محکمہ زراعت پنجاب نے بہاریہ کماد کی کاشت کے لئے سفارشات جاری کر دیں

Published on February 9, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 34)      No Comments

 

فیصل آباد (یو این پی)محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق پنجاب میں گنے کی فی ایکڑ اوسط پیداوار تقریباً744 من فی ایکڑ ہے۔ کماد کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کے لیے میرا اور بھاری میرا زمین جس میں پانی کا نکاس بہتر ہو اور نامیاتی مادہ بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہوموزوں رہتی ہے۔ سیم اور تھور والی زمینیں گنے کی کاشت کے لیے موزوں نہیں۔ گنے کی جڑیں زمین کے اندر کافی گہرائی تک جاتیں ہیں اس لیے کم از کم ایک فٹ گہرائی تک زمین کا تیار ہونا ضرروی ہے کماد کی جڑوں کے مناسب پھیلاؤ اور خوراک کے آسان حصول کے لیے زمین نرم، بھربھری اور ہموار ہونی چاہے اس لیے زمین کی تیاری گہرا ہل چلا کر کریں اور زمین کی تیاری سے پہلے اچھی طرح گلی سڑی گوبر کی کھاد ڈالیں اور روٹاویٹردو دفعہ چزل ہل ایک دوسرے مخالف رخ اور3سے4 دفعہ عام ہل بمعہ سہاگہ سے زمین تیار کریں۔ بہاریہ کماد کی کاشت وسط فروری تا وسط مارچ تک مکمل کی جا سکتی ہے۔کاشتکار کماد کی بہتر پیداوار کے لئے محکمہ زراعت کی منظورشدہ اقسام علاقائی تقسیم کے لحاظ سے محکمہ زراعت پنجاب کی منظور شدہ اقسام کا بیج کاشت کریں۔کماد کی اگیتی پکنے والی اقسام میں سی پی400 77-،سی پی ایف237،ایچ ایس ایف242،سی پی ایف250 اورسی پی ایف251،درمیانی پکنے والی اقسام میں ایچ ایس ایف240،ایس پی ایف234،ایس پی ایف213،سی پی ایف 246،سی پی ایف247،سی پی ایف248،سی پی ایف249،سی پی ایف253، سی پی ایس جی 2525- اورایس ایل ایس جی 1283-پچھیتی پکنے والی اقسام میں سی پی ایف252۔گنے کی زیادہ اور بھرپور پیداوار کے حصول کے لیے شرح بیج کو بہت اہمیت حاصل ہے کیونکہ گنے کے بیج کا اگاؤ دیگر فصلات کی نسبت بہت کم ہے اگربیج ضرورت سے کم استعمال ہوتو فی ایکڑ پیداوار کم ہو جاتی ہے اس لیے بیج سفارش کردہ مقدار میں ڈلیں۔بروقت کاشت اور دیگر موزوں حالات میں دو آنکھوں والے 30 ہزار سمے یا تین آنکھوں والے 20 ہزار سمے فی ایکڑ ڈالیں۔ یہ تعداد موٹی اقسام میں تقریباً 100 سے 120 من اور باریک اقسام میں 80 سے 100 من بیج سے حاصل کی جا سکتی ہے۔

 

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Premium WordPress Themes