للّٰہ نے قرآن مجید میں صبر کی تلقین کی ہے: خطبۂ حج

Published on June 27, 2023 by    ·(TOTAL VIEWS 61)      No Comments

مکہ المکرمہ(یواین پی)لاکھوں عازمین حج کا رُکنِ اعظم وقوفِ عرفہ ادا کرنے کے لیے میدانِ عرفات میں جمع ہیں۔مسجدِ نمرہ میں سعودی علماء کونسل کے اہم رکن شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد نے خطبۂ حج دیا۔شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد نے مسجدِ نمرہ میں خطبۂ حج میں فرمایا کہ اے ایمان والو! دنیا اور آخرت کے معاملات میں اللّٰہ کے حکم کو پورا کرو، اللّٰہ تعالیٰ نے تفرقہ ڈالنے سے منع کیا ہے، توحید کی دعوت تمام نبیوں میں مشترک رہی ہے۔خطبۂ حج میں شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد نے کہا کہ حج بھی ارکانِ اسلام میں سے ایک رکن ہے، اللّٰہ کی عبادت ایسے کرو کہ وہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔ان کا خطبۂ حج میں کہنا ہے کہ کسی عربی کو عجمی پر اور کسی عجمی کو عربی پر فضیلت حاصل نہیں، جس طرح اس مہینے کی حرمت ہے اسی طرح جان و مال کی حرمت بھی ہے۔شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد کا خطبۂ حج میں کہنا ہے کہ دن رات کا آنا جانا اللّٰہ تعالیٰ کی نشانیاں ہیں، اللّٰہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو، اللّٰہ کی حدود کی حفاظت کا مطلب ہے کہ ہم صرف اللّٰہ کی عبادت کریں۔خطبۂ حج میں انہوں نے فرمایا کہ ہر نبی علیہ السلام نے یہی دعوت دی کہ ایک اللّٰہ کی عبادت کرو، نماز، روزہ، زکوٰۃ اور حج کا حکم اللّٰہ نے دیا ہے، اللّٰہ عظیم ہے اور حکمت والا ہے، اللّٰہ رب العزت نے تفرقے سے منع فرمایا ہے، قرآن میں اتحاد کی اہمیت کو بیان کیا گیا ہے، اتحاد میں ہی دین و دنیا کے معاملات میں فلاح ہے، مسلمانوں کا آپس میں مل کر رہنا ضروری ہے۔شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد نے فرمایا کہ اللّٰہ نے فرمایا ہے کہ جس نے کتاب میں اختلاف کیا وہ ہدایت سے دور ہیں، مسلمانوں کا آپس میں جُڑ کر رہنا ضروری ہے، ہمیں حکم دیا گیا کہ اختلاف ہو جائے تو قرآن اور سنت کی طرف جائیں، قرآنِ کریم میں مسلمانوں کے لیے جُڑ کر رہنے کا حکم ہے۔حج کا خطبہ دیتے ہوئے شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد نے کہا کہ اچھے اخلاق سے دوسروں کے دل میں جگہ پیدا ہو جاتی ہے، مسلمانوں کے لیے ضروری ہے کہ اچھے اخلاق رکھیں، شریعتِ مطہرہ کا مقصد ہے کہ مسلمان آپس میں جُڑ جائیں، ارشاد ہوتا ہے کہ شرک نہ کرنا، والدین سے حسنِ سلوک کرو، گناہ کے کاموں میں تعاون نہ کرو، تقویٰ میں تعاون کرو۔خطبۂ حج دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیطان چاہتا ہے کہ مسلمانوں میں تفرقہ پیدا ہو، دین میں تمام تعلیمات ہیں جو مسلمانوں کو جوڑ کر رکھتی ہیں، شریعت میں حکم ہے کہ جھگڑا کرنے والوں کو سمجھایا جائے، ارشاد ہوتا ہے کہ امتِ واحدہ ہے، جو اللّٰہ کے حکم پر عمل کرنے والی ہے۔شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد نے فرمایا کہ اللّٰہ رب العزت نے فرمایا ہے کہ اللّٰہ اور رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی اطاعت کرو، مل جل کر رہنے میں رحمت اور الگ الگ ہونے میں مصیبت ہے، تفرق اور ایسی ہر چیز جس سے مسلمانوں کا اتحاد ٹوٹے اس سے دور رہنے کا حکم ہے۔انہوں نے خطبۂ حج دیتے ہوئے کہا کہ اللّٰہ کا خوف اختیار کرنا لازم ہے، اللّٰہ کا حکم پورا کرنا، باطل سے دور رہنا بھی لازم ہے، اتفاق پیدا کرنا معاشرے، خاندان اور ہر فرد کی ذمے داری ہے، والدین، میاں، بیوی اور بچوں کے حقوق کو اللّٰہ نے واضح کر دیا ہے، اللّٰہ نے قرآن مجید میں صبر کی تلقین کی ہے۔خطبۂ حج میں شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد کا کہنا ہے کہ شیطان انسانوں کے درمیان ٹوٹ پھوٹ پیدا کرتا ہے، حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک مسلمان دوسرے مسلمان کے لیے عمارت کی طرح ہے، 13 ذی الحج تک منیٰ میں قیام سنت ہے۔شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد نے خطبۂ حج میں فرمایا کہ تمام مسلمانوں کے لیے حج کے دن دعائیں کرنا لازم ہے، کوئی تم سے نیکی کرے تو اس کے ساتھ بھی نیکی کرو، اللّٰہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ مل جل کر رہنے میں برکت ہے، آپس میں اتحاد و اتفاق قائم کرو۔خطبۂ حج کے بعد مسجدِ نمرہ میں ظہر اور عصر کی نمازیں ایک ساتھ ادا کی گئیں۔صدر عارف علوی اور وزیرِ مذہبی امور طلحہٰ محمود بھی لاکھوں عازمین کے ہمراہ وقوفِ عرفہ کے لیے میدانِ عرفات میں موجود ہیں۔ میدانِ عرفات میں درجۂ حرارت 44 ڈگری سیٹنی گریڈ ہے۔خطبۂ حج سے قبل میدانِ عرفات اور جبلِ رحمت کی فضا ’لبیک اللّٰھم لبیک‘ کی تکبیرات سے گونجتی رہیں۔لاکھوں عازمینِ حج نے مسجدِ نمرہ اور میدانِ عرفات میں خطبۂ حج سنا۔عازمینِ حج منی سے مشاعر ٹرین بسوں اور دیگر ذرائع سے میدانِ عرفات پہنچے ہیں۔51 ہزار 267 پاکستانی عازمینِ حج مشاعر ٹرین سے عرفات پہنچے ہیں۔ٹرین پر سوار ہونے کے لیے عازمین کو ٹکٹ کے بینڈ دیے گئے تھے۔خطبۂ حج کے بعد حجاج کرام غروبِ آفتاب تک وقوفِ عرفہ کریں گے۔غروبِ آفتاب کے بعد حجاج کرام مزدلفہ روانہ ہو جائیں گے، مزدلفہ میں حجاج کرام مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کریں گے۔حجاج کرام مزدلفہ میں آرام کریں گے اور کنکریاں جمع کریں گے۔حجاج کرام وقوفِ مزدلفہ کے بعد 10 ذی الحج کو رمیٔ جمرات کریں گے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Themes