پاکستان ہارٹیکلچر ڈویلپمنٹ ایکسپورٹ کمپنی نے آلو کی ایکسپورٹ کے لئے نئی منڈیوں کی تلاش کرنے کے لئے زوم میٹنگ کا اہتمام

Published on March 13, 2024 by    ·(TOTAL VIEWS 130)      No Comments

اوکاڑہ(یواین پی/شیخ ندیم شیراز)پاکستان ہارٹیکلچر ڈویلپمنٹ ایکسپورٹ کمپنی نے آلو کی ایکسپورٹ کے لئے نئی منڈیوں کی تلاش کرنے کے لئے زوم میٹنگ کا اہتمام کیا اسسٹنٹ مینجرجعفر علی نے کہا ہم ہمیشہ ہارٹیکلچر خصوصا آلو کی برآمد کو بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں چیف ایگزیکٹو پاکستان ہارٹیکلچر ڈویلپمنٹ ایکسپورٹ کمپنی اطہر حسین کھوکھر نے شرکاء کو بتایا ہم کاشت سے لے کر ایکسپورٹ تک دیکھتے ہیں زوم پر اور فزیکل ٹریننگ دیتے ہیں ہم چاہتے ہیں روائتی منڈیوں کے علاوہ نئی منڈیاں تلاش کی جائیں چودھری محمد مقصود احمد جٹ صدر پوٹیٹو گرورز کوآپریٹو سوسائٹی اوکاڑا پاکستان نے کہا جنوری سے اپریل تک پاکستان میں آلو وافر ہوتا ہے اور چین کی بڑی ابادی ہے اسے آلو کی ضرورت ہوتی ہےڈاکٹر افضال حیدر رضوی و دیگرز نے چین کے سفیر اور کونسل جنرل ،ایگریکلچر کمشنر سے ملاقات کر کے مسائل سے آگاہ کیا تھا ملائشیا کے سفیر کو بھی اوکاڑا میں زرعی پروڈیوس کی ایکسپورٹ بڑھانے پر زور دیا انہوں نے وعدہ بھی کیا تھا جنرل پالیسی بنا دی جائے جو ملک ہیمں بیج آلو دیتا ہے وہ ہم سے ٹیبل پوٹیٹو امپورٹ کرے انڈونیشیا نے پاکستان سے انڈسٹریل پوٹیٹو کی اجازت دے رکھی ہے ٹیبل پوٹیٹو کی بھی اجازت کروائیں تھائی لینڈ ،فلپائن اور یورپ سے نئی منڈیاں تلاش ہو سکتی ہیں۔ ویلیو ایڈیشن میں بھی ایکسپورٹ بڑھ سکتی ہے پوٹیٹو گرورز بین الاقوامی معیار کے مطابق آلو پیدا کر سکتے ہیں ۔ ایکسپورٹرمحمد اسلم پکھالی نے لاجسٹک مسائل پر روشنی ڈالی اور بتایا کرایہ جات بہت ہو چکے این ایل سی سے مذاکرات بائی روڈ کریں مصر اب روس کو آلو ایکسپورٹ کر رہا ہے پاکستان سے اخراجات اور وقت زیادہ لگتا ہے حاجی محمد شفیق قصور چودھری محمد ارشد گل میاں چنوں چودھری عبدالروف اوکاڑا حاجی محمد اکرام آرائیں ملتان ،محمد اسماعیل محمد ریاض نے بھی مشاورت دی چیف ایگزیکٹو اطہر حسین کھوکھر نے مسائل حل کروانے کی یقین دہانی کروائی بتایا انڈونیشیا کے نئے کمرشل منسٹر کو سارے مسائل بتائیں گے سٹیک ہولڈرز سے کہا محکمہ پوٹیٹو ویجیٹبل فروٹ گرورز کوآپریٹو سوسائٹی پاکستان سے رابطہ میں رہتا ہے ہمیں گائڈ کریں۔ صوبائی سطح پر آسانی کے لئے دفاتر کھول دئے گئے ہیں۔ معلومات ہماری ویب سائیٹ پر مل سکتی ہیں۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Themes