کاشتکاروں کو کماد کی ممنوعہ اقسام کی کاشت سے گریز کامشورہ

Published on September 9, 2023 by    ·(TOTAL VIEWS 72)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی/ایم ایس مہر)شوگر کین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ترجمان نے کہا ہے کہ کاشتکاروں کو کماد کی ممنوعہ اقسام ٹرائی ٹان، سی او ایل 54، سی او 1148(انڈیا)، سی او ایل 29، 44، بی ایل 4، ایل 116،118،ایس پی ایف 238اور بی ایف 162وغیرہ کی کاشت سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ کاشتکار کمادکی ترقی دادہ اگیتی اقسام سی پی ایف 243، سی پی ایف 246، سی پی ایف 247،ایس ایچ ایف 240، ایچ ایس ایف 242، سی پی 77-400، سی پی 72-2086، سی پی 433-33، سی پی ایف 237وغیرہ، درمیانی تیار ہونے والی اقسام ایس پی ایف 245، 234،213، ایس پی ایس جی 26 وغیرہ کاشت کر کے بہترین پیداوار حاصل کرسکتے ہیں نیز پچھیتی تیار ہونے والی قسم سی او جے 84بھی کاشت کی جاسکتی ہے۔شوگر کین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ترجمان کے مطابق ستمبر کا پور امہینہ کما د کی کاشت کیلئے انتہائی موزوں ہے لہٰذ ا کاشتکار بہتر پیداوار کے حصول کیلئے رواں ماہ ستمبر کے پورا مہینہ کے دوران کماد کی کاشت کر سکتے ہیں لیکن اس کیلئے بہتر زمین کا انتخاب ضروری ہے نیز کاشتکار فصل کی کاشت سے قبل ہموار زمین میں گہرا ہل چلا کر مناسب تیاری کے بعد سہاگہ لگائیں اور پھر رجز کے ذریعے 10سے12انچ تک گہری 4فٹ کی کھیلیاں بنائی جائیں۔انہوں نے بتایا کہ کاشتکاروں کو کمادکی ممنوعہ اقسام کی کاشت سے روک دیاگیا ہے اور کہاگیا ہے کہ کاشت کارکی کاشت سے گریز کریں کیونکہ ممنوعہ اقسام کی کاشت سے کماد کی پیداوار میں کمی واقع ہو جاتی ہے جس سے کاشتکاروں کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے کاشتکار صرف کماد کی سفارش کردہ اقسام ہی کاشت کریں تاکہ بعد میں انہیں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress Themes