تحریر:ڈاکٹر صائمہ جبین مہک
اقوامِ متحدہ کی جانب سے مخصوص دنوں، ہفتوں، سالوں اور دہائیوں کو مخصوص واقعات یا عنوانات کی نشاندہی کے لیے مختص کیا جاتاہے تاکہ تنظیم کے مقاصد کو آگاہی اور عمل کے ذریعے فروغ دیا جا سکے عام طور پر یہ ایک یا زیادہ رکن ممالک ہیں جو ان مشاہدات کی تجویز پیش کرتے ہیں اور جنرل اسمبلی انہیں ایک قراداد کے ساتھ قائم کرتی ہے ایسے موقعوں پر ان تقریبات کا اعلان اقوام متحدہ کے خصوصی اداروں جیسے یونیسکو، یونیسف، ایف اے او وغیرہ کی طرف سے کیا جاتا ہے یہاں ان مسائل کے بارے میں بات کی جاتی ہے جن کے بارے میں یہ ادارے فکرمند ہوتے ہیں اور جو مسائل ان کے مشاہدات میں آتے ہیں ان میں سے کچھ کو بعد میں جنرل اسمبلی کے ذریعے منطور کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح عالمی دنوں میں سے بین الاقوامی انسانی یکجہتی کا دن بھی منایا جاتا ہے کیونکہ پائیدار ترقی کا ایجنڈا لوگوں اور کرہ ارض پر مرکوز ہے، جس کی بنیاد انسانی حقوق پر ہے اور لوگوں کو غربت، بھوک اور بیماری سے نکالنے کے لیے پرعزم عالمی شراکت داری کے ذریعے تعاون کیا گیا ہے۔ بین الاقوامی یکجہتی افراد، لوگوں، ریاستوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے درمیان اتحاد کے جذبے کا اظہار ہے۔ اس میں مفادات، مقاصد اور اعمال کا اتحاد اور مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے مختلف ضروریات اور حقوق کی پہچان شامل ہے۔ملینیم ڈیکلریشن میں یکجہتی کو 21ویں صدی میں بین الاقوامی تعلقات کی بنیادی اقدار میں سے ایک کے طور پر شناخت کیا گیا ہے، جس میں وہ لوگ جو یا تو نقصان اٹھاتے ہیں یا کم سے کم فائدہ اٹھاتے ہیں ان کی مدد کے مستحق ہیں جو سب سے زیادہ فائدہ اٹھاتے ہیں۔ نتیجتاً، عالمگیریت اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات کے چیلنج کے تناظر میں، بین الاقوامی یکجہتی کو مضبوط کرنا ناگزیر ہے۔ لہذا، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اس مؤقف کو تسلیم کیا کہ غربت سے نمٹنے کے لیے یکجہتی کے کلچر اور اشتراک کے جذبے کو فروغ دینا اہم ہے اور 20 دسمبر کو عالمی یوم انسانی یکجہتی کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔ غربت کے خاتمے کے لیے عالمی یکجہتی فنڈ کے قیام اور انسانی یکجہتی کے عالمی دن کے اعلان جیسے اقدامات کے ذریعے، یکجہتی کے تصور کو غربت کے خلاف جنگ اور تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت میں اہم قرار دیا گیا۔ یکجہتی کے تصور نے تنظیم کے قیام کے بعد سے ہی اقوام متحدہ کے کام کی تعریف کی ہے۔ اقوام متحدہ کے قیام نے دنیا کے لوگوں اور اقوام کو امن، انسانی حقوق اور سماجی اور اقتصادی ترقی کے فروغ کے لیے اکٹھا کیا۔ تنظیم کی بنیاد اس کے اراکین کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی کی بنیادی بنیاد پر رکھی گئی، جس کا اظہار اجتماعی سلامتی کے تصور میں کیا گیا تھا جو کہ ”بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے” کے لیے اپنے اراکین کی یکجہتی پر انحصار کرتا ہے۔ یہ یکجہتی کے جذبے میں ہے کہ تنظیم ”معاشی، سماجی، ثقافتی یا انسانی کردار کے بین الاقوامی مسائل کے حل میں تعاون” پر بھی انحصار کرتی ہے۔ جنرل اسمبلی نے 22 دسمبر 2005 کو قرار داد 60/209 کے ذریعے یکجہتی کو ان بنیادی اور آفاقی اقدار میں سے ایک کے طور پر شناخت کیا جو اکیسویں صدی میں لوگوں کے درمیان تعلقات کو قائم رکھے اور اس سلسلے میں ہر سال 20 دسمبر کو بین الاقوامی سطح پر انسانی یکجہتی کا دن منانے کا اعلان کیا۔ قرارداد 57/265 کے ذریعے جنرل اسمبلی نے 20 دسمبر 2002 کو عالمی یکجہتی فنڈ قائم کیا، جو فروری 2003 میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے ٹرسٹ فنڈ کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد غربت کا خاتمہ اور ترقی پذیر ممالک میں خاص طور پر ان کی آبادی کے غریب ترین طبقات میں انسانی اور سماجی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ بین الاقوامی یکجہتی بین الاقوامی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی معاشرے کی بقا کو یقینی بنانے کے لیے عصری بین الاقوامی قانون کے تحت ایک بنیادی اصول ہے۔ یہ دن ہمارے اتحاد کو منانے کا دن ہے حکومتوں کو بین الاقوامی معاہدوں کے حوالے سے اپنے وعدوں کا احترام کرنے کی یاد دلانے کا دن ہے۔ یکجہتی کی اہمیت کے بارے میں عوامی بیداری بڑھانے کا دن ہے۔ غربت کے خاتمے سمیت پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے یکجہتی کو فروغ دینے کے طریقوں پر بحث کی حوصلہ افزائی کرنے کا دن ہے اور غربت کے خاتمے کے لیے نئے اقدامات کی حوصلہ افزائی کے لیے کارروائی کا دن ہے۔ اس کے ساتھ بین الاقوامی یکجہتی کا عمومی مقصد ایک ایسا حوصلہ افزا ماحول پیدا کرنا ہے جہاں ریاستوں کے درمیان اور ان کے اندر عدم مساوات اور عدم مساوات کی وجوہات کو روکنا اور ان کو دور کرنا ہے اور ساختی رکاوٹیں جو دنیا بھر میں غربت اور عدم مساوات کو پیدا کرتی ہیں اور اسے برقرار رکھتی ہیں ان پر غورو فکر کرنا ہے۔ امن و سلامتی، ترقی اور انسانی حقوق کو فروغ دینے کے لیے ریاستوں اور غیر ریاستی عناصر کے درمیان اعتماد اور باہمی احترام کو فروغ دینا اور ایک ایسے سماجی اور بین الاقوامی نظام کو فروغ دینا ہے جس میں تمام انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کا مکمل ادراک ہو سکے۔ ۔ اقوام متحدہ ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جس کی بنیاد 1945ء میں دوسری جنگ عظیم کے بعد 51ممالک نے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے، اقوام کے درمیان دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے اور سماجی ترقی، بہتر معیار زندگی اور انسانی حقوق کو فروغ دینے کے لیے رکھی گئی تھی۔ہمارے لیے ضروری ہے کہ اقوامِ متحدہ کی جانب سے مخصوص کردہ عالمی دنوں، ہفتوں اور مہینوں کو عوامی شعور و بیداری کے ساتھ منانے کا اہتمام کیا جائے۔ ان مقاصد کے لیے تعلیمی اداروں سمیت تمام سماجی، فلاحی تنظیموں کے اشتراک سے سیمینارز منعقد کروائے جائیں تاکہ انسانیت کے جذبے کو فروغ دیا جا سکے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کا احترام کیا جائے۔