بجلی بحران، مسلم لیگ ن برطانیہ کے عہدیداروں نے وزیراعظم کو’’بے وقوف‘‘بنا ڈالا

Published on June 5, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 801)      No Comments

1122
لند ن (یو این پی)برطانیہ میں پاکستان مسلم لیگ ن کے عہدیداران نے انرجی سیکٹر میں 1300میگاپراجیکٹ کے بدلہ میں اپنی حکومت سے فراڈ ملاقاتیں کی جن کا مقصد صرف جعلی مشہوری حاصل کرکے سادہ لوح افراد سے پیسے بٹورنا تھا ماس انٹرنیشنل یو کے کمپنی کے جعلی مالک بن کر وزیر اعظم پاکستان سمیت دیگر سرکاری آفیشلز سے ملاقات کرتے رہے کمپنی کے مالک کو علم ہونے پر اس فراڈ کے بارے قانونی کارروائی بارے حکومت پاکستان کو تحریری درخواست بھیج دے دی پاکستان میں جاری توانائی بحران جیسے سنگین مسائل کی آڑ سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہوئے برطانیہ میں مسلم لیگ ن کے عہدیداران میاں مسرور سعید نے خود کو ماس انٹرنیشنل یو کے چیف ایگزیکٹو اور شاکر قریشی نے اس کمپنی کے ایم ڈی مارکیٹنگ کی حیثیت سے پاکستان میں 1300میگاواٹ کا پراجیکٹ لگانے اور اس میں سرمایہ کاری کے منصوبہ پر عمل درآمد کیلئے حکومت پاکستان کے سرکاری آفیسلز سے ملاقاتیں کی۔انکی جانب سے اخبارات میں تشہر پر برطانیہ میں موجود ماس انٹرنیشنل کمپنی کے مالک نوید اکبر نے اس فراڈ کا بھانڈا پھوڑ دیااور حکومت پاکستان کو تحریری شکایت میں بتایا کہ مندرجہ بالا افراد نے میری کمپنی کا نام استعمال کرکے فراڈ کرنے کی کوشش کی ہے ان افراد کا برطانیہ میں بھی کوئی کاروبار نہیں بلکہ یہ برطانیہ کی حکومت سے بے روزگاری فنڈ لے کر گزارہ کرتے ہیں میں اس کمپنی کا مالک ہوں اور بدستور یہ کمپنی میرے نام پہ ہی برطانیہ میں رجسٹرڈ ہے یہ ہی نہیں پچھلے 20سال سے اس نام کی کمپنی کبھی ان افراد کے نام پر رجسٹرڈ نہیں رہی ہے ان افراد نے جعلی کمپنی کے کاغذات بناکر دھوکہ دہی کی ہے جس کا مقصد صرف حکومتی اعلیٰ شخصیات سے تصویریں بنواکر ان کے نام پر لوگوں کو بے وقوف بنانا اور پیسہ بٹورنا ہے انہوں نے کہا کہ جس عمارت کی بنیاد ہی نہیں رکھی گئی اس پر عمارت کس طرح قائم ہوسکتی ہے ان افراد کی جعل سازی اور دھوکہ بازی کا اس بات سے انداز لگایا جاسکتا ہے کہ میری کمپنی کے جعلی کاغذات استعمال کرکے اربوں روپے کا فراڈ کرنے چلے ہیں یہ افراد پارٹی اور حکومت دونوں کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں ان دونوں افراد نے آج تک کبھی کسی منصوبہ پر آج تک کام نہیں کیا اور برطانیہ کی حکومت سے بے روزگاری فنڈز لے کر زندگی گزارنے والے اربوں روپے کے اس منصوبہ پر کس طرح سرمایہ کاری کرسکتے ہیں نوید اکبر نے وزیراعظم پاکستان سے بھی درخواست کی ہے کہ ایسے فراڈ یے لوگوں کی حوصلہ شکنی نپ کریں جو تصویر بنوا کر حکومت اور عوام کو بے وقوف بنا کر رقم بٹورنے کا کام کررہے ہیں جبکہ اس کمپنی کے ایم ڈی شاکر قریشی نے بتایا کہ ہم اس پراجیکٹ پر کئی ماہ سے کام کررہے تھے ہمارے پاس سرمایہ کار ہیں جو اس منصوبہ میں رقم لگا رہے ہیں ہماری ملاقات وزیراعظم پاکستان سے برطانیہ دورہ کے دوران ہوئی اور ہم نے اس منصوبہ کی تمام کاغذی کارروائی پوری دکھائی اور ان کی تسلی پر ہمیں پاکستان میں بلایا گیا اور سرکاری مشینری سے ملوایا گیا کمپنی کے برطانیہ میں رجسٹرڈ ہونے کے جواب میں بتایا کہ اس کے بارے میں جواب نہیں دے سکتا ہوں کہ یہ منصوبہ دوسرے مرحلہ میں داخل ہوچکا ہے جلد دوبارہ اپنے برٹش سرمایہ کاروں کیساتھ پاکستان جارہے ہیں مگر انہوں نے دوسرے مرحلہ کے بارے کوئی تسلی بخش جواب نہ دیا یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اسی طرح کا فراڈ پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں بھی ہوچکا ہے جس میں برطانیہ کے افراد نے سیاسی افراد کیساتھ تصویریں بنواکر پاکستان اور برطانیہ سے جعلی منصوبہ کے عوض کروڑوں روپے ہتھیائے تھے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Weboy