ورلڈ کپ کے بعدایک روزہ کرکٹ کو خیر باد کہہ سکتا ہوں، شاہد آفریدی

Published on May 24, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 369)      No Comments

4
لاہور۔۔۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ شاید وہ ورلڈ کپ کے بعدایک روزہ کرکٹ کو خیر باد کہہ دیں اور صرف ٹی20کرکٹ کھیلیں مگر اس کا انحصار فٹنس پر ہے۔قذافی سٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ بالکل فٹ ہیں اور کنڈیشننگ کیمپ میں دوسرے کھلاڑیوں کے ساتھ سخت محنت کر رہے۔کیمپ میں تمام کھلاڑی سخت محنت کر رہے ہیں اور ان کی فٹنس بھی کافی بہتر ہو رہی ہے مگرہم اولمپکس کھیلنے نہیں جارہے لہذا فٹنس کے ساتھ ساتھ بیٹنگ ، باؤلنگ پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔پاک بھارت کرکٹ تعلقات پر شاہد آفریدی نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ بھارت کی مدد کی مگر بھارت کی جانب سے مثبت جواب نہیں آ رہا حالانکہ کرکٹ سے دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو آئی پی ایل میں شامل نہ کرنے سے بھارت کی بھی غیر ممالک میں بدنامی ہو رہی ہے۔ شاہد آفریدی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کپتان بننا ہر کسی کی خواہش ہو تی ہے میری بھی ہے ، ماضی میں بھی یہ ذمہ داری نبھا چکا ہوں،انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم کا کپتان بنناپھولوں کی سیج نہیں بلکہ ایک چیلنج ہو تا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ اعجاز بٹ کے دور میں جو کچھ ہوا اسے بھول چکا ہوں۔ انکا کہنا تھا کہ وقار یونس اور مجھے بھی ماضی سے سبق سیکھنا چاہئے۔ آفریدی کا کہناتھا کہ وہ جب تک فٹ اور فارم میں ہیں کرکٹ کھیلیں گے اور 2015 کا ورلڈ کپ ان کے لئے اور دیگر سینئر کھلاڑیوں کے لئے بہت اہم ہے۔ ڈومیسٹک کرکٹ کے سوال پر آفریدی کا کہنا تھا کہ غیر ملکی ٹیموں کے نہ آنے پر ہمیں اپنی ڈومیسٹک کرکٹ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے اس پر کئی لوگ بات کرتے ہیں مگر میرے خیال میں جو بھی کریں اسے چھ آٹھ مہینے کی بجائے کم از کم دو سال کے لئے لاگو کریں اور اس کے نتائج کی روشنی میں کوئی فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں موجود کھلاڑیوں کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بہت اچھی سہولتیں میسر ہیں مگر کراچی سمیت دیگر شہروں میں ایسی سہولتوں کا فقدان ہے جس وجہ سے مجھ سمیت کوئی کھلاڑی بھی بہتر ٹریننگ نہیں کر سکتا لہذا پی سی بی کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام شہروں میں ایسی سہولیات مہیا کرے۔ ایک سوال کے جواب میں شاہد آفریدی نے کہا کہ وہ فلاحی کاموں میں بھی حصہ لے رہے ہیں اور لوگ کافی تعاون کر رہے ہیں، اب تک سیلاب زدگان کے لئے مکان بنائے ہیں جبکہ جلد ہی ہسپتال کے منصوبے پر بھی کام تیزی سے مکمل کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ ان کی توقع سے بڑھ کر مدد کر رہے ہیں کوئی ایکسرے مشین دے رہا ہے تو کوئی الٹرا ساؤنڈ مشین دے رہا ہے مگر وہ جب تک کرکٹ کھیل رہے ہیں لوگوں پر زیادہ بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے اوران کا خیال ہے کہ کرکٹ کے ساتھ آہستہ آہستہ ہسپتال کا منصوبہ بھی چلتا رہے۔ کھلاڑیوں کے سنٹرل کنٹریکٹ بارے سوال پر شاہد آفریدی نے کہا کہ جوکھلاڑی بہتر پرفارم کرے اسے بہتر کیٹگری دینی چاہئے چاہے اے پلس دیں مگر جو خراب کھیلے اسے بی یا سی کیٹگری دینے میں کوئی ہرج نہیں بلکہ کھلاڑیوں کو بھی قبول کر لینا چاہئے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress主题