کیا حکومت کی بساط الٹنے کو ہے

Published on June 13, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 1,022)      No Comments

13

تحریر …اشتیاق احمد عباسی

 پاکستان میں ایسے لگتا هے اک بار پهر جموریت کی بساط لپٹنے کے لئے ماحول بنایا جا رها هے..آئین شکن مشرف کو قانون سے بالاتر ثابت کر کے جموری اداروں کو پیغام دیا جا رها هے…کہ غیر جموری طاقتیں اب بهی طاقتور هیں…اور چوهدری شجاعت جیسے مفاد پرست اب قادری کا چولہ اوڑھ کر آ رهے هیں. ..فوجی آمریت سے سب سے زیادہ فائده الطاف بھائی نے اٹهایا..وه بهی ساتھ مل گیا هے…لیکن آج 99 نہیں هے…جب چند اخبارات اور پی ٹی وی حکومتی بولی بولتا تها…اب سوشل میڈیا. .پرنٹ اور الیکٹرانک وائیبرنٹ انداز سے کام کر رهے هیں. ..عوام یہ جان چکی هے کہ جموریت کا علاج بهی تسلسل جمہوریت میں هی پوشیده هے.عوام فوجی حکومت کو کسی بهی طور قبول نہیں کریں گئے.اور نہ پاکستان اس وقت کسی انقلاب کا متحمل هو سکتا هے.قادری صاحب پاکستان میں ایک مخصوص فرقے سے تعلق رکهتے هیں.اور گزشتہ کئ دهایئوں سے اس کا پرچار بهی کر رهے هیں. ..خودپسندی کا شکار بهی هیں.پیشے کے وکیل اور دینی و دنیاوی علوم کے ماهر هیں. ..تحریر و تقریر پر عبور رکهتے هیں.انکے زندگی کے کئی پہلو هیں. .خواب دیکهنے اور کٹر بریلوی نظریہ کے مولوی کے طور ہر شہرت حاصل کرنے والے قادری صاحب اب ایک ماڈرن اور روشن خیال نظریے سے لیس ایک بار پهر کرسی اقتدار پر قبضہ کرنا چاهتے هیں. ..ایک زمانے میں قادری صاحب کے خواب بڑے مشہور هوئے.انهیں پاکستان کے اقتدار کو آپنے ہاتھ میں لینے کی بشارت بهی ہوئی…انهوں نے الیکشن میں حصہ لیا.بہت بار ضمانت ضبط ہوئی ایک بار مشرف کی مہربانی سے جیتے بهی..لیکن اقتدار اعلی کے طلب گار کو بے اختیار قومی اسمبلی کی سیٹ راس نہ آئی.ڈاکٹر طاهر القادری نے مہناج القرآن کے زیر اہتمام سیکنڑوں سکول قائم کئے..اور ان سکولوں میں بچوں کو ڈاکٹر صاحب کے افکار سیکها کر انہیں انهیں انقلاب کا سپاهی بنایا گیا هے .اور آج وه بچے جوان هو چکے ہیں. اور انکی تعداد لاکھوں میں هوگی.گزشتہ ادوار سے عوامی تحریک کے پلیٹ فارم سے اس طاقت کا مظاہرہ کیا جا رها هے…اور همارے غیر جمہوری اداروں کو همیشہ ایسے لوگوں کی ضرورت رهی آپنے اقتدار کو دوام بخشنے کی…عمران خان اگر اس مومنٹ کا حصہ بنتا هے تو پهر تاریخ انہیں بهی جموریت کا قاتل گردانے گی…کیونکہ تحریک انصاف کے ورکر جموریت پسند هیں اور وه کسی بهی غیر جموری طریقے کو قبول نہیں کریں گے. ..اور خدانخواستہ ڈاکٹر طاهرالقادری کوئی مہم جوئی کرتے هیں تو پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کا خطره هے.آخر میں حسب سابق نہ ملے گا قادری کو اور نہ کسی دوسرے کو ….میرے هم وطنوں. ..اور مزید 11 سال…. جموریت کا علاج تسلسلِ جموریت هی هے…اور اس حکومت کو کام کرنے دیں…اور اگر اچها کریں یا برا کریں عوام کو فیصلہ کرنے دیں .اگلے الیکشن میں عوام کسی دوسرے کو موقع دیں گی…اور نواز شریف کو بهی چاهئیے کہ اپوزیشن کے الیکشن کمیشن پر جو اعتراضات هیں انهیں جلد حل کریں.

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Free WordPress Themes