حکومت توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہے، خواجہ محمد آصف

Published on July 14, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 247)      No Comments

77
پچھلے تین دنوں میں پیدا ہونے والے بجلی کے بحران پر قابو پا لیا
اگلے تین سے چار سال میں متبادل ذرائع اور پن بجلی کے منصوبوں سے 7 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی،
صارفین کو بجلی کی بچت کے لئے حکومت سے تعاون کرنا چاہئے، جو بل نہیں دے گا اسے بجلی نہیں ملے گی،
صوبوں کو وزارت پانی و بجلی کے واجبات جلد ادا کر دینے چاہئیں۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف کی پریس کانفرنس
اسلام آباد (یو این پی) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ حکومت توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے مختصر، درمیانے اور طویل المدت منصوبوں پر کام کر رہی ہے، پچھلے تین دنوں میں پیدا ہونے والے بجلی کے بحران پر قابو پا لیا ہے، ایک دو دنوں میں صورتحال مزید بہتر ہو جائے گی، اگلے تین سے چار سال میں متبادل ذرائع اور پن بجلی کے منصوبوں سے 7 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی، صارفین کو بجلی کی بچت کے لئے حکومت سے تعاون کرنا چاہئے، ایک سال میں سسٹم کی خرابیاں دور کرنا حکومت کے بس کی بات نہیں تھی، گردشی قرضہ 285 سے 300 ارب روپے تک پھر پہنچ گیا ہے جو بل نہیں دے گا اسے بجلی نہیں ملے گی، صوبوں کو وزارت پانی و بجلی کے واجبات جلد ادا کر دینے چاہئیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں وزارت پانی و بجلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی اور سیکریٹری پانی و بجلی نرگس سیٹھی بھی موجود تھیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ 12 جولائی کو سسٹم سے 1500 میگاواٹ بجلی لاہور میں دو ٹرانسفارمر T-2 اور T-4 میں خرابی کی وجہ سے غائب ہوگئی جس سے ہماری 15500 میگاواٹ کی جنریشن 13000 میگاواٹ پر آ گئی اور ڈیمانڈ 19 سے 20 ہزار میگاواٹ تک چلی گئی جس سے 6 سے 7 ہزار میگاواٹ بجلی کا شارٹ فال پیدا ہوا اور پنجاب کی پانچ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے اپنے کوٹہ سے زیادہ بجلی حاصل کی جس کی وجہ سے اسلام آباد سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کرنا پڑی اور لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جس کے لئے ہم معذرت خواہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ T-4 ٹرانسفارمر نے دوبارہ کام شروع کر دیا ہے اور T-2 کی مرمت میں چند دن لگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی قلت پوری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ صورتحال کسی حد تک معمول پر آ گئی ہے اور اگلے دو تین دنوں میں ٹمپریچر میں کمی سے صورتحال مزید بہتر ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حبکو، اورینٹ پاور، لبرٹی کمپلیکس، دوبیر خواڑ، الائی خواڑ، ہالمور، اے جی ایل اور نشاط پاور پلانٹ سے بجلی عارضی طور پر معطل ہوئی تھی جو دوبارہ بحال ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سسٹم کو بہتر بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں، آئندہ تین چار سال میں 6 سے 7 ہزار میگاواٹ جاری منصوبوں سے حاصل ہوگی۔ نیلم ۔ جہلم اور تربیلا IV منصوبوں کے علاوہ متبادل توانائی کے منصوبوں سے بھی پیداوار حاصل کرنے کے لئے کام تیزی سے جاری ہے۔ 200 کے وی سے نیچے کے ہمارے سسٹم میں بہت مسائل ہیں، اس سسٹم کو ایک سال میں بحال کرنا ممکن نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بجلی کی پیداوار کو ساڑھے 15 ہزار میگاواٹ تک پہنچا دیا ہے، پہلے اتنی بجلی پیدا نہیں ہوتی تھی، پچھلے 8 ، 10 ماہ سے صنعتوں کو ہم بلا تعطل بجلی فراہم کر رہے ہیں جس سے نہ صرف ان کی پیداوار بڑھی ہے بلکہ بے روزگاری میں بھی کمی واقع ہوئی ہے

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Premium WordPress Themes