مسلم لیگ (ن) کی حکومت کسی لانگ مارچ سے خوفزدہ نہیں‘ پرویز رشید

Published on July 17, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 328)      No Comments

11
اسلام آباد ۔۔۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کسی لانگ مارچ سے خوفزدہ نہیں‘ لانگ مارچ کرنے والی سیاسی جماعتیں آئندہ مارچ میں ہونے والے سینٹ انتخابات سے خبردار ہیں‘ حکومت انتخابی اصلاحات کو زیر بحث لانے کو تیار ہے‘ تحریک انصاف خیبر پختونخوا میں مکمل ناکام ہوچکی ہے‘ موجودہ حکومت نے ملک کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں۔ گزشتہ روز اپنے ایک انٹرویو میں پرویز رشید نے کہا کہ حکومت کے پاس چار حلقوں کے بیلٹ باکس کھولنے کا کوئی اختیار نہیں کیونکہ الیکشن کا انعقاد آزاد الیکشن کمیشن نے کرایا‘ اگر کسی کو اس سے شکایت ہے تو وہ الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹائے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق کے حلقے سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی کے امیدوار حامد خان نے 19 مرتبہ التواء لیا جو ان کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کو تاریخ سے بخوبی آگاہ ہونا چاہیے کہ پاکستان میں کبھی بھی انتخابی نتائج کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 1970ء کے انتخابی نتائج کو تسلیم نہ کرنے کی وجہ سے پاکستان دولخت ہوا اور ملک کو گیارہ سالہ طویل آمریت کا سامنا کرنا پڑا۔ عمران خان کو اس حقیقت کا ادراک کرنا چاہیے کہ ہماری مسلح افواج شمالی وزیرستان میں ہمارے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے لڑ رہی ہیں۔ ایسے موقع پر تقسیم کا کوئی بھی اقدام ہماری قوم کے مفاد میں نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، طالبان کی حمایت کا ان کا بنیادی فلسفہ ناکام ہو چکا ہے۔ عمران خان طالبان کے خلاف کسی بھی قسم کے آپریشن کے خلاف تھے۔ این ایف سی ایوارڈ کے تحت خیبرپختونخوا کی حکومت کو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں زرتلافی کے طور پر ایک فیصد بجٹ فراہم کیا جاتا ہے۔ تاہم صوبائی حکومت اس رقم کو نقل مکانی کرنے والوں کی فلاح پر خرچ کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے عمران خان کو تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ آئیں مل کر شمالی وزیرستان کے نقل مکانی کرنے والوں کی مدد کریں ، سیاست کرنے کے لئے چار سال کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت انتخابی اصلاحات کو زیربحث لانے پر تیار ہے اور انتخابات کو مزید شفاف بنانے کے لئے چاہتی ہے کہ عمران خان پارلیمنٹ میں اس معاملے کو اٹھائیں۔ مسلم لیگ (ن) ان کی اصلاحات کے حوالے سے تجاویز کو سپورٹ کرے گی۔ طاہر القادری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عوام 2002ء کے ان کے انقلاب کو دیکھ چکی ہیں جب انہوں نے ریفرنڈم میں جنرل مشرف کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک میں ہر چیز اچھی جا رہی ہوتی ہے تو اچانک طاہر القادری آسمان سے اترتے ہیں اور احتجاجی مارچ شروع کردیتے ہیں

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Free WordPress Themes