محکمہ زراعت پنجاب کی ماہ دسمبر میں آم کے باغبانوں کے لئے ہدایات جاری

Published on December 15, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 436)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی)محکمہ زراعت پنجاب کے مطابقپاکستانی آم ذائقہ کے اعتبار سے عالمی منڈی میں منفرد حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان زیادہ آم کی پیداوار حاصل کرنے والے ممالک میں چھٹے نمبر پر ہے اور پاکستان میں0.142 ملین ایکڑ رقبہ آم کے باغات پر مشتمل ہے۔صوبہ پنجاب ملک میں آم کی مجموعی پیداوار قریباً 1.7 ملین ٹن ہے جو ملکی پیداوار کا 70 فیصدہے۔ محکمہ زراعت پنجاب نے موسم سرما کے دوران آم کے باغبانوں کو خصوصی سفارشات پر عملدرآمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔موسم سرما میںآم کے پودے شدید سردی سے متاثر ہوتے ہیں لہذٰا تمام باغبان بھائی آم کے باغات میں ہلکی آبپاشی کو یقینی بنائیں۔چھوٹے پودوں کو شیشم کے چھاپوں یا پرالی سے کور کریں۔چھوٹے پودوں پر چونے کا سپرے (5 فیصد محلول)کریں۔تنوں پر پرالی باندھیں۔کاشتکار کھاد کے خالی بیگز (گٹوو) پودوں پر چڑھا کے نیچے سے باندھ دیتے ہیں۔ یہ ایک غلط پریکٹس ہے کیونکہ پولییسٹر کا یہ گٹووو بھی رات کو انتہائی ٹھنڈا ہو جاتا ہے۔ جس سے پودے متاثر ہوتے ہیں اور مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوتے ۔اگر پلاسٹک شیٹ سے پودوں کو کور کر رہے ہیں تو اس بات کا خیال رہے کہ پلاسٹک ڈائریکٹ پودے کو نہ چھوئے نیزاس شیٹ میں بھی جنوب کی طرف 2یا3 چھوٹے سوراخ ضرور رکھے جائیں تاکہ ہوا کا مناسب گزر ہو سکے۔بڑے درختوں پر بھی سردی کی وجہ سے تنوں کی چھال پھٹنے سے بچانے کے لئے تنوں اور موٹے ٹہنوں پر چونا لگانا موثر ثابت ہوگا۔باغات میں گلے سڑے گوبر کا استعمال پودے کی عمر کے مطابق جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ 15 سال کے درخت کی چھتری میں 80کلوگرام گلا سڑا گوبر پھیلا دیں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ ماہ دسمبر میں آم کی گڈھیری کے انڈوں سے بچے نکلنے کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔باغبان آم کی گدھیڑی کی تلفی کیلئے پودوں کے گرد گوڈی کریں اورتنے کے گرد زمین کھود کر کلوربائی ری فاس 10 ملی لٹر فی لٹر انی میں ملا کر ڈالیں تاکہ بچے انڈوں سے نکلتے ہی زہر کے اثر سے مرجائیں۔آم کے پودوں کے تنوں پر1 فٹ چوڑائی کا بند لگائیں اور اس کے درمیان 1انچ اچھی کوالٹی کے گریس کا بند لگائیں تاکہ گڈھیری کے بچے اوپر نہ چڑھ سکیں

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Blog