فیصل آباد (یو این پی/ایم ایس مہر)فیصل آباد ڈویژن سمیت پنجاب میں رواں سال17لاکھ 50ہزار ایکڑسے زائد رقبہ پر کماد کی کاشت کا ہدف مقرر کیاگیاہے جبکہ گزشتہ سال پنجاب میں 7 1لاکھ 56ہزار ایکڑ رقبہ پر کماد کی فصل کاشت کی گئی تھی جس سے تقریباً 4کروڑ 10لاکھ 94ہزار ٹن پیداوار حاصل ہوئی۔نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق گزشتہ سالوں کے مقابلہ میں تقریباً 626من فی ایکڑ سے زائد پیداوار حاصل ہوئی جبکہ اس سال بھی بمپر کراپ حاصل ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں کماد تقریباً 29لاکھ ایکڑ رقبہ پر کاشت ہوتا ہے جس میں تقریباً65 فیصد حصہ پنجاب کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال پنجاب میں 17لاکھ 50ہزار ایکڑسے زائدرقبہ پر کماد کی کاشت کا ہدف مقرر کیا گیا ہے تاہم پاکستان میں کماد کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 627من ہے جو کہ دیگر ممالک سے کم ہے تاہم چونکہ حکومت کی جانب سے کاشتکاروں کو جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے آگاہی فراہم کی جارہی ہے لہٰذا اس کے مثبت نتائج حاصل ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ گنے کی پیداوار کے لحاظ سے برازیل، بھارت،چین اور تھائی لینڈ کے بعد پاکستان پانچویں نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کماد کے زیر کاشت رقبہ میں کچھ کمی کاشتکاروں کے دیگر فصلات دھان، مکئی اور کپاس کی طرف زیادہ رجحان کی وجہ سے واقع ہوئی حالانکہ ہمارے ہاں کماد کی ترقی دادہ اقسام میں کافی پوٹینشل موجود ہے لہٰذا اگر ہمارے کاشتکار پیداواری منصوبہ میں دی گئی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے کماد کاشت کریں تو پاکستان میں کماد کی فی ایکڑ پیداوار برازیل اور بھارت کی کماد کی فی ایکڑ پیداوار کے برابر لایا جاسکتا ہے۔