجزا کے علاوہ وٹامنزاور فاسفورس کامتوازن مآخذ ہونے کی وجہ سے دماغ اور نظرکو تقویت دیتی ہے اور جسم کوطاقت مہیاکرنے کی وجہ سے گندم کو روئے زمین کا سب سے اچھا اناج قرار دیاگیاہے۔ متعدد امراض کا قدرتی علاج مہیا کرنے میں گندم عطیہ خدا وندی ہے علاوہ ازیں دنیا بھر میں گندم کی لاتعداد مصنوعات استعمال کی جاتی ہیں۔ گندم کے اہم پیداواری مسائل میںفصل کودیر سے کاشت کرنا،کھادوں کا غیر متناسب استعمال، جڑی بوٹیوں کا اگاﺅ، آبپاشی، موزوں پانی کی قلت،زمین کا کلراٹھاپن، موسمیاتی تبدیلیاں،کنگی کی بیماری،تیلا ،چوہوں کا حملہ، گرمی اورخشک سالی برداشت کرنے والی اقسام کی عدم دستیابی اور فرسودہ پیداواری ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ گندم سخت جان فصل ہے اس لئے گندم کسی حد تک کلراٹھی،چکنی اور سخت زمینوں میں بھی اگائی جاسکتی ہے لیکن مَیرا اور بھاری مَیرا زمین میں گندم کاشت کرنے سے بہترپیداوار حاصل ہوتی ہے۔ زمین کو تیار اور لیزر سے ہموارکر کے گندم کاشت کی جائے توگندم کا اگاﺅ بہتر ہوتاہے ۔ صوبہ پنجاب میں کاشت کی جانے والی گندم کے کھیتوں میں پچاس سے زائداقسام کی جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں جن کو نباتاتی ساخت کے لحاظ سے چوڑے پتوں والی اور گھاس خاندان کی جڑی بوٹیوں میں تقسیم کیا جاتا ہے جبکہ جڑی بوٹیوں کے نقصان پہنچانے کی استعداد کار کے لحاظ زیادہ نقصان پہنچانے والی، درمیانی نقصان پہنچانے والی اور کم نقصان پہنچانے والی جڑی بوٹیوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ گندم کے کھیت میں پائی جانے والی جڑی بوٹیوں کو محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کی مدد سے شناخت اور ان کی تلفی و انسداد کے م¶ثر اقدامات کرنے سے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ گندم کی کاشت کے 30 تا 40 دن بعد دوہری بارہیروچلانے سے50 فیصد سے زیادہ جڑی بوٹیوں کا زور ٹوٹ جاتا ہے اور پیداوار میں16 فیصد تک اضافہ ممکن ہے۔گندم سے جڑی بوٹیاں تلف کرنے کے لئے اگرگندم میں دو مرتبہ سپرے کی جائے تو زیادہ پیداوار حاصل ہوتی ہے۔ گندم کی جڑی بوٹیوں کے کیمیائی تدارک کیلئے پہلے پانی کے بعدیعنی گندم کاشت کرنے کے بعد30سے40 دن کے دورا ن بروموکسی نل+ ایم سی پی اے60فیصد300ملی لٹر یافلوراکسی پائرا+ ایم سی پی اے + کلوپائرالڈ56فیصد 400ملی لٹر اور دوسرے پانی کے بعدیعنی گندم کاشت کرنے 50 سے60دن کے دوران پینوکساڈین0.5فیصد 330ملی لٹر فی ایکڑ سپرے کی جائے تو گندم کی فصل میں پائی جانے والی بیشتر جڑی بوٹیوں کا یقینی خاتمہ ہوجاتا ہے۔ اگرپینوکساڈین 0.5فیصد 330ملی لٹرکے ساتھ بروموکسی نل + ایم سی پی اے 60 فیصد 300ملی لٹریافلوراکسی پائرا+ ایم سی پی اے + کلوپائرالڈ56فیصد 400ملی لٹرفی ایکڑکے حساب سے یعنی دونوں زہریں ملاکربجائی کے بعد45سے50 دن کے دوران 100 لٹر پانی میں ملا کر اوس خشک ہونے پردھوپ میں سپرے کی جائیں تو بھی کافی حد تک جڑی بوٹیوں کا خاتمہ ہو جاتاہے۔جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے کیمیائی زہروں کا بھی استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس طریقہ استعمال کو جس حد تک ممکن ہو محدود رکھا جائے کیونکہ گندم کا زیادہ استعمال بطور غذا کیا جاتا ہے اور ملکی و بین الاقوامی سطح پر غذائی اجناس کے لئے جس حد تک ممکن ہو کیمیائی زہروں کے استعمال کو کم سے کم کیا جانا چاہیے۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress Blog